International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Sunday, June 1, 2008

ججز کی برطرفی کا اختیار سپریم جوڈیشنل کمیشن کو دینے کی تجویز دے دی گئی

اسلام آبا د ۔ وکلاء اور پاکستان مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کی جانب سے میاں نواز شریف کو پیش کئے گئے مجوزہ آئینی پیکیج کے بعض نکات پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔آئینی پیکج میں ججز کی برطرفی کا اختیار سپریم جوڈیشنل کمیشن کو دینے کی تجویز دی گئی ہے ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان آئینی پیکیج کے مسودے کے بیشتر نکات پر اتفاق ہو گیا ہے تاہم کچھ نکات پر مسلم لیگ ن اور وکلاء اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ وکلاء نے کہا ہے کہ یہ آئینی پیکج صرف دو افراد کے لیے بنایا گیا ہے اس میں معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی مدت ملازمت کم اور عبدالحمید ڈوگرکی مدت ملازمت میں اضافہ کیا گیا ہے ۔وکلاء نے کہا ہے کہ ایسے کسی آئینی پیکج کو قبول نہیں کیا جائے گا جس میں عدلیہ کی آزادی اور خود مختاری پر آنچ آئے ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی طرف سے آئینی پیکیج کو حتمی شکل دینے کے بعد مسودے کو اتحادیوں تک پہنچانے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ ابھی اس پر مشاورت جاری ہے جس کے بعداس آئینی پیکج میں تبدیلیاں بھی کی جا سکتی ہیں آئینی پیکیج میں ججوں کی برطرفی کا اختیار سپریم جوڈیشنل کونسل کے بجائے جوڈیشنل کمیشن کو دینے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ صدر کو اختیار ات کے استعمال کیلئے وزیر اعظم کے مشورے کا پابند بنایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ آئینی پیکیج کو پارلیمنٹ میں بحث کیلئے اتحادیوں کی مشاورت کے بعد پیش کیا جائے گا جبکہ میاں نواز شریف نے وزیر قانون سے ملاقات میں کہا ہے کہ مل کر چلیں گے تو بچیں گے۔

No comments: