International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Thursday, March 27, 2008

قبائلی علاقوں میں امریکی کارروائیوں میں تیزی ،امریکی اخبار





نیویارک..........…ایک امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں القاعدہ کے ارکان پر یک طرفہ حملے تیز کر دیے ہیں ۔ امریکا کو یہ فکر لاحق ہو گئی ہے کہ پاکستان میں نئی قیادت ملک میں جاری فوجی آپریشنز ترک کرنے پر زور دے گی ۔ اخبار نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا کہ امریکا اس بارے میں فکر مند ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کے مضبو ط اتحادی صدر پرویز مشرف آیندہ چند ماہ میں اپنے تمام اختیارات سے محروم ہو سکتے ہیں ۔امریکا القاعدہ کے نیٹ ورک کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور امریکی حکام کے مطابق گذشتہ دو ماہ کے دوران پاک افغان سرحدی علاقے میں امریکی حملوں میں پینتالیس عرب ،افغان اور دیگر غیر ملکی ہلاک ہوئے ہیں ۔ان کارروائیوں اس کا مقصد اسامہ بن لادن اور اور القاعدہ کے دیگر اعلی رہنماؤں کو نقصان پہنچانا تھا اور اس سلسلے میں حملوں کے لیے مقامی ذرائع زیادہ بہتر معلومات فراہم کر رہے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق صدر پرویز مشرف نے کافی عرصے سے امریکا کو پاک افغان سرحدی علاقوں میں فضائی حملوں کی اجازت دی ہوئی تھی تاہم اب پیپلز پارٹی سمیت دیگر بڑی جماعتوں کے رہنما بغیر پائلٹ والے جاسوس طیاروں کے حملوں سمیت دیگر امریکی حملوں میں کمی کرنے کے لیے خبردار کر چکے ہیں اور وہ مقامی طالبان سے مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل چاہتے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ قبائیلی علاقوں میں کارروائیوں کا فیصلہ پاکستان کی حکومت کو کرناہے اور وہ ایسی کوئی صورتحال نہیں دیکھنا چاہتے کہ جس میں غیر ملکی پاکستان میں داخل ہوں اور اپنے اہداف حاصل کریں ۔رپورٹ کے مطابق قبائلی رہنما ملک دریا خان نے جان نیگرو پونٹے اور رچرڈ باؤچر کو بتا دیا ہے کہ عسکریت پسندی اور دیگر مسائل جرگے کے ذریعے حل کیے جانے چاہئیں ۔

No comments: