مقبوضہ بیت المقدس ۔ اسرائیلی روزنامے ’’ہارٹز‘‘ کے مطابق نیدر لینڈ کے سابق وزیر اعظم اور اسرائیل کے نقاد اینڈریاس اگت نے اسرائیلی قابض فوجوں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ دہشت گرد تنظیم کے طور پر کام کررہی ہیں۔مڈل ایسٹ اسٹڈی سنٹر کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ میں نے اس علاقے کا 1999ء میں دورہ کیا تھا اور اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ اسرائیلی فلسطینیوں پر کیسے ظلم کرتے ہیں۔ گزشتہ دسمبر میں اگت نے ایک ویب سائٹ کا آغاز کیا تھا جس میں انہوں نے اسرائیل پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ فلسطینیوں پر ظلم و ستم کا مرتکب ہوتا ہے جس سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور نسل پرستی پر مبنی پالیسیاں پروان چڑھتی ہیں۔ سائٹ میں الخلیل شہر کی دیواروں پر تحریر ایک نعرے کی تصویر شامل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عربوں کو گیس چیمبرز میں پھینک دیا جائے۔‘‘نیدر لینڈ کے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں اس بات پر شرم محسوس ہوتی ہے کہ جب وہ برسراقتدار تھے اس وقت انہوں نے فلسطینیوں کی حمایت میں آواز بلند نہیں کی۔انہوں نے مزید کہا کہ لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ میں فلسطینیوں کے حق میں اب کیوں اس قدر بے باکی سے بات کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جب صبرہ و شتیلا میں اجتماعی قتل عام ہوا تھا اس کی میں نے مذمت کی تھی اور وہ بھی نرم لفظوں میں۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میرے دل میں فلسطینیوں کے لیے ہمدردی کا جذبہ اس وقت پیدا ہوا کہ جب بیت لحم سے تعلق رکھنے والا ایک فلسطینی طالب علم اپنی یونیورسٹی میں نیدر لینڈ نہ پہنچ سکا نہ امتحان دے سکا کیونکہ اسرائیلی چیک پوائنٹ پر اسرائیلی فوجیوں نے اسے مجبور کیا کہ وہ اپنے ہاتھوں اور گھٹنوں پر جانوروں کی طرح چلے اور کتے کی طرح بھونک کر دکھائے اور جب مجبوراً وہ یہ سب کچھ کررہا تھا تو اسرائیلی فوجی قہقہے لگا رہے تھے کہ ’’تمام فلسطینی کتے ہیں‘‘ انہوں نے کہا کہ پھر مجھے اقوام متحدہ کی انتالیس قراردادوں کا خیال آیا جن میں اسرائیل سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے خالی کردے لیکن یہ تمام قراردادیں ضائع گئیں۔ صدام حسین پر چار قراردادوں کے بعد حملہ کردیا گیا لیکن اسرائیل اکتیس قراردادوں کے بعد بھی سلامت ہے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, June 29, 2008
اسرائیلی فوج دہشت گرد ہے ۔نیدر لینڈ کے سابق وزیر اعظم
مقبوضہ بیت المقدس ۔ اسرائیلی روزنامے ’’ہارٹز‘‘ کے مطابق نیدر لینڈ کے سابق وزیر اعظم اور اسرائیل کے نقاد اینڈریاس اگت نے اسرائیلی قابض فوجوں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ دہشت گرد تنظیم کے طور پر کام کررہی ہیں۔مڈل ایسٹ اسٹڈی سنٹر کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ میں نے اس علاقے کا 1999ء میں دورہ کیا تھا اور اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ اسرائیلی فلسطینیوں پر کیسے ظلم کرتے ہیں۔ گزشتہ دسمبر میں اگت نے ایک ویب سائٹ کا آغاز کیا تھا جس میں انہوں نے اسرائیل پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ فلسطینیوں پر ظلم و ستم کا مرتکب ہوتا ہے جس سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور نسل پرستی پر مبنی پالیسیاں پروان چڑھتی ہیں۔ سائٹ میں الخلیل شہر کی دیواروں پر تحریر ایک نعرے کی تصویر شامل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عربوں کو گیس چیمبرز میں پھینک دیا جائے۔‘‘نیدر لینڈ کے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں اس بات پر شرم محسوس ہوتی ہے کہ جب وہ برسراقتدار تھے اس وقت انہوں نے فلسطینیوں کی حمایت میں آواز بلند نہیں کی۔انہوں نے مزید کہا کہ لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ میں فلسطینیوں کے حق میں اب کیوں اس قدر بے باکی سے بات کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جب صبرہ و شتیلا میں اجتماعی قتل عام ہوا تھا اس کی میں نے مذمت کی تھی اور وہ بھی نرم لفظوں میں۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میرے دل میں فلسطینیوں کے لیے ہمدردی کا جذبہ اس وقت پیدا ہوا کہ جب بیت لحم سے تعلق رکھنے والا ایک فلسطینی طالب علم اپنی یونیورسٹی میں نیدر لینڈ نہ پہنچ سکا نہ امتحان دے سکا کیونکہ اسرائیلی چیک پوائنٹ پر اسرائیلی فوجیوں نے اسے مجبور کیا کہ وہ اپنے ہاتھوں اور گھٹنوں پر جانوروں کی طرح چلے اور کتے کی طرح بھونک کر دکھائے اور جب مجبوراً وہ یہ سب کچھ کررہا تھا تو اسرائیلی فوجی قہقہے لگا رہے تھے کہ ’’تمام فلسطینی کتے ہیں‘‘ انہوں نے کہا کہ پھر مجھے اقوام متحدہ کی انتالیس قراردادوں کا خیال آیا جن میں اسرائیل سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے خالی کردے لیکن یہ تمام قراردادیں ضائع گئیں۔ صدام حسین پر چار قراردادوں کے بعد حملہ کردیا گیا لیکن اسرائیل اکتیس قراردادوں کے بعد بھی سلامت ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment