International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Saturday, June 7, 2008
پرویز مشرف کے استعفے سے انکار کے بعد ان کا مواخذہ ضروری ہے ، سعید الزمان صدیقی
اسلام آباد ۔ سابق چیف جسٹس آف پاکستان سعید الزمان صدیقی نے کہا ہے کہ صدر پرویز مشرف کا استعفیٰ سے انکار پر اب ان کا مواخذہ لازمی ٹھہر گیا ہے پارلیمان کی تمام پارٹیوں کو اب اس بارے میں سنجیدگی سے سوچنا چاہیے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کر تے ہوئے انہو ںنے کہا کہ ججوں سے پی سی او کے تحت حلف لینا صدر مشرف کو کوئی حق نہیں ہے سعید الزمان صدیقی نے کہا کہ کسی حاکم کو یہ حق نہیں پہنچتاکہ وہ ججوں کو ایسا حلف اٹھانے پرمجبور کرے جو آئین سے متصادم ہو اور پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے پر ججوں کو برطرف نہیں کیا جا سکتا ایک سوال پر انہو ںنے کہا کہ آئینی پیکج پر بحث کے لئے مہینوں در کار ہوں گے اور اگر یہ پیکج اسمبلی میں بحث کے لئے پیش کر دیا گیا تو ججوں کی بحالی کا معاملہ موخر ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ یہ جماعت یہ تسلیم کر تی ہے کہ تین نومبر کے اقدامات غیر آئینی تھے اور صدر مشرف بھی اس بات کو کئی بار تسلیم کر چکے ہیں اور ایوان صدر میں صحافیوں سے بات چیت کر تے ہوئے بھی انہو ںنے کہا کہ میں نے ججوں کو برطرف نہیں کیا اس کا مطلب ہے کہ تمام اقدامات غیر آئینی ہیں ان اقدامات کو کسی آئین کے ذریعے ختم کر نے کی ضرورت نہیں ہے ان کا قانون کی نظر میں وجود ہی نہیں ہے اس کا سبب یہ ہے کہ تمام جج آئین کی روح سے اپنی جگہ موجود ہیں ان کو کام کر نے کا اجازت نامہ چاہیے اور حکومت کا فرض ہے کہ ان کو تحفظ فراہم کرے جہاں تک دس جون کو وکلاء تحریک کا تعلق ہے تو ان کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ صدر کے اس غیر آئینی اقدام کے خلاف تحریک چلائیں تاہم اس کے اچھے اثرات مرتب نہیں ہوں گے کیونکہ اس ملک میں پہلے ہی امن و امان کی صورتحال خراب ہے تا ہم بہتر یہی ہے کہ دس جون سے پہلے پہلے ججوں کی بحالی کا معاملہ حل ہو جانا چاہیے تمام قانونی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ صدر کا تین نومبر کا اقدام بالکل غیر آئینی ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment