٭۔ ۔ ۔ ٣٠ دن کے اندر جج بحال نہ ہوئے تو وکلاء کندھوں پر اٹھا کر ان کی کرسی تک لے جائیں گے
٭۔ ۔ ۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے رویہ سے مطمئن ہیں، وکلاء تحریک کو نقصان پہنچانے والوں کو کابینہ میں شامل کیا گیا تو مزاحمت کریں گے۔
لاہور۔ نومنتخب حکومت نے وعدہ کے مطابق 30روز کے اندر پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے ججوں کو اپنے منصب پر بحال نہ کیا تو وکلاء خود ان ججوں کو کندھوں پر اٹھا کر انہیں سپریم کورٹ لے جائیں گے۔ یہ جج معزول یا برطرف نہیں کئے گئے وہ آج بھی آئینی طور پر جج ہیں۔ امید ہے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی 30دن پورے ہونے سے پہلے ہی ایک اور حکم نامہ کے تحت اس حوالے سے تمام رکاوٹوں کو دور کردیں گے۔ ان خیالات کا اظہار وکلاء ریلی کے اختتام پر مقررین نے شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں سینکڑوں وکلاء نے ایوان عدل سے لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر منظور قادر، سیکرٹری لطیف سرا اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں ریلی نکالی۔ ریلی جی پی او چوک پہنچی تو لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایسن کے صدر انور کمال، سیکرٹری رانا اسد اللہ خان ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایسن کے نائب صدر غلام نبی بھٹی اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں لاہور ہائی کورٹ سے بھی سینکڑوں وکلاء ریلی میں شامل ہوگئے جو پنجاب اسمبلی کے سامنے فیصل چوک میں معزول ججوں کی بحالی اور جنرل (ر) پرویز مشرف سے چھٹکارہ کیلئے اجتماعی دعا پر ختم ہوئی۔ ریلی میں لیبر پارٹی، مسلم لیگ (ن) ، جماعت اسلامی، تحریک انصاف، خاکسار تحریک اور دیگر تنظیموں کے کارکنوں ورہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ وکلاء نے کالے جھنڈے، بینر اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایسن کے نائب صدر غلام نبی بھٹی نے کہا کہ الٹی گنتی جاری ہے اور اب حکومت کے وعدہ کے مطابق پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے ججوں کو فنکشنل کرنے کیلئے صرف 27دن باقی رہ گئے ہیں ۔ اگر اس عرصہ میں ان ججوں کے راستے میںر کاوٹوں کو دور نہ کیا گیا تو بڑی تعداد میںوکلاء اسلام آباد میں جمع ہوں گے جو ان ججوں کو اپنے کندھوں پر اٹھا کر عدالت تک لے جائیں گے تاکہ وہ اپنے فرائض منصبی ادا کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ کیونکہ پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججوں کو معزول یا برطرف نہیں کیا گیا اس لئے وہ آج بھی جج ہیں اور اپنے عہدوں پر موجود ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر انور کمال نے کہا کہ وکلاء اپنی منزل حاصل کرنے والے ہیں لیکن یہ وقت انتہائی حساس ہے۔ ہمیں جاگتے رہنا ہے کیونکہ آج بھی ایوان صدر میں سازشوں کا بازار گرم ہے جسے ہم نے ناکام بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا اب تک کا رویہ قابل اطمینان ہے امید ہے کہ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سمیت ججوں کی بحالی کیلئے ہمیں 30روز تک احتجاج نہیں کرنا پڑے گا۔ لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر منظور قادر نے کہا کہ اگر وکلاء تحریک کے خلاف سازش کرنے والوں کو کابینہ میں شامل کیا گیا تو وکلاء شدید مزاحمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی اور 18فروری کو کامیابی حاصل کرنے والی سیاسی جماعتیں وکلاء کے کندھوں پر بیٹھ کر اس مقام تک پہنچیں ہیں اب وکلاء انہیں کسی صورت ان کے وعدوں بالخصوص اعلان مری سے انحراف کی اجازت نہیں دیں گے۔
No comments:
Post a Comment