International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, March 31, 2008

وفاقی کابینہ کا معزول ججز کی بحالی اور ایف سی آر کے خاتمے کیلئے اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل دو الگ الگ کمیٹیوں کی تشکیل کا فیصلہ

وفاقی وزراء ایک ہفتہ میں اپنے وزارتوں کی صورتحال اور سو روزہ پلان آف ایکشن پر عملدرآمد کے حوالے سے حکمت عملی کے بارے میں رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر دیں گے
نمائندہ جمہوری حکومت نے اقتدار سنبھالا ہے عو ام کو ریلیف کی فراہمی اولین ترجیح ہے
شفافیت اور انصاف کے ذریعے نظام حکومت چلایا جائے گا
گندم کی سپورٹ پرائس 625 روپے مقرر کئے جانے کا خیر مقدم
وفاقی کابینہ کے پہلے باضابطہ اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات شیری رحمن کی پریس بریفنگ

اسلام آباد ۔ وفاقی کابینہ نے ججز کی بحالی کی قرارداد کے مسودے کی تیاری اور قبائلی علاقوں سے ایف سی آر کے خاتمے کیلئے وفاقی وزیر قانون و انصاف کی سربراہی میں حکمران اتحاد کے اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل دو الگ الگ کمیٹیوں کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے جبکہ تمام وفاقی وزراء ایک ہفتہ میں اپنے وزارتوں کی صورتحال اور سو روزہ پلان آف ایکشن پر عملدرآمد کے حوالے سے حکمت عملی کے بارے میں رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر دیں گے ۔وفاقی کابینہ نے واضح کیا ہے نمائندہ جمہوری حکومت نے اقتدار سنبھالا ہے عو ام کو ریلیف کی فراہمی اولین ترجیح ہے شفافیت اور انصاف کے ذریعے نظام حکومت چلایا جائے گا۔کابینہ نے وزیراعظم کی جانب سے گندم کی سپورٹ پرائس 625 روپے مقرر کئے جانے کا بھی خیر مقدم کیا ہے۔ہر دو ہفتے کے بعد کابینہ کا اجلاس ہو گاناگزیر صورت میں ایک ہفتے کے بعد بھی کابینہ کا اجلاس منعقد کیاجا سکے گا وفاقی کابینہ کا پہلا اور افتتاحی اجلاس پیر کو وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں اسلام آباد میں منعقد ہوا اجلاس میں سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کی سربراہ بے نظیر بھٹو کے لئے دعائے مغفرت کی گئی اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال ، عوام کو درپیش مشکلات ، حکومت کے سو روزہ پروگرام اور دیگر اہم امور زیر غور آئے ۔ وزیراعظم نے وفاقی وزراء کو ہدایت کی کہ وہ اس سو روزہ ایجنڈے پر عمل درآمد کو حتمی شکل دیں فوری طور پر اپنی اپنی وزارتوں کا چارج سنبھال لیں اور اگلی کابینہ سے قبل رپورٹس وزیراعظم کو پیش کردیں ۔اجلاس کے بعد پریس بریفنگ میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شیری رحمن نے کہا کہ طویل کاوشوں اور جدوجہد کے نتیجے میں نمائندہ جمہوری حکومت نے اقتدار سنبھالاہے عوام حکومت کی جانب دیکھ رہے ہیں انہوں نے کہاکہ شفافیت اور انصاف کے ذریعے نظام حکومت چلانا ہمارا ہدف ہو گا پارلیمانی کمیٹیوں کو مضبوط کیا جائے گا۔ہر وزارت کی کارکردگی سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا کام کرنے کاوقت ہے بہت زیادہ عوامی توقعات وابستہ ہیں مسائل درپیش ہیں مختلف بحرانوں کا سامنا ہے وزراء سے کہا گیاہے کہ وہ اپنی وزارتوں کے اصل حقائق سے وزیراعظم کو آگاہ کریں خصوصاً فنانس ڈویژن کو کہاگیاہے کہ وہ اصل مالیاتی صورتحال کے بارے میں کابینہ کو آگاہ کرے ملک پر مہنگائی کا دباؤ ہے قیمتیں زیادہ ہے بجلی کا بحران ہے عوام کو ریلیف دینا ہے یہ بھی فیصلہ کیاہے کہ محنت کشوں کی کم از کم چھ ہزار روپے تنخواہ مقرر کرنے کا جو فیصلہ کیاگیا ہے اس کو عملی جامعہ پہنانے کیلئے جلد ہی لیبر قوانین میں ترامیم کی جائیں گی جنگی بنیادوں پر عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بیشتر وقت سو روزہ ایجنڈے پر بات کی گئی انہوں نے کہاکہ آئندہ سوموار تک پیمرا اورمیڈیا سے متعلق کالے اور امتیازی قوانین کو ہٹانے کیلئے ڈرافٹ تیار کر لیاجائے گااحکامات جاری کر دئیے گئے ہیں ۔ایف سی آر کے خاتمے کیلئے سب کو ساتھ لے کر چلیں گے وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی فریقوں کی سفارشات کی روشنی میں تجاویز تیارکرے گی ۔عدلیہ کی بحالی کیلئے اعلان مری پر عمل درآمد کے حوالے سے قرار داد کی تیاری کیلئے وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی قائم ہو گی حکمران اتحاد سے کمیٹیوں کے اراکین کی نامزدگی کے بعد ان کا اعلان کر دیا جائے گاانہوں نے کہاکہ ہمیں کھوکھلی کشتی ملی ہے۔ پروگرام پر تیزی سے عملدرآمد کرنا ہے توانائی کے حوالے سے خصوصی بچت مہم چلائی جائے گی وزیراعظم ہاؤس کے بجٹ میں چالیس فیصد کمی کے فیصلے سے مثال قائم کی گئی ہے غیر ترقیاتی اخراجات کم سے کم رکھے جائیں گے ۔سو روزہ پروگرام عمل درآمد کے حوالے سے وفاقی حکومت کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے کوئی غیر آئینی کام نہیں کیاجائے گا قانون کی حکمرانی ، پارلیمنٹ کی بالادستی ، جمہوریت کی بحالی ، اطلاعات تک رسائی اہداف ہیں ۔پارلیمانی کمیٹیوں کو فعال کیاجائے گا جو محاسبے کا موثر اور جامع نظام ہو گا انقلابی کلچر متعارف کرائیں گے انتقام کی سیاست نہیں ہوگی۔جمہوری اداروں کے ذریعے محاسبہ ہوگا نمائندہ جمہوری قوتیں مل کر چلیں گی بنیادی فیصلہ یہ ہواکہ عوام کو ساتھ لے چلیں گے ۔ذخیرہ اندوزوں کے خلاف ایکشن لیاجائے گا۔عوامی حکومت عوام کے سامنے جوابدہ ہو گی۔ایک سوال کے جواب میںانہوںنے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کی تحقیقات کیلئے اقوام متحدہ سے رجوع کرنے کا عزم کئے ہوئے ہیں اس بارے میں وزیراعظم نے بھی اعلان کیاہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ اس گھناؤنے جرم میں ملوث نیٹ ورک کوبے نقاب کیاجائے گا تمام فیصلے مشاورت سے کئے جائیں گے

No comments: