International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, July 18, 2008

بیت اللہ محسود نے سرحد حکومت کو پانچ روز میں مستعفی ہو نے کا الٹی میٹم دے دیا

سرحد حکومت پانچ دن میں مستعفی ہو جائے ورنہ بھر پور کاروائیاں کریں گے۔طالبان رہنما کی دھمکیبیت اللہ محسود کی دھمکی کا بغور جائزہ لے رہے ہیں یہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان ہے۔میاں افتخار حسینعوام نے امن کے قیام کے لئے مینڈیٹ دیا، دھمکیاں نہ دی جائیں ،صوبے میں ہر صورت امن قائم کریں گےصوبائی وزیر اطلاعات کا بیت اللہ محسود کی دھمکی پر رد عمل
میران شاہ ۔ طالبان رہنما بیت اللہ محسود نے سرحد حکومت کی پانچ روز میں مستعفیٰ ہونے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے خبر دار کیا ہے کہ اگر وہ اس دوران مستعفی نہ ہوئی تو اس کے خلاف بھرپور کارروائیاں کی جائیں گے ادھر صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخارحسین نے کہا ہے کہ بیت اللہ محسود کی دھمکی کا بغور جائزہ لے رہے ہیں بیان غیر ذمہ دارانہ ہے دھمکیاں نہ دی جائیں ہم امن چاہتے ہیں ایک نجی ٹی وی سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے بیت اللہ محسود کے ترجمان مولوی عمر نیدعویٰ کیا کہ بیت اللہ محسود نے اے این پی کی حکومت کو مستعفی ہونے کیلئے پانچ دن کا الٹی میٹم دیا ہے بصورت دیگر حکومت کے خلاف طالبان بھرپور کارروائی کریں گے مولوی عمر کے مطابق سرحد حکومت نے طالبان کے ساتھ امن معاہدہ کیا تھا مگر ان پر عملدر آمد نہ کیا انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک طرف معاہدے کئے اور دوسری طرف طالبان کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں سوات میں امن معاہدے کے باوجود کارروائی جاری رہی اور طالبان کو گرفتار کیا گیا ان کے گھروں پر حملے کئے گئے اس لئے بیت اللہ محسودکو مجبوراً اپنا امن معاہدہ ختم کرنا پڑا ہے انہو ںنے کہاکہ سرحد میں اے این پی اپنے وعدے پر پورا نہیں اتری اس لئے سرحد حکومت کو پانچ دن میں مستعفی ہونے کا الٹی میٹم دیا گیا ہے اور اگر اس دوران سرحد حکومت مستعفی نہ ہوئی تو اس کے خلاف منظم کارروائیاں کی جائیں گی ۔ادھر صوبائی وزیراطلاعات میاں افتخار حسین نے بیت اللہ محسود کی دھمکی پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم طالبان سر براہ کی دھمکی کا بغور جائزہ لے رہے ہیں یہ ایک انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان ہے ہمیں عوام نے امن کے لئے مینڈیٹ دیا ہے اور ہر صورت امن قائم کریں گے ہمیں دھمکیاں نہ دی جائیں ہم امن چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے میںامن کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے اس کے لئے حکومت پہلے ہی سے متعدد آپشنز پر کام کر رہی ہے اس کے لئے طالبان کے ساتھ امن معاہدے تک کئے گئے ہیں۔

No comments: