International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, April 7, 2008

گورنر بلوچستان نواب ذولفقارمگسی نے بلوچستان میں فوجی آپریشن بند کرنے کا مطالبہ کردیا

کوشش ہوگی کہ پھر کبھی بلوچستان میں فوجی آپریشن نہ ہو۔ ۔ ۔ نواب ذولفقار مگسی
نامزد وزیر اعلیٰ اسلم ریئسانی نے کہا ہے، پہلے دونوں طرف سے جنگ بندی ہو
نواب اسلم رئیسائی نے کالعدم تنظیموں سے بات چیت کا سلسلہ شروع کر دیا ہے
ہتھیار قبائلیوں کی روایت میں شامل ہیں،ان سے پوچھا جا سکتا ہے کہ حالات ڈنڈے کے زور پر بہتر ہوں گے یا مذاکرات کے ذریعے
گورنر بلوچستان کی صحافیوں سے بات چیت

کوئٹہ ۔گورنر بلوچستان نواب ذوالفقار مگسی نے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان میں موجودہ فوجی آپریشن بند کیا جائے۔ میری کوشش ہوگی کہ پھر کبھی بلوچستان میں فوجی آپریشن نہ ہو۔آٰپریشن کی بندش کی تاریخ تو نہیں بتا سکتا ،تاہم کوشش ہوگی کہ آپریشن جلدبند کیا جائے ۔نامزد وزیر اعلیٰ اسلم ریئسانی نے کہا ہے کہ پہلے دونوں طرف سے جنگ بندی ہو۔اسلم رئیسائی نے کالعدم تنظیموں سے مذاکرات کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ۔ہتھیار قبائلیوں کی روایت میں شامل ہیں،ان سے پوچھا جا سکتا ہے کہ حالات ڈنڈے کے زور پر بہتر ہوں گے یا مذاکرات کے ذریعے۔کوئٹہ میں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے نواب ذوالفقار مگسی نے کہا ہے کہ نامزد وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے کالعدم تنظیموں سے بات چیت کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور حکومت کی اب کوشش ہو گی کہ حالات کو بہتری کی طرف لایا جائے۔اور یہاں جاری فوجی آپریشن فوری بند کر دیا جائے۔ نامزد وزیر اعلیٰ اسلم ریئسانی نے کہا ہے کہ پہلے دونوں طرف سے جنگ بندی ہو۔چونکہ زور آور حکومت ہوتی ہے اس لیے پہل بھی حکومت کرے گی۔‘ نواب ذوالفقار مگسی نے کہا کہ حکومت کا فرض بنتا ہے کہ وہ مذاکرات شروع کرے اور اس کے لیے حالات بھی بہتر بنائے اور مذاکرات سے مسائل حل کرے۔ ان سے جب کہا گیا کہ یہاں ایسا تاثر ہے کہ پارلیمان بلوچستان کے مسائل کا حل نہیں ہے تو انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کا حق بنتا ہے ایسا کہنا کیونکہ ان لوگوں کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اور اگر حکومت کی طرف سے کوئی پیش قدمی نہیں ہوتی تو جو وہ کہہ رہے ہیں صحیح کہہ رہے ہیں۔ نواب ذوالفقار مگسی نے کہا کہ وہ بلوچستان حکومت کی مکمل حمایت کریں گے۔ جب ان سے پوچھا کہ فوجی آپریشن کب تک بند ہوگا تو انہوں نے کہا کہ تاریخ تو وہ نہیں بتا سکتے لیکن ان کی کوشش ہو گی کہ بلوچستان میں فوجی آپریشن بند کیا جائے۔ قبائلیوں کے ہتھیار ڈالنے کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہتھیار ان کی روایات میں شامل ہے ہاں یہ پوچھا جا سکتا ہے کہ حالات ڈنڈے کے زور پر بہتر ہوں گے یا مذاکرات سے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہو گی کہ حالات مذاکرات سے بہتر کیے جائیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد وزیر اعلیٰ نواب اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ انہوں نے ذرائع ابلاغ کے ذریعے اپیل کی ہے۔ ’حکومت کے پاس چونکہ طاقت ہے اس لیے پہلے حکومت جنگ بندی کرے اور پھر ان سے اپیل کریں گے کہ وہ بھی جنگ بندی کریں۔‘ نواب اسلم ریئسانی نے کہا ہے کہ ان کی ملاقات وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے ہوئی ہے اور اس ملاقات میں سابق وزیر اعلیٰ سردار اختر مینگل کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔

No comments: