International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Saturday, June 7, 2008

امریکہ لاہور میں ویزا قونصلیٹ کھولنے کیلئے تجاویز پر غور کر رہا ہے جیسے ہی منظوری ہو گئی ویزا قونصلیٹ کھول دیا جائے گا ۔ مائیکل چانگ

لاہور۔ امریکی قونصل جنرل مائیکل چانگ نے کہا ہے کہ امریکہ لاہور میں اپنا ویزا قونصلیٹ کھولنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے اور اس سلسلے میں تجاویز واشنگٹن میں متعلقہ حکام کو ارسال کی جاچکی ہیں۔ جونہی جواب ملا اس پر کام شروع کردیا جائے گا۔ وہ گذشتہ روز لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر محمد علی میاں سے ایک ملاقات کے دوران خطاب کررہے تھے۔ لاہور چیمبر آف کامرس کے سینئر نائب صدر میاں مظفر علی، نائب صدر شفقت سعید پراچہ اور یوایس ویزا آفیسر انٹونی گروبل نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ امریکی قونصل جنرل نے کہا کہ لاہور میں ویزا قونصلیٹ کھنے سے لاہور کے تاجروں کا قیمتی وقت بچے گا ۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کی تجویز پر انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر آف کامرس اور اسلام آباد میں امریکی سفارتخانہ ایک کنٹیکٹ پرسن کی تقرری کریں گے تاکہ سفارتخانے اور لاہور چیمبر کے درمیان روابط کو فروغ دیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی ترقی نے دنیا کو گلوبل ویلیج میں تبدیل کردیا ہے جس کو مدّ نظر رکھتے ہوئے مختلف خطوں کے کاروباری افراد کے درمیان موثر روابط ہونے چاہیئیں۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ پلان کے نفاذ کے بعد لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ممبران کم از کم وقت میں آسانی کے ساتھ امریکی ویزا حاصل کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان بہترین تجارتی تعلقات ہیں لیکن تجارت ابھی مطلوبہ سطح پر نہیں ہے جس کے لیے مزید اقدامات اٹھانا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت کے فروغ کی بہت گنجائش موجود ہے لیکن پاکستانی تاجروں کی امریکی منڈیوں تک خاطر خواہ رسائی نہ ہونے کی وجہ سے ایسا نہیں ہوپایا۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد علی میاں نے اپنے خطاب میں کہا کہ جاگر پاکستانی تاجروں کو امریکی منڈیوں تک خاطر خواہ رسائی حاصل ہوجائے تو پاکستان کو کسی امداد کی ضرورت نہیں رہے گی کیونکہ تجارت بذات خود ایک بہت بڑی مدد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کو دنیا بھر میں بہترین تصور کیا جاتا ہے لیکن بہت سی وجوہات کی بنا پر یہ امریکی منڈی میں اپنی خاطر خواہ جگہ حاصل نہیں کرپائیں لہذا اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان زیادہ سے زیادہ تجارتی وفود کے تبادلے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تجارت کے فروغ کا یہ بہترین طریقہ ہے۔ محمد علی میاں نے کہا کہ امریکہ پاکستانی مصنوعات کی ایک بڑی مارکیٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ 2007ء میں پاکستان کی امریکہ کو برآمدات کا حجم 3.9ارب ڈالر تھا جو 2006ء کی نسبت پانچ فیصد زائد ہے۔ ان برآمدات کا 90%حصّہ ٹیکسٹائل مصنوعات پر مشتمل ہے جبکہ اس عرصہ کے دوران پاکستان کی امریکہ سے درآمدات کا حجم دو ارب ڈالر رہا۔ انہوں نے کہا کہ 2007ء سے قبل پاکستان ایشیاء کی تیزی سے ترقی کرنے والی معاشیات کی صف میں شامل تھا اور گذشتہ چند سالوں میں اس نے سال 2001ء کے بعد اپنائی گئی پالیسیوں کی وجہ سے بہت ترقی کی۔ اس عرصہ کے دوران فی کس آمدن میں اضافہ اور غربت میں کمی ہوئی جبکہ ٹیکس کا نظام بھی بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جون 2007ء کے اختتام تک پاکستان میں براہِ راست بیرونی سرمایہ کاری کا حجم آٹھ ارب ڈالر تک پہنچ چکا تھا۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر میاں مظفر علی اور نائب صدر شفقت سعید پراچہ نے کہا کہ دونوں ممالک کی تاجر برادری کو باہمی دلچسپی کے شعبوں کی تلاش جاری رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سیکٹرز کی مطابقت سے وفود کا باقاعدگی سے تبادلہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے ڈپلومیٹک مشنز بھی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

No comments: