International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, July 7, 2008

احتساب بیورو ٢٠ کروڑ خرچ کر چکا ہے ، ٣ کروڑ کی ریکوری کی گئی ۔ خصوصی رپورٹ

میر پور۔ آزادجموں وکشمیر احتساب بیورو قیام سے لے کر اب تک 20 کروڑ روپے کے اخراجات آٹھ چکے جبکہ پلی بارگینگ اور رضا کارانہ ریکوری کی مد میں 3 کروڑ 87 لاکھ 68 ہزار 6 سو 94 روپے وصول ہوئے ۔ ماضی میں چیئرمین احتساب کمیشن کے طور پر چیف جستس محمد یونس سرکھوی نے خدمات سرانجام دیں جبکہ 2000 ء مین احتساب آرڈنینس کے تحت 2001 ء میں احتساب ایکٹ لاگو کرکے باقاعدہ ادارہ قائم کیا گیا جس مین جسٹس بشارت احمد شیخ ، میجر جنرل (ر) سرفراز اقبال، میجر جنرل (ر) طارق بشیر خدمات سرانجام دے چکے ہیں ۔ ماضی میں کلرک کی ڈیڑھ لاکھ کی کرپشن کا کھوج لگانے پر لاکھوں لگا دئیے جاتے تھے لیکن آزادجموں وکشمیر احتساب بیورو کے نئے چیئرمین جسٹس محمد یونس طاہر نے کلرکوں کی بجائے بڑے مگر مچھوں کا احتساب کرنے کا عندیہ دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق آزادجموںو کشمیر احتساب بیورو کے حوالہ سے سابق وزرائے آزادکشمیر سردار سکند ر حیات خان ، بیرسٹرسلطان محمود چوہدری و دیگر لیڈر شپ ایسے شرفاء کی پگڑیاں اچھالنے کا ادارہ قرار دیتے رہے ادارہ کے قیام سے لے کر 2008 ء تک اگر آپ کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو ماضی کی کوششیں کامیاب ہونے کی بجائے مصلحت کا شکار دکھائی دیں۔ کروڑوں کی کرپشن کرنے والوں نے پلی بار گیننگ اور رضا کارانہ اصطلاح کی آڑ میں ٹوکن رقومات جمع کراکے اپنی جان بیورو سے چھڑا کر باعزت شہری ہونے کے سرٹیفکیٹ حاصل کرنا معمول بنا لیا تھا ۔ اعداد و شمار کے مطابق پلی بار گینگ 2000 ء میں 6750725 روپے ، 2003 ء میں 5760197 روپے ، 2004 ء میں 345652 روپے ، 2005 ء میں 510000 روپے ، 2006 ء میں 105700 جبکہ 2007 ء میں 932362 روپے اسی طرح رضا کارانہ طور پر 2002 ء میں 7459942 روپے ، 2003 ء میں 613224 روپے ، 2007 ء میں 50 ہزار روپے ریکور ہوئے ۔ احتساب بیورو کا موقف ہے کہ بیورو کوئی کمرشل ادارہ نہ ہے اس ادارے کے باعث بڑے پیمانے پر کرپشن رکی ہے ۔ اور اب کرپٹ مافیا بیورو کے خوف سے کھل کر کرپشن نہیں کرتی بلکہ وہ خوف کا شکار ہیں۔ ذرائع کے مطابق ماضی میں کمزور کیسز فائیل ہوتے رہے جس کا براہ راست فائدہ کرپشن کے الزام میں گرفتار شخص اشخاص کو حاصل ہو جاتا تھا اور لوگوں میں بیورو کے حوالہ سے منفی رحجان پایا جارہا تھا۔ اب نئے تعینات ہونے والے چیئرمین احتساب بیورو جسٹس محمد یونس طاہر نے سوموٹو ایکشن پر سرکاری دفاتر پر چھاپے ، تعمیراتی کاموں کی خفیہ مانیٹرنگ ، سرکاری ادارہ جات سے ریکارڈ کی طلبی کے حوالہ سے جو سخت اقدامات اٹھانے کا عندیہ دیا ہے ۔ وہ یقینا باعث کامیابی ہو گی آزادکشمیر کے سیاسی وسماجی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت آزادکشمیر بیورو کو مزید افرادی قوت فراہم کرے تاکہ سرکاری وسائل کو لوٹنے والے کرپٹ مافیا کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کامیابی ممکن ہو سکے ۔

No comments: