International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, April 4, 2008

باقاعدہ ورزش عمر میں اضافہ کرتی ہے ‘تحقیق

واشنگٹن۔ ایک حالیہ تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ جو افراد باقاعدگی سے ورزش کرتے ہیں وہ نہ صرف تندرست و توانا رہتے ہیں بلکہ زیادہ عرصے تک زندہ بھی رہتے ہیں۔ہالینڈ کے ڈاکٹر آسکر فرانکو نے اپنی ریسرچ میں بتایا ہے کہ ورزش کو اپنے روز مرہ کے معمول کا حصہ بنا لینے سے عمر میں کم ازکم ساڑھے تین سال کا اضافہ ہوجاتا ہے۔ لاس اینجلس کے ڈسٹرکٹ میرینا ڈیل رے میں ایک ایسا کلب موجود ہے جہاں بڑی عمرکے افراد اکٹھے ہوکر باقاعدگی سے ورزش کرتے ہیں۔ ان میں سے کئی افراد کشتی رانی کے ایک کلب کے ممبر بھی ہیں جو کھلی فضاء میں اپنے بازوؤں کی قوت سے کشتی دھکیل کر اس کا لطف اٹھاتے ہیں۔ جولیان میئرز کی عمر 90 سال ہے۔ وہ ہرزور 5 کلو میٹر جاگنگ کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ میں اس کا بہت لطف اٹھاتا ہوں اور اسے اپنی خوش قسمتی سمجھتا ہوں ۔اس عمر میں ایسا کرنا یقیناً ایک بڑی نعمت ہے۔جاگنگ کے دوران میئرز راستے میں ملنے والے اپنے دوستوں سے ان کا حال احوال پوچھتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ورزش اور دوستوں کی ہی وجہ سے وہ اس عمر میں اتنے تندرست اور توانا ہیں۔ میئرز 50 سال کی عمر سے ہر سال باقاعدگی سے میراتھن میں حصہ لیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جاگنگ میں انسان کے سارے اعضاء اپنے حصے کا کام کرتے ہیں اور انسان خود کو تندرست و توانا اور چاک و چوبند محسوس کرنے لگتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ورزش سے انسان درد اور تکلیفوں سیبچا رہتا ہے۔ لاس اینجلس میں بڑی عمر کے افراد کے لیے قائم اس کلب میں ورزش ، ان ڈور کھیلوں کے ساتھ ساتھ کھلی فضاء میں کھیل کے مواقع بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ جس میں وہ کافی دلچسپی لیتے ہیں۔کلب کے صدر کی عمر 72 سال ہے۔ وہ جنوبی افریقہ سے ترک وطن کر کے امریکہ میں آباد ہوئے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ کلب بڑی عمر کے ان افراد کے لیے بنایا گیا ہے جو ہر وقت گھر میں پڑے رہنے کی بجائے کچھ وقت باہر گذارنا چاہتے ہیں۔ نیدر لینڈ کے ماہرین نے حال ہی میں اس بارے میں چالیس سال پر محیط ایک مطالعہ مکمل کیا ہے۔ اس ریسرچ میں چار ہزار سے زیادہ افراد کو زیر مطالعہ رکھا گیا تھا ۔ اس طویل ریسرچ سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ باقاعدگی سے وزرش کرنے والے افراد کی عمر میں کم ازکم ساڑھے تین سال کا اضافہ ہوجاتا ہے۔

No comments: