کوئٹہ ۔ ممتاز سماجی کارکن عبدالستار ایدھی نے کہا ہے کہ اس وقت سب سے سرمایہ دار اور ظالم سیاستدان ہے یہ غریبوں کو لوٹتے ہیں اور اپنے گھر بھرتے ہیں اب پاکستان میں خونی انقلاب ہی اس ملک کی بہتری کیلئے ہو سکتا ہے اور خونی انقلاب کے بعد ہی تمام مسئلے حل ہونگے پاکستان میں جلد خونی انقلاب آنے والا ہے سیاستدانوں نے غریبوں کو لوٹا ہے اور اپنے آپ کو امیر بنایا ہے مجھے امریکہ دوبئی سمیت دیگر ممالک نے مستقل رہائش کی پیشکش کی گئی مگر میں نے انکار کردیا انہوںنے یہ بات اتوار کے روز کراچی سے شروع کی گئی بھیک مہم کوئٹہ پہنچ کر ختم کرنے کے بعد کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوںنے کہا کہ میں پاکستانی ہوں اور پاکستان میں ہی رہنا چاہتا ہوں اور یہاں پر ہی مرنا چاہتا ہوں اس وقت میری عمر 90سال ہے چلنے پھرنے میں تھوڑی سے کمزوری ہے مگر میرا مشن بھیک ہے کیونکہ میں لوگوں سے بھیک مانگ کر ملک کے دو کروڑ سے زیادہ عوام کو روٹی دیتا ہوں بڑا سرمایہ دار چھوٹا سرمایہ دار کو مارتا ہے بڑا زمیندار چھوٹے زمیندار کا جگر کاٹتا ہے میں تمام انسانوں کو دعوت دیتا ہوں میرے بھیک مشن میں مدد کریں میں کوئٹہ سے جب حب چوکی تک غریبوں کو کھانا کھلانے کیلئے تمام سینٹروں پر لنگر کھول رہا ہوں میں باہر بھیک مانگنے نہیں جاؤنگا میں تم سے ہی بھیک مانگوں گا تم کو ہی آزماؤں گا تمہارے ہی آدمیوں کو دو ٹائم کا کھانا لنگر کے ذریعے اور کپڑے دونگا انہوںنے کہا جب میں کوئٹہ آرہا تھا تو مجھے ڈرایا گیا کہ میں کوئٹہ نہیں جاؤں وہاں کے لوگ خطرنا ک ہے مگر میں یقین سے کہتا ہوں کہ بلوچستان کے لوگ محب وطن اور پیار کرنے والے ہے مجھے حب چوکی سے لے کر کوئٹہ تک لاکھوں روپے لوگوں نے دئیے ہیں اور محبت دئیے ہیں میرے ساتھ جو لڑکیاں کام کررہی ہے وہ بلوچ ہے اور مقامی ہے اور سب میرے ساتھ تعاون کررہے ہیں انہوںنے کہا کہ ملک میں بیروزگاری ظلم استحصال کے سامنے اکھیلا نہیں لڑ سکتا یہ طبقہ خونی انقلاب کو دعوت دے رہا ہے میرا کام لوگوں کو صحیح بات بتانا ہے کوئی مانے نہ مانے ان کی مرضی میں نے لبنان میں ایک ماہ دس روز رہا صحبت اللہ کی لڑکیوں نے اسرائیل کے چھکے چھڑا دئیے یہ جنگ بند نہیں ہوتا تو اسرائیل ختم ہو جاتا میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا اسرائیل کی طاقت نہیں تھی جو ان سے لڑ سکتا لبنان کو برباد کرنے لگا لوگوں نے ہجرت کرکے بیروت جانے لگے میں نے لڑکیوں سے کہا گارڈن میں کیمپ لگانے کیلئے جس جگہ سے اور جہاں سے بھی سامان ملتا تھا وہ سامان لیتا تھا میں نے قریب سے ظلم دیکھا بیروت اپنی جگہ پر لبنان اپنی جگہ پر قائم رہا میں نے جتنا مدد کرنی تھی کی میرے پاس پندرہ لاکھ ڈالر تھے میں امن پسند بند ہ ہوںلوگوں کو ان کے حقوق دو ہم صرف ٹیکس چوری اور اللہ کی زکواۃ پوری پوری دینگے غریب ختم کرینگے میں نے اسلحہ نہیں اٹھایا میرا اسلحہ بھیک مانگنا اور غریبوں کو کھانا کھلانا کپڑے دینا کہ وہ بھی ہر انسان کی طرح زندگی بسر کریں۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment