٭۔ ۔ ۔ بجٹ میں ریلیف کی کوئی توقع نہیں، سٹیٹ بینک اور عالمی مالیاتی اداروں نے ہماری معیشت کیلئے خطرات کی گھنٹی بجادی
لاہور ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اے پی ڈی ایم کے رہنما لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ملک میں جب تک سیاسی استحکام نہیں آتا معیشت مضبوط نہیں ہوگی۔ تاجر برادری کو مطمئن کئے بغیر اور ٹیکسز کے نظام میں اصلاح کے بغیر ملکی ترقی کا پہیہ ٹریک پر نہیں چڑھ سکتا۔ پرویز مشرف قومی مجرم ہیں ۔ آرٹیکل 6کے تحت ان کے خلاف مقدمہ چلنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج منصورہ میں پاکستان بزنس فورم پنجاب کے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس سے سید وقاص جعفری اور بزنس فورم پنجاب کے صدر سمیع اللہ بٹ نے بھی خطاب کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکمران اتحاد کی جانب سے جو آئینی پیکج لایا جارہا ہے اس میں پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججوں کو بھی بحال رکھنا شامل ہے یہ وکلاء کی آزاد عدلیہ کی تحریک کی نفی ہے اسے نہ اے پی ڈی ایم اور نہ ہی وکلاء قبول کریں گے۔ ہمارا موقف ہے کہ 2نومبر کی پوزیشن پر ججو ںکی بحالی کے بغیر یہ بحران ختم نہیں ہوسکتا۔ دونوں ایوانوں میں حکمران اتحاد کے پاس مطلوبہ تعداد موجود ہے اسے سنجیدگی کے ساتھ قومی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے قدم بڑھانے ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ پرویز مشرف کے مواخذے ، ججز کی بحالی کو آئینی پیکج اور بیرونی دباؤ کے تحت التواء کا شکار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ کا مرحلہ آرہا ہے۔ قومی اسمبلی وسینٹ کا اجلاس بلالیا گیا ہے۔ ملک معاشی بحران سے دوچار ہے۔ صنعت وزراعت تباہ حال ہے کوئی مکمل وزیر خزانہ نہیں ہے۔ بجٹ کی تیاری کے مراحل کو ضائع کردیا گیا ہے۔ اس لئے کوئی بڑی توقع نہیں کہ عوام کو اس بجٹ سے ریلیف ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے منصوبے کو قومی اقتصادی کونسل، عوام کو مطمئن کئے بغیر ختم کردینا ثابت کرتا ہے کہ جمہوریت، پارلیمنٹ اورعوام کی بات کرنے والے اس میدان میں مخلص نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سٹیٹ بینک، عالمی مالیاتی اداروں کی رپورٹ نے ہماری معیشت کیلئے خطرات کی گھنٹیاں بجادی ہیں۔ ہماری معیشت پہلے سے زیادہ قرضوں میں دب گئی ہے۔ فنانشل مس مینجمنٹ پہلے سے زیادہ بدتر شکل اختیار کرچکی ہے۔ آٹھ سالوں میں گڈ گورننس دینے کی بجائے مراعات یافتہ کو نوازا گیا۔
No comments:
Post a Comment