International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, April 25, 2008

غیر قانونی اقدام کی ہر کوشش کو ناکام بنا دیں گے،چودھری پرویز الہی




چودھری احسن پریمی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کا غیر ملکی کمپنیوں سے Èڈٹ کرانے کی کوشش کی گئی تو اسے عدالت میں چیلنج کریں گے۔ وہ جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس میں اپنے چیمبر میں نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ پنجاب حکومت کا ”شاہی فرمان“ غیر Èئینی اور غیر قانونی ہے کیونکہ قانون کے تحت بلدیاتی اداروں کا اپنا Èڈٹ سسٹم ہے جس سے انحراف قانون کی خلاف ورزی ہو گی اور ہم غیر Èئینی اور غیر قانونی اقدام کی ہر کوشش کو ناکام بنا دیں گے۔ اس نظام میں صدر کی پیشگی منظوری کے بغیر کوئی قانونی تبدیلی نہیں کی جا سکتی اور ان اداروں کو Èئینی تحفظ حاصل ہے۔ کوئی اپنی خواہشات کیلئے بلدیاتی اداروں کو تباہ نہیں کر سکتا اور پنجاب حکومت کے غیر قانونی اقدامات کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔ قائد حزب اختلاف نے قومی اسمبلی کیلئے تین ڈپٹی اپوزیشن لیڈر کی تقرری کا اعلان کیا اور کہا کہ سرحد سے انجینئر امیر مقام‘ سندھ سے غوث بخش مہر اور بلوچستان سے جام محمد یوسف ڈپٹی اپوزیشن لیڈر ہوں گے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا ہے کہ وہ ضمنی انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد پنجاب میں سرکاری ملازمین کے تبادلے اور تقرریاں منسوخ کرائیں۔ انہوں نے مبصرین سے بھی کہا کہ وہ پنجاب حکومت کے ان غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لیں تاکہ ضمنی انتخابات شفاف ہو سکیں۔ انہوں نے پنجاب میں انتقامی کارروائیوں کی بھی مذمت کی اور کہا کہ ٹریفک کے سسٹم میں بہتری کیلئے ہم نے لاہور‘ راولپنڈی سمیت صوبے کے بڑے شہروں میں اقدامات شروع کیے تھے اور گریجوایٹ نوجوانوں کی خدمات حاصل کی تھیں۔ پنجاب حکومت ن انتقامی کارروائیوں کے تحت انہیں برطرف کر دیا ہے۔ اسی طرح عوام کی سہولت کیلئے 1122 ایمبولینس سروس شروع کی تھی اسے بھی ختم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں Èٹا اور بجلی کا بحران بدستور جاری ہے۔ انتخابات میں جن لوگوں نے Èٹا اور بجلی نصف قیمت پر فراہم کرنے کے وعدے کیے تھے وہ اپنے وعدے پورے کریں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔ اس موقع پر ریاض حسین پیرزادہ‘ ماروی میمن‘ بہادر خان سیہڑ اور دیگر اراکین اسمبلی بھی موجود تھے

No comments: