International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, April 7, 2008

قومی سلامتی ہتھیاروں سے نہیں آزاد عدلیہ سے ممکن ہے ۔بیرسٹر اعتزاز احسن



٭۔ ۔ ۔افتخار محمد چوہدری کے بغیر عدلیہ کی بحالی منظور نہیں جو جج افتخار محمد چوہدری کے بغیر اپنی سیٹ پر بیٹھے گا وہ پی سی او کا جج ہو گا ۔
٭۔ ۔ ۔ شہری خوشحال نہ ہوں تو نیوکلیئر ہتھیار قومی سلامتی کی ضمانت نہیں بن سکتے، روس کے پاس 40 ہزار نیوکلیئر ہتھیار تھے لیکن اب اس کا وجود دنیا کے نقشے پر موجود نہیں
٭۔ ۔ ۔ شوکت عزیز 150 ارب کی سٹیل مل 22 ارب روپے میں فروخت کر کے ایسا بھاگا کہ اپنا ووٹ ڈالنے نہیں آیا
٭۔ ۔ ۔ 364 دن مشرف نے (ق) لیگ کے لئے دھاندلی کی الیکشن والے دن آرمی چیف کیانی کی وجہ سے دھاندلی کمزور پڑ گئی، (ق) لیگ 272 میں سے 40 سیٹیں جیت پائی جس سے مشرف علی بابا اور (ق) لیگ والے 40 چور بن گئے
٭۔ ۔ ۔ مشرف کے ظلم و ستم کے بعد عدالتیوں کیسے بحال ہوں گی آزاد ہوں گی اس کے لئے جج کا نڈر اور جرات مند ہونا ضروری ہے ۔سپریم کورٹ بار کے صدر کا اوکاڑہ بار سے خطاب

اوکاڑہ ۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ قومی سلامتی ہتھیاروں سے نہیں آزاد عدلیہ سے ممکن ہے ۔ افتخار محمد چوہدری کے بغیر عدلیہ کی بحالی منظور نہیں جو جج افتخار محمد چوہدری کے بغیر اپنی سیٹ پر بیٹھے گا وہ پی سی او کا جج ہو گا ۔ عدلیہ کی بحالی کے بغیر موجودہ پارلیمنٹ مقتدر نہیں ہو سکتی ۔ شوکت عزیز 150 ارب کی سٹیل مل 22 ارب روپے میں فروخت کر کے ایسا بھاگا کہ اپنا ووٹ ڈالنے نہیں آیا ۔ دھاندلی کے باوجود (ق) لیگ نے 40 سیٹیں جیتی اب مشرف اور (ق) لیگ ایک علی بابا اور چالیس چور بن چکے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ بار اوکاڑہ میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سیاسی جماعتوں کے کارکن اور سول سوسائٹی کے افراد بھاری تعداد میں موجود تھے ۔ بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ شہری خوشحال نہ ہوں تو نیوکلیئر ہتھیار قومی سلامتی کی ضمانت نہیں بن سکتے ۔ روس کے پاس 40 ہزار نیوکلیئر ہتھیار تھے لیکن اب اس کا وجود دنیا کے نقشے پر موجود نہیں ۔ شہریوں کی خوشحالی آزاد عدلیہ جبکہ قومی سلامتی بھی آزاد عدلیہ سے ہی ممکن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے افتخار محمد چوہدری کے سوا44 جج بحال کرنے کی پیش کش کی مگر ہمیں کوئی ایسا فارمولہ قبول نہیں جو جج بھی افتخار چودھری کے بغیر اپنی سیٹ پر بیٹھے گا وہ پی سی او کا جج ہو کہلائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے اقتدار کا کوئی قانونی جواز نہیں ہوتا صرف جواز پیدا کرنے کیلئے قومی سلامتی کا نظریہ بنایا گیا ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ ہمارا مقصد افتخار محمد چوہدری یا دیگر 44 ججز کو بحال کروانا نہیں بلکہ سپریم کورٹ سے لے کر مجسٹریٹ کی عدالتوں تک افتخار چوہدری جیسے افراد بٹھانا اور اسی طرز کا نظام بنانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 18 فروری کو عوام نے پرویز مشرف کو برطرف کردیا مگر وہ نہ مانوں کی ضد پر قائم ہے ۔ وکلاء کے کالے کوٹوں نے اسے وردی اتارنے اور الیکشن کروانے پر مجبور کیا ۔ 364 دن مشرف نے (ق) لیگ کے لئے دھاندلی کی الیکشن والے دن آرمی چیف کیانی کی وجہ سے دھاندلی کمزور پڑ گئی ۔ دھاندلی کے باوجود مشرف کی (ق) لیگ 272 میں سے 40 سیٹیں جیت پائی جس سے مشرف علی بابا اور (ق) لیگ والے 40 چور بن گئے ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ 1954 ء سے 9 مارچ 2007ء تک عدلیہ اقتدار کی پٹڑی پر رہی مگر افتخار چودھری کے ایک انکار نے عدلیہ کی تاریخ بدل دی ۔ ا نہوں نے کہا کہ اس انکار کے بعد جو کام فرعونٗ نمرود اور عیصر و کسریٰ والے نے کر سکے وہ مشرف نے افختار محمد چوہدری اور اس کے بچوں کو قید کر کے کردیا ۔ 7 محرم کو یزید نے خاکفادہ رسولؐ کا پانی بند کیا اسی روایت پر عمل کرتے ہوئے مشرف نے افتخار محمد چوہدری اور اس کے اہلخانہ اور بچوں کا پانی بند کردیا ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ اگرچہ رانا بھگوان داس ریٹائرڈ ہو چکے ہیں مگر ہم ان کے وقار کو بحال کروائیں گے ان کے دل پر لگا زخم دھوئیں گے ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ مشرف کے ظلم و ستم کے بعد عدالتیوں کیسے بحال ہوں گی آزاد ہوں گی اس کے لئے جج کا نڈر اور جرأت مند ہونا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 30 دنوں کے خاتمے کے بعد اگلی تحریک کا اعلان ہو گا پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں کا مستقبل بھی اسی میں ہے کہ وہ افتخار محمد چوہدری کے بغیر کسی قسم کی عدلیہ کی بحالی ہرگز ہرگز قبول نہیں ہے ۔ تقریب سے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اوکاڑہ کے صدر چوہدری صغیر احمد خان یارنی اور سیکرٹری جنرل سجاد حسن نارو نے بھی خطاب کیا جبکہ لاہور ہائیکورٹ بار کی فنانس سیکرٹری سیدہ فیروزہ رباب نے پرجوش نعرے لگوائے ۔

No comments: