International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, April 4, 2008

یک دوسرے کو معاف کر کے ظالم اکٹھے ہو گئے عوام کو ١٢مئی کا حساب کون دے گا ۔ این آر او کے ذریعے تمام گناہ دھو دیئے گئے ۔قاضی حسین احمد

لاہور۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر و اے پی ڈی ایم کے مرکزی رہنما قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کا اتحاد سمجھ سے بالا تر ہے ۔ انہوں نے تو ایک دوسرے کو معاف کر دیا ہے لیکن قوم کو 12 مئی کے واقعہ کا حساب کون دے گا ظلم کرنے والے اکٹھے ہو گئے ہیں تو اب عوام کا مستقبل کیا ہو گا ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ معزول ججوں کو ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے بحال کر کے ان کی کرسی پر بٹھایا جائے جس کے لئے کسی قرار داد یا آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے ۔ اس امر کا اظہار انہوں نے منصورہ میں نیشنل لیبر فیڈریشن کی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت تمام ججوں کو آرمی چیف نے غیر آئینی اور غیر قانونی حکم کے ذریعے معزول کیا جس کا انہیں اختیار نہیں تھا جبکہ سپریم کورٹ کے سات جج اس اقدام کو غیر آئینی و غیر قانونی قرار دے چکے ہیں جس کے بعد آمر نے حقیقی عدلیہ کو ختم کر کے جعلی عدالت قائم کی۔ حکومت ان سات ججوں کے فیصلہ کو بحال کرے ۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے اتحاد اور ایک دوسرے کو معاف کردینے کے اعلانات پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے قاضی حسین احمد نے کہا کہ 12 مئی 2007 ء کے واقعہ پر پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا جبکہ لندن اے پی سی میں پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے اعلان کیا تھا کہ کوئی بھی جماعت ایم کیو ایم سے اتحاد نہیں کرے گی ان تمام جماعتوں نے 12 مئی کے واقعہ کی تحقیقات کروانے کا بھی مطالبہ کیا تھا ۔ مسئلہ کشمیر کے حل سے متعلق انہوں نے کہا کہ جو قیادت ان دنوں پاکستان کے درے کر رہی ہے کشمیریوں کی حقیقی نمائندہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے حقیقی نمائندہ علی گیلانی ہیں اور ہم حریت کے دیگر رہنماؤں سے بھی کہتے ہیں کہ وہ متحد ہو جائیں اور مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کیا جائے اور ہر سطح پر بات چیت میں کشمیری نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر 30 روز کے اندر جج بحال نہ ہوئے تو پھر یہ چھ سال میں بھی بحال نہیں ہوں گے ۔ حکمرانوں سے قوم سے کئے گئے وعدہ پر عہد شکنی نہیں کرنی چاہیے ۔ دہشت گردی کی جنگ سے متعلق قاضی حسین احمد نے کہا کہ اصل دہشت گرد امریکہ ہے جو فلسطین ، عراق ، افغانستان اور دنیا کے دوسرے حصوں میں دہشت گردی کر رہا ہے کشمیر میں بھارت نے دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں اور سوات میں امن کا قیام فوج کے بس کی بات نہیں ہے بلکہ یہاں صرف بات چیت کے ذریعے ہی مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے ۔پرویز مشرف دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ کے نام پر امریکہ کی جنگ کو اپنے ملک میں لے آئے ہیں وہ امریکہ کو بھی دھوکا دے رہے ہیں اور پاکستانی عوام کو بھی مسائل سے دوچار کر کے پیسے اکٹھے کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خودمختاری کو امریکہ کے تابے کر دیا گیا ہے جب تک پاکستان کی خارجہ ، داخلہ اور دفاعی پالیسیاں پاکستان کے اندر اپنے مفادات کے تحت نہیں بنائی جاتیں پاکستان خود مختار ریاست نہیں بن سکتا ۔ وزیر دفاع احمد مختار کے مشرف کی حمایت میں بیان پر انہوں نے کہا کہ اس بیان کا مطلب ہے کہ پیپلز پارٹی نے مشرف سے ڈیل کر رکھی ہے اور ق لیگ کو پیپلز پارٹی سے تبدیل کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک عدلیہ اور میڈیا آزاد نہیں ہوتا دیگر آزادیاں حاصل نہیں کی جا سکتیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں پر جاگیر داروں اور سرمایہ داروں کا قبضہ ہے جو امریکی نظام پر کاربند ہیں ۔ تمام محنت کشوں کو مل کر امریکہ کے اس استحصالی نظام سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لئے جدوجہد کرنا ہو گی ۔

No comments: