خیبر ایجنسی ۔ خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں آپریشن کے لئے ایف سی کے تازہ دم دستے باڑہ پہنچ گئے ہیں ذرائع کے مطابق 5 روزہ آپریشن کے دوسرے دن جمرود قلعہ سے باڑہ پہنچا دیئے جو 20 گاڑیوں پر مشتمل تھے ۔ ان 400 اہلکاروں نے باڑہ بازار میں غیر معمولی گشت شروع کر دیا ہے ۔ خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ کے علاقے سپاہ اور شلوبر میں عسکریت پسندوں کے خلاف سیکورٹی فورسز نے آپریشن کرکے عسکریت پسند رہنما منگل باغ کے دو ٹھکانوں پر قبضہ کر لیا اور دو ٹھکانے تباہ کر دئیے۔دوسری جانب منگل باغ نے شوری کا اجلاس نا معلوم مقام پر طلب کر لیا ہے۔سپاہ میں سیکورٹی فورسز سے جھڑپ میں ایک عسکریت پسند ہلاک اور دو سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔تحصیل باڑہ میں غیر اعلانیہ کر فیو نافذ کر دیا گیاہے اور علاقے پر گن شپ ہیلی کاپٹر وقفے وقفے سے پرواز کر رہے ہیں ۔سیکورٹی فورسز نے پشاور سے باڑہ جانے والے تمام راستے بند کر دئیے ہیں ۔ سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوسرے دن شلوبر میں انصار الالسلام کے نجی جیل دفتر کو مسمار کر دیا اور سیکیورٹی فورسز نے میرا کاخیل کی طرف پیش قدمی کی ہے ۔ یاد رہے کہ یہ آپریشن ہفتہ کے روز شروع کیا گیا تھا اور دوسرے دن کے آپریشن میں سیکیورٹی فورسز نے شلوپر کے مقام پر محبوب مرکز پر قبضہ کر لیا اور اکاخیل کے علاقے میں لنگڑا پیر زیارت کو نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ جہاں 3 امریکی ہیلی کاپٹروں کے پرزوں کو لوٹ لیا ۔سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے تحصیل باڑہ کے دیگر مقامات کی طرف پیش قدمی شروع کر دی ہے ۔ باڑہ بازار سے کئی کلومیٹر فاصلے پر سیکیورٹی فورسز کی پیش قدمی کے باعث باڑہ بازار میں کرفیو میں غیر اعلانیہ نرمی کر دی گئی ہے ۔ مقامی لوگ باڑہ بازار کے راستے پشاور جا رہے ہیں ۔ باڑہ میں فوجی آپریشن کے باعث خیبر ایجنسی کی دو دیگر تحصیلوں لنڈی کوتل اور جمرود میں بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے ۔ پاک افغان بارڈر طورخم پر بھی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کے مقامی تنظیم لشکر اسلام کے امیر نے کہا ہے کہ وہ حکومت سے لڑنا نہیں چاہتے ۔ ایک نجی ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے تنظیم کے امیرنے کہا کہ حکومت ان کے گھروں اور مراکز کو مسمار کر رہی ہے لیکن پھر بھی وہ پرامن ہیں ۔ دوسری جانب وادی تیراہ میں مخالف تنظیم انصار السلام کے امیر کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ وہ اپنی مخالف تنظیم لشکر اسلام کے حملے کی صورت میں جوابی کارروائی کے لئے ہتھیاروں سے مورچہ زن ہیں اور اپنی مخالف تنظیم کے حملے کا بھرپور جواب دیں گے ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, June 29, 2008
خیبر ایجنسی میں آپریشن جاری ‘ ایف سی کے تازہ دم دستے بھی پہنچ گئے ‘ انصار الاسلام کا دفتر ‘ نجی جیل تباہ
خیبر ایجنسی ۔ خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں آپریشن کے لئے ایف سی کے تازہ دم دستے باڑہ پہنچ گئے ہیں ذرائع کے مطابق 5 روزہ آپریشن کے دوسرے دن جمرود قلعہ سے باڑہ پہنچا دیئے جو 20 گاڑیوں پر مشتمل تھے ۔ ان 400 اہلکاروں نے باڑہ بازار میں غیر معمولی گشت شروع کر دیا ہے ۔ خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ کے علاقے سپاہ اور شلوبر میں عسکریت پسندوں کے خلاف سیکورٹی فورسز نے آپریشن کرکے عسکریت پسند رہنما منگل باغ کے دو ٹھکانوں پر قبضہ کر لیا اور دو ٹھکانے تباہ کر دئیے۔دوسری جانب منگل باغ نے شوری کا اجلاس نا معلوم مقام پر طلب کر لیا ہے۔سپاہ میں سیکورٹی فورسز سے جھڑپ میں ایک عسکریت پسند ہلاک اور دو سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔تحصیل باڑہ میں غیر اعلانیہ کر فیو نافذ کر دیا گیاہے اور علاقے پر گن شپ ہیلی کاپٹر وقفے وقفے سے پرواز کر رہے ہیں ۔سیکورٹی فورسز نے پشاور سے باڑہ جانے والے تمام راستے بند کر دئیے ہیں ۔ سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوسرے دن شلوبر میں انصار الالسلام کے نجی جیل دفتر کو مسمار کر دیا اور سیکیورٹی فورسز نے میرا کاخیل کی طرف پیش قدمی کی ہے ۔ یاد رہے کہ یہ آپریشن ہفتہ کے روز شروع کیا گیا تھا اور دوسرے دن کے آپریشن میں سیکیورٹی فورسز نے شلوپر کے مقام پر محبوب مرکز پر قبضہ کر لیا اور اکاخیل کے علاقے میں لنگڑا پیر زیارت کو نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ جہاں 3 امریکی ہیلی کاپٹروں کے پرزوں کو لوٹ لیا ۔سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے تحصیل باڑہ کے دیگر مقامات کی طرف پیش قدمی شروع کر دی ہے ۔ باڑہ بازار سے کئی کلومیٹر فاصلے پر سیکیورٹی فورسز کی پیش قدمی کے باعث باڑہ بازار میں کرفیو میں غیر اعلانیہ نرمی کر دی گئی ہے ۔ مقامی لوگ باڑہ بازار کے راستے پشاور جا رہے ہیں ۔ باڑہ میں فوجی آپریشن کے باعث خیبر ایجنسی کی دو دیگر تحصیلوں لنڈی کوتل اور جمرود میں بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے ۔ پاک افغان بارڈر طورخم پر بھی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کے مقامی تنظیم لشکر اسلام کے امیر نے کہا ہے کہ وہ حکومت سے لڑنا نہیں چاہتے ۔ ایک نجی ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے تنظیم کے امیرنے کہا کہ حکومت ان کے گھروں اور مراکز کو مسمار کر رہی ہے لیکن پھر بھی وہ پرامن ہیں ۔ دوسری جانب وادی تیراہ میں مخالف تنظیم انصار السلام کے امیر کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ وہ اپنی مخالف تنظیم لشکر اسلام کے حملے کی صورت میں جوابی کارروائی کے لئے ہتھیاروں سے مورچہ زن ہیں اور اپنی مخالف تنظیم کے حملے کا بھرپور جواب دیں گے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment