International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, July 18, 2008

میری آنکھیں اور میرے پیر بے کار ہو چکے ہیں گوتناناموبے میں سسکتے بلکتے لڑکے سے تفتیش کا پہلا ویڈیو جاری

واشنگٹن ۔گونتاناموبے میں امریکہ کے خلاف جنگ سے لڑنے والے جیل میں کینیڈا کے ایک کمسن لڑے سے تفتیش کا پہلا ویڈیو کیسٹ جاری کیا گیا ہے جس میں سسکتا اور بلکتا ہوا عمر خضر کو مدد کے چلاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ یہ ویڈیو کیسٹ عمر خضر کے وکیل نے آن لائن جاری کیا ہے۔ جس میں فروری 2003ء میں کینیڈین سیکورٹی انٹلی جنس سروس (سی ایس آئی ایس )کے ایجنسیوں کے ذریعے تفتیش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے گونتاناموبے میں خضر سب سے کم سن قیدی ہے جس پر افغانستان میں ایک امریکی فوجی کو ہلاک کرنے کا الزام عائد ہے۔اسے 2002ء میں گرفتار کیا گیا تھا جب وہ15 برس کا تھا اور اس کے بعد سے مشرقی کیوبا کے امریکی جیل میں قید رکھا گیا ہے اسے اکتوبر میں دہشت گردی کے سلسلے میں تفتیش کے لیے امریکی فوجی کمیشن کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ 20منٹ کے ویڈیو میں بار بار یہ دکھایا گیا ہے کہ اس کے ہاتھ پیٹھ پر بندھے ہوئے ہیں اور وہ روتے ہوئے مدد کے لیے فریاد کر رہا ہے۔7گھنٹے اور 30منٹ کے اس ویڈیو میں چار دنوں تک ہونے والی تفتیش کے مناظر پیش کیے گئے ہیں اس کے جسم پر چھ ماہ قبل امریکی فوجیوں کے تشدد کی نشانی صاف نظر آ رہی تھی اور لڑکا زندگی سے بالکل مایوس تھا۔ وہ چیخ رہا تھا میری آنکھیں جا چکی ہی میرے پیر جواب دے چکے ہیں۔ حکومت امریکہ نے الزام لگایا ہے کہ 2002ء میں افغانستان میں القاعدہ کے کمپاونڈمیں چار گھنٹے تک ہونے والی امریکی طیاروں کی بمباری میں بچ جانے والا یہ واحد لڑکا تھا جس نے باہر آنے کے بعد ایک دستی بم سے ایک امریکی سرجنٹ کو ہلاک کر دیا تھا۔ خضر کے امریکی وکیل لفٹینیٹ کمانڈربل کیسبولر نے کینیڈا کی کامنس کمیٹی کے سامنے اس پر ڈھائے جانے والے تشدد کے بجائے یہ کہا ہے کہ وہ خوفزدہ 15سالہ زخمی لڑکا ہے جسے اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ جھاڑیوں کے پاس بیٹھا ہوا تھا اور اس کے پیچھے جنگ ہو رہی تھی یہ بھی کہا گیا کہ اس جنگ کے دوران خضر کی پیٹھ میں امریکی فوجی کی دو بار گولی بھی لگی تھی۔ اس نے کہا کہ میرے آنکھ کی بینائی جا چکی ہے۔ چہرے صاف نظر نہیں آتے۔ خضر اس وقت برہم ہو کر کہتا ہے کہ تم کہتے ہو کہ میں صحت مند ہوں، دیکھو میں اپنا ہاتھ بھی نہیں اٹھاسکتا ہوں۔ تفیتش کرنے والا اس سے تفتیش میں تعاون کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ تہماری آنکھیں اور پیر بالکل ٹھیک دکھائی دے رہے ہیں۔ خضر اس سے کہتا ہے کہ تم میری پروا ہ مت کرو کیونکہ کسی کو بھی میری کوئی پرواہ نہیں ہے۔ اس سے قبل آٹھ منٹ کا ویڈیو انٹرنیٹ پر جاری کیا گیا تھا اس کے بعد کینیڈا کی عدالت کی اجازت کے بعدخضر کے وکلاء نے کل اس تفتیش کا مکمل ویڈیو جو پانچ ڈی وی ڈی پر مشتمل ہے ، جاری کیا ہے۔ جس وقت خضر نیتفتیش کرنے والے سے کہا کہ جیل میں اس کی کوئی مدد نہیں کی گئی اور وہ اپنے گھر واپس جانا چاہتا ہے تو اس سے کہا گیا کہ وہ اس سلسلے میں اس کی کوئی مدد نہیں کر سکتا ہے۔

No comments: