International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Thursday, April 17, 2008

سارک ممالک بے نظیر بھٹو قتل کے شواہد پیش کریں دہشت گرد اور عسکریت پسند ہتھیار ڈال کر امن کا ساتھ دیں ۔رحمن ملک

دہشت گردی سارک ممالک کیلئے خطرہ ہے ‘ تشدد کے واقعات میں ملوث افراد کے ساتھ قانون کے مطابق سختی سے نمٹاجائے گاجلسے ‘جلوسوں اورریلیوں کے انعقاد پر پابندی نہیں بلکہ سیکورٹی کلیئرنس کیلئے ریگولیٹ کرنا ہےوزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ رحمن ملک کا سارک پولیس سربراہان کانفرنس سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیتاسلام آباد۔ وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ دہشت گرد امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ دہشت گردی سارک ممالک کے لیے خطرہ ہے ۔ دہشت گرد اور عسکریت پسند ہتھیار ڈال کر امن قائم کرنے کا ساتھ دیں ۔ بے نظیر بھٹو کے قتل کے حوالے سے سارک ممالک کے پاس اگر شواہد ہے تو حکومت پاکستان کوپیش کریں ۔ تشدد کرنے والوں کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹاجائے گا۔ احتجاج اور جلسوں پر پابندی نہیں ہے لیکن سیکورٹی اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے ریگولیٹ کرنا ہے ۔ججوں کی بحالی اولین ترجیح ہے وہ آج جمعرات کو یہاں سارک پولیس سربراہان کے منعقدہ اجلاس سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد امن کو تباہ کرنا چاہت اوردہشت گردی سارک ممالک کے لیے خطرہ ہے ۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جو جنگ شروع کی ہے وہ اس عزم کے ساتھ جاری رہے گی کہ دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر دہشت گردی پھیلا ئیں ۔ دہشت گرد اور عسکریت پسند ہتھیار ڈال دیں اور امن قائم کرنے کا ساتھ دیں ۔ انہوں نے سارک ممالک سے کہا کہ اگر ان کے پاس پی پی پی کی شہید چیئر پرسن بے نظیر بھٹو کے قتل کے حوالے سے کوئی شواہد یا معلومات ہیں تو ہمارے ساتھ شیئر کریں ا نہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں حکومتی رٹ قائم کرنے کے لیے جو کارروائی شروع کی گئی ہے اور جاری رہے گی لیکن اس حوالے سے حکمت عملی طے کریں گے اور رٹ قائم کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ سارک ممالک میں افغانستان کے شامل ہونے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور افغانستان کو خوش آمدید کہتے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں مفروضوں پر بات نہیں کرتا ۔ تشدد نہیں ہونا چاہیے اور جو شخص بھی تشدد کے واقعات میں ملوث پایا جاتا ہے ان کے ساتھ قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے قتل کے حوالے سے تمام رپورٹس کا جائزہ لیا جائے گا کسی جگہ پر جلوس اور ریلیاں نکالنے کے لیے سیکورٹی کلیئرنس ضروری ہے اور اگر کسی پارٹی لیڈریا ادارے کی طرف سے درخواست دی جاتی ہے تو انکو مسترد نہیں کیا جائے گا اور انہیں اجازت دی جائے گی لیکن روٹس اور معلومات مکمل کرنا ضروری ہے تاہم تحفظ کے لیے سیکورٹی انتظامات بروقت کیے جائیں انہوں نے کہا کہ اگر ایک جگہ پر ایک پارٹی کا جلسہ ہے اور دوسری پارٹی بھی کرے گی تو تصادم ہونے کا خطرہ ہے اور ہم اس چیز کو روکنے کے لیے چیزوں کو ریگولیٹر کررہے ہیں کوئی پابندی نہیں لگائی جا رہی ہے انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کے لیے لوگ آرہے ہیں اور احتجاج کرنا لوگوں کا حق ہے لیکن یہ احتجاج پرامن ہونا چاہیے میں نے اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کرنے والوں سے شیڈ بنائے اور سہولیات فراہم کرنے کے لیے اقدامات کریں انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری بھی یہی چاہتے ہیں کہ ہر ایک کو اظہا ر رائے کا حق دیا جائے ۔ سارک پولیس سربراہ کانفرنس میں انسانی سمگلنگ ‘ منی لانڈرنگ ‘ منشیات سمگلنگ ‘ دہشت گردی ‘ انتہا پسندی اور دیگر جرائم کے خاتمہ کے لیے سارک ممالک کے درمیان مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے

No comments: