ایم کیو ایم کو وفاقی کابینہ میں نمائندگی دینے کے حوالے سے کوئی بات زیر بحث نہیں ہے ، چوہدری احمد مختار
تمام سیاسی جماعتو ںکو قومی اسمبلی میں نمائندگی کے تناسب سے وزارتوں میں حصہ دیا جائے گا ۔
پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات اور ممبر قومی اسمبلی کی ذرائع ابلاغ سے گفتگو
اسلام آباد۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے واضح کیاہے کہ اتحادی جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کے حوالے سے کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے ۔ تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے پا رہے ہیں ۔وزیر اعظم کے اعتماد کے ووٹ کے فوراً بعد وزارتوں کا اعلان کر دیا جائے گا۔ تمام اتحادی جماعتوں کو ان کی قومی اسمبلی میں نمائندگی کے تناسب سے ہی وزارتیں دی جائیں گی ۔ ایم کیو ایم کو وفاقی کابینہ میں حصہ دینے کے حوالے سے کوئی بات زیر بحث نہیں ہے ۔بدھ کو زرداری ہاؤس اسلام آباد میں دونوں جماعتوں کی وزارتوں کا تقسیم کے حوالے سے مذاکراتی ٹیموں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات شیری رحمان نے کہاکہ 29 مارچ کووزیر اعظم کو اعتماد کا ووٹ ملنے کے بعد کابینہ کااعلان ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً تمام معاملات طے پا گئے ہیں صرف دو تین نکات باقی ہیں جن پر ( ن ) لیگ نے بھی اپنی قیادت سے مشاورت کرنا ہے اور ہم نے بھی مشاورت کرنی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ آئندہ کابینہ میں اے این پی ، جے یو آئی اور قبائلی علاقوں کو بھی نمائندگی دی جائے گی ۔ اس لیے ابتدائی طور پر22 رکنی کابینہ کا اعلان کیا جائے گا تاہم کابینہ کو مختصر رکھنے کی کوشش کی جائے گی ۔انہوں نے کہا یہ ضروری نہیں کہ کابینہ کا اعلان آصف علی زرداری اور نواز شریف کی ملاقات کے بعد ہی کیا جائے جب دونوں مذاکراتی ٹیمیں فیصلہ کر لیں گی تو اعلان کر دیا جائے گا۔ تاہم اس حوالے سے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی ، آصف علی زرداری میاں نواز شریف اور دوسری جماعتوں کے قائدین سے مشاورت ضرور کی جائے گی ۔پیپلز پارٹی کے رہنما و ممبر قومی اسمبلی چوہدری احمد مختار نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی مذاکراتی ٹیمیں تو باہمی مشاورت کر رہی ہیں ۔ وزارتوں کا حتمی فیصلہ تو پارٹی کے رہنما ہی کریں گے ۔ تمام جماعتوں کو ان کی قومی اسمبلی میں نمائندگی کے تناسب سے وزارتیں ملیں گی۔ پہلے فیز میں 22 سے 23 وزارتیں ہوں گی جو دوسرے فیز میں 40 تک پہنچ جائیں گی ۔ چوہدری احمد مختار نے کہاکہ جمعہ کی شام تک تمام وزارتوں کے معاملات طے کر لیے جائیں گے اور وزیر اعظم کے اعتماد کا ووٹ لیتے ہی ان کا اعلان بھی کر دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کی ملاقات کاکوئی شیڈول ابھی طے نہیں ہوا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ غیر سیاسی مشیروں کے لیے اپنے کام ہوتے ہیں اس سے قبل جب جنرلز کو مشیر لگایا گیا تو میڈیا نے کوئی اعتراض نہیں کیا اور 8 سال تک انہیں برداشت کیا اور ہمیں آٹھ دن بھی برداشت نہیں کیا جا رہا ۔ انہوں نے کہاکہ دوسرے فیز میں بھی وزارتوں کی تقسیم کار پر تناسب یہی رہے گا۔
No comments:
Post a Comment