International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, June 6, 2008

پاکستانی نوجوان اعلیٰ تعلیم کے لیے سویڈن جانے پر مجبور

اسلام آباد ۔ امریکا کے نیویارک ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر 11 ستمبر 2001 ء میں کئے گئے حملوں کے بعد امریکا اور برطانیہ میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے طلباء کو شک کی نظروں سے دیکھا جانے لگاہے ۔امریکا اور برطانیہ میں اس طرح کے سلوک کی بناء پر پاکستانی طلباء نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے اب سویڈن کا رخ کرنا شروع کر دیا۔ سویڈن میں اگرچہ زندگی مہنگی ہے اور زبان کا بھی مسئلہ ہے لیکن وہاں تعلیم مفت رہنے کی وجہ سے پاکستانی نوجوانوں نے سویڈن میں تعلیم حاصل کرنے کو ترجیح دی ہے۔ گزشتہ تعلیمی سال کے دوران ہزاروں پاکستانی نوجوانوں کو سویڈن کی مختلف یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے ویزا جاری کئے گئے ہیں ۔ سویڈن نے ان حالات کے پیش نظر پاکستان میں ایک اسٹڈی سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستانی نوجوانوں نے مختلف مضامین کی سویڈن میں تعلیم حاصل کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ پاکستانی سویڈن ایسوسی ایشن کے ذریعہ سویڈن میں تعلیم حاصل کرنے کی سہولت حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ سویڈن میں ماسٹر ڈگری یا ڈاکٹر بننے کی تعلیم مفت حاصل کی جا سکتی ہے۔ سویڈن میں تعلیم کا معیار بھی بہت اونچا اور اچھا ہے اور دوسری اچھی بات یہ ہے کہ یہاں تعلیم مفت ہے ۔ دوسری جانب سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ سویڈن میں نسلی عصبیت نہیں ہے ۔پولیس غیر ضروری تنفیح بھی نہیں کرتی۔ سویڈن میں معیار تعلیم اچھا اور اونچا ہے اور تعلیم مفت ضرور ہے لیکن پریشان کن بات یہ ہے کہ یہاں معیار زندگی کی برقراری اور زندگی گزارنا انتہائی مہنگا ہے ۔ ایک کمرہ میں دو چار لوگ مل کر رہنا پڑتا ہے۔ میکڈانلڈ کیفے میں ایک برگر کھانا پرتعیش سمجھا جاتا ہے۔ دوسری مصیبت یہ ہے کہ سویڈن میں جزوی کام حاصل کرنا بھی مشکل ہے ۔ امریکا ، برطانیہ ، آسٹریلیا یا کینیڈا میں جز وقتی کام آسانی سے مل جاتا ہے۔ ماسٹر ڈگری اور پی ایچ ڈی کی ڈگری کے خواہش مند پاکستانی طلباء کو 900 یورو فی ماہ اسکالر شپ دینے کی پیش کی گئی ہے

No comments: