International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, June 6, 2008

ترکی ۔حجاب پہننے کی اجازت ختم

استنبول ۔ ترکی کی آئینی عدالت نے اعلٰی تعلیمی اداروں میں لڑکیوں کوحجاب پہنے کی اجازت دینے کے نئے قانون کو خلافِ آئین قرار دے دیا ہے۔آئینی عدالت کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں حال میں بنائے جانے والا قانون ترکی کے سیکیولر آئین کی خلاف ورزی کرتا ہے۔حکومت کا موقف تھا کہ کالج اور یونیورسٹیوں میں حجاب پر پابندی کی وجہ سے لڑکیوں کی ایک بڑی تعداد اعلی تعلیم سے محروم ہو رہی تھی۔ تاہم ترکی میں سیکیولر سوچ کی حمایت کرنے والوں کی طرف سے اس پابندی میں نرمی کی بہت مخالفت کی گئی۔ فروری میں پارلیمان میں اس پابندی کو آئینی ترمیم کے ذریعے ختم کر دیا گیا تھا۔اور اب عدالت نے قانون کو کاالعدم قرار دے کر یونیورسٹیوں میں حجاب پر پابندی بحال کر دی ہے۔حجاب پر پابندی کو ترکی کے سکیولر نظام کی علامت سمجھا جاتا ہے جس سے مذہب کو سیاست سے الگ رکھنے کے اصول کو ظاہر کیا جاتا ہے۔تاہم حکمراں جماعت اے کے پارٹی کا موقف رہا ہے کہ یہ ایک غیر منصفانہ پابندی ہے۔ اے کے پارٹی پچھلے سال پھر انتخابات میں فاتح رہی تھی اور اس نے سینتالیس فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔ آئینی عدالت کا یہ فیصلہ حکومت اور سکیولر اسٹیبلشمنٹ کے درمیان اقتدار کی رسہ کشی کا حصہ ہے۔ ترکی کی سکیولر اسٹیبلشمنٹ میں فوج، عدالتیں اور یونیورسٹیاں شامل ہیں اور یہ تمام ادارے ماضی میں اے کے پارٹی پرمذہبی جماعت ہونے کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔ ترکی میں استغاثہ کے سینئر وکیل نیاے کے پارٹی کو سکیولر دشمن ہونے کی بنیاد پر اس پر پابندی کا مطالبہ تک کیا ہے۔

No comments: