International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, April 4, 2008

پاکستان کی ١٦ کروڑ آبادی کا نصف حصہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے سے غذائی افلاس کا شکار ہوسکتی ہے۔ورلڈ فوڈ پروگرام

کراچی۔ پاکستان کی 16کروڑ آبادی کا نصف حصہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے سے غذائی افلاس کا شکار ہوسکتی ہے۔یہ بات ورلڈ فوڈ پروگرام نے جمعہ کو کہی۔ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت کئے گئے سروے سے معلوم ہواہے کہ غذائی افلاس کے شکار افراد کی تعداد28فیصد اضافے سے 7کروڑ70لاکھ ہوگئی ہے جبکہ گزشتہ برس یہ تعداد 6کروڑ تھی۔ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق جو انسان23سو50حراروں سے کم توانائی پر مشتمل غذا لیتا ہے وہ صحت کی حفاظتی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہا ہے اور بیماریوں کے خلاف اسکی قوت مدافعت دوسروں کے برخلاف30تا35فیصد کم ہوتی ہے۔ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق پاکستان میں خوردہ مصنوعات اور غذائی اجناس کی قیمتوں میں 35فیصد اضافہ ہوا ہے اور اسکے مقابلے میں تنخواہوں میں حقیقی اضافہ محض18فیصد رہا ہے جس کے باعث غریب عوام کی قوت خرید میں 50فیصد تک کی کمی ہوئی ہے۔ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق جنوری 2008ء میں فی کلو گندم کی قیمت24 تا 25روپے تھی جو جنوری 2007ء میں 15روپے فی کلو گرام تھی جبکہ قیمتوں میں مزید17روپے فی کلوگرام تک کا اضافہ ہوچکا ہے اور آئندہ مہینوں میں یہ اضافہ 40روپے تک متوقع ہے۔پاکستان میں سالانہ 2کروڑ20لاکھ ٹن گندم کی کھپت ہے اور آٹا پاکستان میں خوردہ اشیاء میں بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔

No comments: