International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, June 22, 2008
سکھوں کا احتجاج جاری ، تین گرفتار کر لئےگئے
نئی دہلی ۔ہندوستان کے مغربی صوبے مہاراشٹر کی حکومت نے ممبئی کے ملنڈ علاقے میں جمعہ کی رات ہوئی فائرنگ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ یہ تحقیقات اب پولیس کے بجائے کرائم برانچ کرے گی۔ پولیس نے فائرنگ کے سلسلہ میں جن تین مشتبہ افراد کو گزشتہ شب گرفتار کیا تھا ہفتے کو عدالت نے ان ملزمین کو دو جولائی تک پولیس حراست میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔ پولیس نے ان پر قتل، اقدام قتل، غیر قانونی طور پر جمع ہونے اور اسلحہ ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے ہیں۔ صوبائی حکومت نے فائرنگ میں ہلاک ہونے والے فرد بلکار سنگھ کے ورثاء کو دو لاکھ روپیہ معاوضہ اور زخمی ہونے والے دو افراد کو پچس پچیس ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ ملنڈ کے علاقے میں اب بھی تناؤ برقرار ہے۔ مشتعل سکھ ہاتھوں میں تلوار اورہاکی سٹک لے کر پولیس کا گھیرا توڑ کر پولیس سٹیشن میں داخل ہوئے تھے۔ مشتعل سکھ ڈیرہ سچا سواد کے سربراہ بابا رام رحیم کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ حکومت نے حالات کے پیش نظر علاقے میں اضافی پولیس دستوں کے علاوہ ریاستی ریزرو فورس کے کئی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔ شہر کے ہزاروں سکھ گزشتہ شب سے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔دھرنے پر بیٹھے بی جے پی ایم ایل اے تارا سنگھ کے مطابق ریاستی وزیر داخلہ آر آر پاٹل ان سے ملاقات کے لیے گیارہ بجے آنے والے تھے۔ان کا مطالبہ ہے کہ بابا کو گرفتار کیا جائے اور کھپولی کے علاقے میں بابا رام رحیم کا جو ڈیرہ ہے ، پولیس اسے اپنے کنٹرول میں لے۔ پاٹل جب مقررہ وقت پر نہیں پہنچے تو مشتعل سکھوں نے علاقے کی ساری دکانیں بند کرانی شروع کر دیں۔ پتھراؤ میں ایک بیسٹ بس اور ایک نجی کار کو نقصان پہنچا ہے۔ مشتعل سکھوں نے ملنڈ میں ریل روکو آندولن بھی شروع کر دیا ہے۔علاقے کے کشیدہ حالات کو دیکھتے ہوئے سکولوں اور دفاتر کو بند کر دیا ہے۔ جوائنٹ پولیس کمشنر کے ایل پرساد کے مطابق پولیس نے تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ان میں سے ایک ملزم سکھدیو سنگھ کے پاس سے موزر پستول ملا ہے جس سے مبینہ طور پرگولی چلائی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ انہیں اس علاقے سے خالی کارتوس بھی ملے ہیں۔پرساد کے مطابق پولیس نے مزید دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔ان پر شبہ ہے کہ جمعہ کی شام احتجاج کرنے والوں کے ساتھ ان کی ہاتھا پائی ہوئی ہو گی کیونکہ وہ بھی زخمی ہیں۔شہر میں گزشتہ شام ڈیرہ سچا سربراہ بابا رام رحیم کے حامیوں اور ان کے مخالف سکھ گروپ میں تکرار ہوئی تھی جس کے مبینہ طور پر بابا کے باڈی گارڈ نے گولی چلا دی جس میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہو گئے تھے۔پولیس نے انہیں ممبئی سے کچھ کلومیٹر دور گرفتار کر لیا تھا۔ شہر میں تقریبا آٹھ سے نو لاکھ سکھ رہتے ہیں۔پولیس نے ان کی کثیر آبادی والے علاقوں میں پولیس بندوبست میں اضافہ کر دیا ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment