اسلام آباد ۔ وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی جمعہ کی شام سعودی عرب کے تین روزہ دورے کیلئے جدہ روانہ ہو گئے ۔ وزیراعظم سعودی عرب میں قیام کے دوران عمرہ بھی ادا کریں گے ۔ ان کی سعودی عرب کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات میں دو طرفہ تجارت ، پاکستان میں خوراک وتوانائی کے بحران ، پٹرولیم مصنوعات کی ضروریات علاقائی و عالمی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بات چیت ہو گی۔ وزیراعظم سعودی عرب کیلئے روانہ ہوئے تو چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل طارق مجید کیانی ، فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشل تنویر محمود اور مشیر داخلہ رحمن ملک نے ہوائی اڈے پر انہیں رخصت کیا۔ سعودی عرب روانگی سے قبل ایئر پورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے طویل برادرانہ تعلقات ہیں ان کے دورے سے تعلقات میں مزید استحکام آئے گا۔ انہوں نے کہاکہ سعودی قیادت کے ساتھ ملاقات میں دو طرفہ تجارت ، سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہو گا ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اور اس کے عوام کو برادر اسلامی ملک کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات میں انتہائی گرمجوشی پائی جاتی ہے انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کا ہمیں کئی شعبوں میں تعاون حاصل ہے تعاون کو مزیدفروغ اور وسعت دینے کے امکانات کا جائزہ لیاجائے گا۔ دورہ سعودی عرب کے حوالے سے وزیراعظم کے وفد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ، وفاقی وزیر قانون و انصاف فاروق ایچ نائیک ، وفاقی وزیر ہاؤسنگ و تعمیرات رحمت اللہ کاکڑ ، وزیر دفاع چوہدری احمد مختار ، وزیر پانی وبجلی راجہ پرویز اشرف ، وزیر انسداد منشیات نذر محمد گوندل ، پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر بدر شامل ہیں۔معاشی اقتصادی و سیاسی سفارتی تجزیہ نگاروں کے مطابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کا سعودی عرب کے دورہ کا بنیادی مقصد ملک کو درپیش اقتصادی مشکلات میں مالی معاونت حاصل کرنا ہے۔ وزیراعظم کا منصب سنبھالنے کے بعد سید یوسف رضا گیلانی کا سعودی عرب کا یہ پہلا دورہ ہے جوکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ سے چند روز پہلے کیا جا رہا ہے۔ اس دورے کی ہی وجہ سے بجٹ کے قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے میں تین روز کی تاخیر کر دی گئی تھی۔ پہلے یہ بجٹ سات کی بجائے دس جون کو پیش ہونا تھا لیکن اب اطلاعات ہیں کہ یہ گیارہ جون کو سامنے آئے گا۔ وزیراعظم اپنے دورہ کے دوران شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز اور ولی عہد سلطان بن عبدالعزیز کے ساتھ ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے تمام معاملات خاص طور پر جامع تعاون بڑھانے کے امور پر بات چیت کریں گے۔ سعودی عرب کی قیادت کے ساتھ ملاقات میں پیپلز پارٹی کے شریک چیرپرسن آصف علی زرداری بھی شامل ہوں گے۔وزیراعظم دورہ کے دوران جدہ میں پاکستانی برادری سے بھی خطاب کریں گے۔ وزیر اعظم اپنی اقتصادی ٹیم بھی ساتھ لے کر جا رہے ہیں جس کا اطلاعات کے مطابق مقصد سعودی عرب سے خریدے جانے والے تیل کی قیمت کی ادائیگی میں تین برس کی تاخیر حاصل کرنا ہے۔ سعودی حکمرانوں نے اسی قسم کی سہولت پاکستان کو انیس سو اٹھانوے میں جوہری دھماکوں کے بعد بھی عالمی اقتصادی پابندیوں سے نمٹنے کے لیے دی تھی۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment