International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Thursday, April 17, 2008
١٣ دن میں جج بحال نہ ہوئے تو نتائج کی ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ ہوگی
کراچی۔ وکلاء رہنماؤں نے کہا ہے کہ اگر 13 دن میں جج بحال نہ ہوئے تو نتائج کی ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ ہو گی ۔ وکلاء خوشخبری سننے اور مزید جدوجہد کے لئے بھی تیار ہیں تاہم وکلاء تحریک کے ثمرات رواں ماہ مل جائیں گے۔کراچی کے وکلاء کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور دھمکیاں مل رہی ہیں مگر ایسے ہتھکنڈے تحریک میں رکاوٹ نہیں بن سکتے۔ ان خیالات کا اظہار وکلاء نے سندھ ہائی کورٹ بار اور کراچی بار ایسوسی ایشن کے علیحدہ علیحدہ منعقد ہونے والے جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا اجلاس صدر جسٹس (ر) رشید اے رضوی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رشید اے رضوی نے کہا کہ الٹی گنتی شروع ہوئے 17 دن گزر چکے ہیں اور مزید 13 دنوں میں ججوں کو بحال نہیں کیا گیا تو اس کے بعد پیدا ہونے والے حالات کی ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ اور حکومت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ 26 اپریل کو کراچی میں آل پاکستان وکلاء کنونشن منعقد ہوگا جس میں لائن آف ایکشن بھی طے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہتے اس لئے خوشخبری سننے کے ساتھ ساتھ ہم مزید جدوجہد کے لئے بھی تیار ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نہال ہاشمی ایڈووکیٹ نے کہا کہ وکلاء تحریک منزل کے قریب ہے اور 9 اپریل کی بربریت میں ملوث دہشت گردوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اعلان کردہ وقت کے مطابق ججوں کو بحال نہ کیا گیا تو جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں تحریک کے دوران اس لئے وکلاء کو شہید کیا گیا کہ انہوں نے عدلیہ کی آزادی کی بات کی۔ سندھ بار کونسل کے رکن صلاح الدین گنڈاپور نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی کے لئے جان دینے والے وکلاء پر ہمیں فخر ہے اور وہ دن دور نہیں کہ جب 12 مئی اور 9 اپریل کے ذمہ داران کو سزا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 12 مئی کیس کی سماعت کرنے والے جج صاحبان جلد بحال ہو کر اس کیس کی سماعت کریں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 10 دن کے اندر راجہ ریاض ایڈووکیٹ اور دیگر وکلاء کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔ کراچی بار ایسوسی ایشن کے جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وکلاء رہنماؤں نے کہا کہ کراچی میں وکلاء رہنماؤں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور ہراساں کیا جا رہا ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ وکلاء اور ان کے اہل خانہ کا تعاقب کیا جاتا ہے اور انہیں ہراساں کیا جارہا ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment