تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کی راہ میں حائل اتحاد کو توڑنے کی کوشش کریں گےشبیر شاہ اور شیخ عزیز سید علی گیلانی کے ہمسفر بنیںسری نگر ۔ شبیر احمد شاہ اور شیخ عبدالعزیز کو کل جماعتی حریت کانفرنس میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے سینرحریت رہنما اور مسلم لیگ کے رہنما مسرت عالم نے کہا کہ جو اتحاد مزاحمتی تحریک کی رکاوٹ بن چکا ہے اسے توڑنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ اسیری سے رہائی پانے کے بعد گزشتہ روز سرینگر میںایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسرت عالم نے کہا کہ بھارت اخلاقی طور کشمیر میں جنگ ہار چکا ہے اور اب 8لاکھ فوج کشمیریوں کا بال بھی بیکا نہیںکرسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ شبیر شاہ اور شیخ عبدالعزیز کو اب ان کے ضمیر نے جھنجوڑا ہے اور ہم ان کی راہ دیکھ رہے ہیںاور اگر انہیں کشمیری عوام کی قربانیوں کا پاس و لحاظ ہے تو انہیں فی الفور سید علی شاہ گیلانی کی طرف رجوع کرنا چاہئے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ’’ہم اس نام نہاد اتحاد کو توڑنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے جو اتحاد مزاحمتی تحریک میں ایک رکاوٹ بن گیا ہے‘‘۔مسرت عالم نے کہا کہ تمام حریت پسند تنظیموں کوایک ہی جھنڈے تلے جمع ہوکر تحریک آزادی کی مشعل کو آگے بڑھانے کی کوشش کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ الگ الگ سٹیجوں پر تحریک آزادی کی شمع کو جلائے رکھنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا بلکہ اس کیلئے اتحاد لازمی امر ہے۔مسرت عالم نے کہا کہ’’ مزاحمتی تحریک جلد ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہو آگے بڑھے گی‘‘۔لوگوں سے آنے والے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے مسرت عالم نے کہا کہ’’بھارت کے زیر انتظام عمل میں لائے جارہے انتخابات اصل میںمسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے کئے جارہے ہیں جو ایک ’’حرام کاری‘‘ ہے اور لوگوں کو اس سے دور رہنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بائیکاٹ کیلئے عوامی سطح پر ایک زور دار مہم چلانے کی ضرورت ہے کیونکہ گھر گھر پہنچے بغیر انتخابی بائیکاٹ کی مہم موثر نہیں ہوسکتی ہے۔مسرت عالم نے جمعیت اہلحدیث کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حالات میں جب کشمیری عوام آزادی کی تحریک چلارہی ہے ایک ایسے میں گورنر سے ( جمعیت اہلحدیث کے قائدین) کی ملاقات اور ان سے یونیورسٹی کے قیام کی اجازت طلب کرنا صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی گورنر سے ملاقات کرنا ایک غلط کام ہے لہٰذا انہیں توبہ و استغفار کرناچاہئے تاکہ عام کشمیریوں کے ذہنوں میں پھیل رہے وسوسوں کا ازالہ ہوسکے۔بھارتی صدر جمہوریہ پر تبھا پاٹل کے حالیہ دورہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’’پرتھبا پاٹل نے کلاشنکوف ہاتھوں میں اٹھا کر تصویر کھینچتے ہوئے اس کا دہانہ ہماری طرف تان کربھارتی عزائم کی نشاندہی کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پرتبھا پاٹل بندوق کے ذریعے کشمیریوں کی آواز دباناچاہتی ہیں لیکن اس کے باوجود عوام تحریک سے دستبردار ہونے کے لئے تیار نہیں ہیں۔مسرت عالم نے کہا کہ ہم پرتبھاپاٹل کو واپس یہ پیغام دیتے ہیں کہ ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ’’ریا ست میں جرائم کو ایک منصوبے کے تحت بڑھایا جارہا ہے اور اس کی سب سے بڑی وجہ بھارتی فوج،سیاح اور غیر ریاستی مزدور ہیں
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment