International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, July 7, 2008

ڈاکٹر اسرار احمد کے نجی چینل پر نشر ہونے والے درس قرآن سے اہل تشیع کے اضطراب اور غم و غصہ زائل کرنے کیلئے میاں شہباز شریف کردار ادا کریں اہل سنت کا وف

لاہور ۔ قرآن اکیڈمی اور تنظیم اسلامی کے سربراہ داعی قرآن ڈاکٹر اسرار احمد کے نجی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والے درس قرآن اور اہل تشیع کے اضطراب اور غم و غصہ زائل کرنے کیلئے وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف اپنا کردار ادا کریں ورنہ ملک و ملت کیلئے شدید مشکلات پیدا ہو جائیں گی ۔ اہل سنت کے نمائندہ علماء کرام کا وفد بھی اہل تشیع کے علماء و قائدین سے ملاقات کر کے اس مسئلہ کو دینی جذبہ کے ساتھ حل کرانے کی کوشش کرے گا ۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے امیر تنظیم اسلامی پاکستان عاقف سعید جے یو آئی کے رہنما مفتی خلیل الرحمن ملک عبدالراِت فاروقی مولانا خورشید گنگوئی مرزا ایوب اور دیگر علماء کرام کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال نہایت ابتر ہے اور ہر سطح پر بے چینی افراتفری فساد مسلسل بڑھتا جارہا ہے ۔ ملکی و قومی سلامتی آزادی خود مختاری کیلئے حقیقی معنوں میں خطرات پیدا ہو گئے ہیں ۔ م لک میں منظم سازش اور خاص منصوبہ کے تحت لسانی علاقائی اور مذہبی منافرت کی آگ بڑکانے کا کھیل جاری ہے ۔ دینی سیاسی سماجی محاذ پر یکجہتی اور اتحاد وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ۔ کرم ایجنسی پارہ چنار ڈیرہ اسماعیل خان کے بعد منظم سازش کے ساتھ اب اس آگ کو ملک میں پھیلایا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کی طرف سے 12 جون کو ٹی وی پر نشر ہونے والے درس قرآن پر اہل تشیع حضرات کی طرف سے شدید اضطراب کا اظہار کیا جارہا ہے ۔ ہمیں اہل تشیع کے جذبات احساسات اور اہل بیت سے محبت کا پوری طرح احساس ہے ۔ علماء اہل سنت اور عوام کی بھی حضرت علی اور آل رسول کے ساتھ مکمل احترام عقیدت اور محبت کسی بھی شک و شبہ سے بالا ہے ۔ اہل سنت اور اہل تشیع قرآن و سنت کی تعلیمات کی روشنی میں انبیاء کرام اور صحابہ کرام اور آل رسول کے مقام و مرتبہ سے مکمل طور پر آگاہ بھی ہیں اور کار بند بھی ہیں ۔ ان میں سے کوئی کسی کی توہین کا تصور بھی نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اسرار احمد صاحب اور تنظیم اسلامی کی جانب سے اس ضمن میں مکمل طور پر وضاحت بھی کی گئی ہے اور واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اگر اس سے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے تو اس پر ان کی جانب سے معذرت کی گئی ہے ۔ ڈاکٹر اسرار احمد مبلغ اسلام اور 50 سال سے عامۃ الناس کے سامنے قرپن و سنت کی تعلیمات عام کرنے کا فریضہ سر انجام دے رہے ہیں ۔ انہوں نے ہمیشہ قرآن و سنت کے احکامات اور تعلیمات کی اشاعت اور احکامات سے کبھی انحراف نہیں کیا ۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم تمام دینی جماعتوں خصوصا اہل تشیع حضرات سے اپیل کرتے ہیں کہ یہ وقت ایک دوسر کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے اور اشتعال انگیزی کا نہیں ۔ اس سے دین دشمن قوتوں کو فائدہ ہو گا ۔ ہم اہل تشیع کے علماء قائدین اور اہل علم سے اپیل کرتے ہیں کہ عالمی حالات کے تناظر میں باہمی اتحاد کو فروغ دیں اور اختلاف کی شدت کی بجائے بات چیت اور افہام و تفہیم سے حل کیا جائے ۔ اشتعال انگیزی اور شدت کسی کیلئے بھی مفید نہیں ہے ۔ اہل تشیع اور اہل سنت کے اہل علم حضرات پر مشتمل مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے جو ایسے معاملات کے حل اور تصفیہ کیلئے مناسب حل اور لائحہ عمل ترتیب دے ۔ ہم وفاقی حکومت خصوصا مسلم (ن) کے صدر اور وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریفا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لیں اور شدت جذبات کو خوفناک شکل اختیار کرنے سے روکنے کیلئے حکومتی سطح پر مفاہمت اور یکجہتی کیلئے کردار ادا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی ایٹمی صلاحیت خطرات کی زد میں ہے ۔ فوجی حکمران جنرل پرویز مشرف نے ایٹمی صلاحیت کے تحفظ کی بجائے بیرونی دباؤ پر غلط حکمت عملی اختیار کر کے ملک و ملت کیلئے مشکلات پیدا کردی ہیں ۔ ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر امریکہ اور مغربی ایران کو تنہا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ایران کی ایٹمی سائنسی تحقیقات پر پابندی عائد کی جائے ۔ اسی طرح کے حیلے بہانوں سے اب افغانستان کے بعد ایران پر حملہ کی تیاریاں کی جارہی ہیں ۔ اس صورتحال میں پاکستان میں شیعہ سنی اختلاف کو ہوا دینا مناسب نہ ہونا اور یہ امریکی منصوبہ کو کامیاب کرانے کے مترادف ہو گا ۔ امت مسلمہعالم اسلام خصوصا ایران اور پاکستان کے تعلقات کو ہر صورت میں مضبوط پائیدار مستحکم اور بااعتماد رہنا چاہیئے ۔ پاکستان میں اہل سنت اور اہل تشیع اپنے اتحاد و اتفاق کے ذریعے دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنادیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے طے کیا ہے کہ اہل سنت کے نمائندہ علماء کرام کا وفد اہل تشیع کے علماء اور قائدین سے ملاقات کرے گا اور ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کے حوالے سے پیدا ہونے والی صورتحال کو دینی جذبہ کے ساتھ حل کرانے کی کوشش کرے گا

No comments: