International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, March 31, 2008

ویج ایوارڈ کے نفاذ پر غور کیلئے جلد کمیٹی بلائی جائے گی ۔ شیریں رحمان

پیمرا کے ترمیمی آرڈیننس کے خاتمے کیلئے سمری جلد وفاقی کابینہ کو بھیجیں گے
میڈیا کی ترقی کے حق میں ہیں اس پر قد غن لگانے کا سوچا بھی نہیں جا سکتا
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کی نجی ٹی وی سے گفتگو

اسلام آباد ۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شیریں رحمان نے کہا ہے کہ پیمرا کے ترمیمی آرڈیننس کے خاتمے کیلئے سمری جلد وفاقی کابینہ کو بھیجی جائے گی آج اسلام آباد میں ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم میڈیا کی ترقی کے حق میں ہیں اور اس پر قد غن لگانے کا سوچا بھی نہیں جا سکتا انہوں نے کہاکہ تین نومبر کی ایمر جنسی کے بعد جو کچھ میڈیا کے ساتھ سلوک کیا گیاتھا وہ انتہائی غلط اقدام تھا اور تین نومبر کے بعد جو امتیازی قوانین نافد کئے گئے تھے ان کو ختم کرنے کا حتمی فیصلہ کیاگیا ہے پیمرا کو ختم کرنے کے سلسلے میں سوال پر شیریں رحمان نے کہاکہ اس بارے سمری وفاقی کابینہ کو بھجوائی جائے گی اس بارے میں غور جاری ہے لیکن اس بارے میں بات چیت ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور جب سمری تیار ہو گی اور کابینہ کو بھجوائی جائے گی اس بارے میں غور جاری ہے لیکن اس بارے میں بات چیت ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور جب سمری تیار ہو گی اور کابینہ کو بھجوائی جائے گی اور کابینہ فیصلہ کرے گی کہ پیمرا اتھارٹی کو ختم کیا جائے یا اس کو ایک ادارے کی حیثیت سے وزارت اطلاعات کے ماتحت کام کرنے کی اجازت دی جائے انہوں نے کہاکہ ہماری تین بنیادی ترجیحات ممیں میڈیا کے قوانین کو مزید موثر بنانا اور صحافیوں کی سہولیات کی فراہمی کیلئے ایک کمیٹی بنائی جائے گی جو پروٹیکشن کمیٹی کہلائے گی یہ کمیٹی صحافیوں کے حقوق اور تحفظ کے لئے کام کرے گی دوسرا پیمرا قوانین کو ختم کرنے کیلئے حکومت اقدامات اٹھائے گی تیسری اور آخری ترجیح میں ویج بورڈ کے نفاذ پر غور کیاجائے گا اس بارے میں ایک کمیٹی جلد بلائی جائے گی انہوں نے کہاکہ میڈیا کے ماحول کو بہتر اور موثر بنانے کیلئے بھی اقدامات اٹھانے کا حکومت ارادہ رکھتی ہے اور وزارت بہت جلد صحافیوں کی تمام اعلیٰ تنظیموں کو اعتماد میں لے گی اور کنسلٹیٹو فورم بنایا جائے گا جس میں فیصلے کئے جائیں گے ۔

No comments: