International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Sunday, June 29, 2008

ٹوئینٹی ، ٹوئینٹی کو ’فن کرکٹ‘اور ’ مسالہ کرکٹ ‘کہنا مناسب ہو گا، حنیف محمدکی خصوصی بات چیت



کراچی ۔ پاکستان کے سابق کرکٹ کھلاڑی حنیف محمد کا نام آتے ہی ان کی زبردست بلے بازی اور ان کے رنوں کے ریکارڈ نظر کے سامنے آ جاتے ہیں۔ بھارت کے سنیل گاوسکر اور سچن ٹنڈولکر سے پہلے جس کھلاڑی کو کرکٹ کا اصل لٹل ماسٹر کہا جاتا تھا وہ حنیف محمد ہیں۔ پاکستان کے اس کلاسک بلے باز کو میدان پر ان کی یکسوئی اور گراؤنڈ شارٹ کے لیے بھی یاد کیا جا تا رہا ہے کیونکہ وہ گیند کو ہوا میں اٹھا کر لمبے شاٹ کم ہی کھیلا کرتے تھے۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف ان کی 337 رنوں کی اننگز جو 970منٹ طویل تھی کرکٹ کی سب سے لمبی اننگز میں شمار کی جاتی رہی ہے۔نہ صرف یہ بلکہ ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی یہ اننگز سیکنڈ اننگز میں بنائی جانے والی واحد ٹرپل سنچری ہے۔ کرکٹ کے یہ بے تاج بادشاہ دھوم دھڑا کے سے بھرے ٹونٹی ، ٹونٹی کرکٹ کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بارے میں انقلاب کر بتایا 20اوور کے یہ مقابلے صرف عوام کی دلچسپی کے لیے ہیں ۔ اس طرح کے مقابلوں کو کرکٹ کا نام نہیں دیا جا سکتا بلکہ انہیں فن کرکٹ یا مسالہ کرکٹ کہنا زیادہ مناسب ہو گا۔ لیکن وہ ان مقابلوں کے ذریعے حاصل ہونے والی آمدنی کی قدر کرتے ہیں ۔ ان کے مطابق کرکٹ ایک بہت مہنگا کھیل ہے ۔ صرف ٹیسٹ کرکٹ سے اس کھیل کو زندہ نہیں رکھا جا سکتا ہے۔ پہلے یک روزہ کرکٹ کھیل کے لیے آمدنی کمانے کا ایک اہم ذریعہ ہوا کرتا تھا۔ ٹی ٹوینٹی بھی اس طرح کے مقابلے ہیں جن سے زیادہ سے زیادہ دولت اکٹھا کی جا سکتی ہے۔ لیکن اس سے کرکٹروں کی تکنیک کو کافی نقصان پہنچ سکتا ہے اور ممکن ہے کہ اس طرح کے مقابلوں سے دو یا تین سال ختم بھی ہو جائے ۔ واضح رہے کہ حنیف محمد کو گزشتہ رات پہلے کیسٹرول لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔۔ ایک غیر ملکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق حنیف محمد کے 337 رنوں کی اننگز کے علاوہ ان کے ذریعے بنائے گئے 449 رن بھی فرسٹ کلاس کرکٹ کی ایک بڑی اننگز میں شمار کی جاتی ہے۔ انہوں نے آج کے دور میں کرکٹ کھیلتے وقت حفاظتی انتظامات کی بھی تعریف کی۔ حنیف نے جب 449رن بنائے تھے توان کے ساتھ عبدالعزیز پچ پر موجود تھے جن کی کچھ دنوں بعد ایک آف سپنر دلدار اعوان کی گیند سینے میں لگنے کی وجہ سے موت واقع ہو گئی تھی۔ حنیف نے اس بارے میں بتایا کہ عزیز کو ہسپتال لے جاتے وقت ان کی موت واقع ہو گئی تھی ۔ اگر حالات حاضرہ جیسے حفاظتی انتظامات اس وقت موجود ہوتے تو ان کی جان بچائی جا سکتی تھی۔ تحقیق کے بعد یہ واضح ہوا کہ عزیز کے دل کی حالت کچھ پیچیدہ تھی جس پر گیند لگنے سے حالت اور بدتر ہو گئی۔ گزشتہ کئی دنوں سے ریورس سویپ موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ حنیف کو ریورس سویپ کا موجد بھی کہا جاتا ہے۔ اس معاملے میں انہوں نے کہا کہ بہت سارے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ریورس سویپ کھیلنے کی شروعات میں نے کی ہے لیکن دراصل یہ شاٹ میرے بھائی مشتاق محمد نے پہلی بار کھیلا تھا۔ اب یہ شارٹ 20اووروں اور 50اووروں کے مقابلوں میں بہت زیادہ مقبول ہو چکا ہے جو کھیل کے لیے ایک خوش آئند بات ہے۔

No comments: