International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, April 25, 2008

موسمی تبدیلی عالمی تصادموں کا باعث بن سکتی ہے ، خصوصی رپورٹ

لندن ۔ موسمی تبدیلی عالمی تصادموں کا باعث بن سکتی ہے کیونکہ یہ موسمی تبدیلی ایسی تباہ کن ہے کہ جیسے کہ ماضی کی دو عالمی جنگیں لیکن موسمی تبدیلی کے باعث پیدا ہونے والی تبدیلی صدیوں تک جاری رہ سکتی ہے۔ ایک رپورٹ میں یہ بات کہی گئی۔ دنیا بھر کے ممالک نے موسم کی تبدیلی سے متعلق پیدا ہونے والے جھگڑوں کو وسیع تر پیمانہ پر نظر انداز کیاہے اور اس فاش غلطی کی تصحیح کے لیے شدید سرمایہ کاری کرنی ہو گی ۔ ایک رپورٹ میں آج بات کہی گئی ہے۔ برطانیہ کے رائل یونائٹیڈ سروس انسٹی ٹیوٹ کے ماہر ماحولیات نک میبی کی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ موسم کی اس تبدیلی پر ہونے والا رد عمل کافی سست اور غیر معقول ہے ۔ لہذا اس کی اصلاح پر ہونے والے اخراجات ، دہشت گردی سے مقابلے کی بہ نسبت تمام سطحوں پر زیادہ ہوں گے ۔ اگر موسمیاتی تبدیلی کو کم نہیں کیا گیا اور سنگین ماحولیاتی حدود میں تجاوز ہو جائے تو یہ ملکوں اور ان کے درمیان لڑائی جھگڑوں کی ایک بنیادی وجہ بن جائے گا۔ یہ آئندہ دہائیوں میں موسمیاتی تبدیلی اور سرد جنگ کے اختتام پر حکمت عملی پر مبنی ماحول کے لیے معاون ہو سکتا ہے۔ اگر اس پر قابو پایا نہیں گیا تو اس سے سلامتی پر مرتب ہونے والے مضمرات کی شدت عالمی جنگوں کی طرح ہو گی جو صدیوں تک جاری رہیں گی ۔ اپنی رپورٹ میں نک میبی نے یہ بات کہی ۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ قدرتی وسائل پر لڑائیاں تاریخ کی خصوصیت اور اس کا ایک حصہ رہی ہیں لیکن موسمیاتی تبدیلیوں سے مسائل میں اضافہ ہو گا اور ہزاروں لاکھوں افراد خشک سالی ، سیلاب اور قحط کے باعث بے گھر اور بے یارو مددگار ہو جائیں گے ۔ اس کے نتیجے میں لاکھوں افراد کے گزر بسر پر اثر پڑے گا جبکہ دنیا کی آبادی پیش قیاسی کے مطابق اس صدی کے وسط تک بڑھ کر 9 بلین ہو جائے گی جبکہ موجودہ آبادی 6.5 بلین ہے

No comments: