International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Thursday, April 17, 2008

بلوچستان میں گزشتہ ٣ سالوں سے ١٢ ہزار افراد لاپتہ ہیں

اسلام آباد ۔ بلوچستان میں گزشتہ 3 سالوں سے 12 ہزار افراد لاپتہ ہیں صوبے میں 80 سالہ بزرگ سے لے کر سات سالہ معصوم بچے تک لاپتہ ہو ئے ہیں اس امر کا اظہار بلوچستان سے لاپتہ افراد کے خاندانوں کے نمائندے ظفر جان بلوچ نے جمعرات کو اسلام آباد میں لاپتہ افراد کے حوالے سے قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ظفر جان بلوچ نے کہا کہ بلوچستان سے مارچ 2005ء سے اب تک 12 ہزار لوگ غائب ہیں 80 سالہ بزرگ فیض محمد بلوچ کو بھی نہیں بخشا گیا سابق وزیر داخلہ آفتاب احمد شیر پاؤ نے بلوچستان کے پانچ ہزار افراد کی گرفتاریوں کا اعتراض کیا تھا ڈیرہ بگٹی کولہو مری سے ساڑھے چار لاکھ لوگ نقل مکانی کر گئے ہیں بازیاب سلیم بلوچ کے آنکھیں ضائع ہو چکی ہیں شیر محمد بلوچ،غلام محمد بلوچ کی رہائی کے بعد ئی حالت ناگفتہ بہ ہے سات سالہ پانچویں جماعت کے طالب علم اسد عمران کو بھی ایف سی نے گرفتار کیا جو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے حکم پر ایف سی کیمپ سے رہا ہوئے انہو ںنے سیاسی قائدین سے اپیل کی کہ وہ تمام توانائیاں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے صرف کر یں انسانی حقوق کے سر گرم کارکن شاہد کمال ایڈووکیٹ نے کہا کہ کسی مہذب معاشرے میں مسلح افواج کو ملک کے اندر اپنے طور پر کاروائی کی اجازت نہیں ہوتی فوج اندرون ملک انتظامیہ کی اجازت سے ان کی معاونت کے لئے آ سکتی ہے بلوچستان،سوات،وزیرستان میں فوج کی کاروائیاں غیر آئینی ہیں عدالتی حکم کے بغیر کسی پر کاروائی نہیں ہو سکتی جب بھی عدلیہ بحال ہو ئی پرویز مشرف کے خلاف ان سنگین معاملات کا مقدمہ درج کر ائیں گے آرٹیکل سکس کا اطلاع ہو گا نام نہاد ایجنسیوں کو قطعاً کسی شخص کی گرفتاری اور اپنے پاس رکھنے کا اختیار نہیں ہے۔

No comments: