واشنگٹن ۔ موقر امریکی جریدے نیو یارکر نے ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار باراک اوبامہ کا ایک کارٹون شائع کیا ہے جس کے بعد اوبامہ اور ان کے روایتی حریف جان میکنن نے اس پر شدید تنقید کی ہے اور اسے توہین آمیز اور غیر شائستہ حرکت قرار دیا ہے اس کارٹون میںبارک اوبامہ کو روایتی اسلامی کپڑوں میں، اور ان کی اہلیہ کو ایک دہشت گرد کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔دیوار پر القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی ایک تصویر بھی ٹنگی ہوئی ہے اور اس کے نیچے امریکی قومی پرچم جلتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔ امریکہ میں انتہائی دائیں بازو کے نظریات رکھنے والے لوگوں نے اوبامہ کو ’اوسامہ‘ کہہ کر، اور انہیں مسلمان قرار دیکر، یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی ہے کہ صدارتی انتخاب میں باراک اوبامہ کی کامیابی براہ راست دہشت گردوں کی کامیابی ہوگی۔ اوبامہ کے والد مسلمان تھے اور وہ اب بھی اپنا پورا نام باراک حسین اوبامہ لکھتے ہیں۔ لیکن وہ متعدد بار یہ واضح کرچکے ہیں کہ وہ مسلمان نہیں عیسائی ہیں۔ اوبامہ اور ان کے رپبلکن حریف جان مکین، دونوں نے ہی نیو یارکر کی جانب سیاس کارٹون کی اشاعت پر سخت تنقید کی ہے۔ اوبامہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ یہ کارٹون ’توہین آمیز اور غیر شائستہ‘ ہے۔لیکن میگزین کا کہنا ہے کہ یہ کارٹون دراصل بائیں بازو کی جانب سے سینیٹر اوبامہ پر کیے جانے والے حملوں پر ایک ’طنزیہ کمینٹ‘ ہے۔ ایک بیان میں نیو یارکر میگزین نے کہا کہ کارٹون میں، جو میگزین کے کور پر شائع کیا گیا ہے، اوبامہ اور ان کی اہلیہ کے بارے میں کہی جانے والی بے بنیاد باتوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ میگزین کا دعوی ہے کہ اس نے سینیٹر اوبامہ پر لگائے جانے والے بے بنیاد الزامات کی اس کارٹو کے ذریعہ تنقید کی ہے اور اسی لیے اسے ’خوف کی سیاست ‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔ نیو یارکر کے مطابق اس جریدے میں مسٹر اوبامہ کے بارے میں دو انتہائی سنجیدہ مضامین شامل ہیں۔لیکن مسٹر اوبامہ کے ترجمان نے کہا کہ نیو یارکر کا یہ خیال ہوسکتا ہے کہ اس نے مسٹر اوبامہ کی اس شبیہہ پر طنز کیا ہے جو ان کے دائیں بازو کے مخالفین پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن زیادہ تر قارئین اسے غیر شائستہ اور توہین آمیز تصور کریں گے اور ہم بھی اس سے اتفاق کرتے ہیں۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Tuesday, July 15, 2008
امریکی جریدے میں صدارتی امیدوار باراک اوبامہ کے کارٹون کی اشاعت ، باراک اوبامہ نے غیر شائستہ اور توہین آمیز قرار دے دیا
واشنگٹن ۔ موقر امریکی جریدے نیو یارکر نے ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار باراک اوبامہ کا ایک کارٹون شائع کیا ہے جس کے بعد اوبامہ اور ان کے روایتی حریف جان میکنن نے اس پر شدید تنقید کی ہے اور اسے توہین آمیز اور غیر شائستہ حرکت قرار دیا ہے اس کارٹون میںبارک اوبامہ کو روایتی اسلامی کپڑوں میں، اور ان کی اہلیہ کو ایک دہشت گرد کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔دیوار پر القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی ایک تصویر بھی ٹنگی ہوئی ہے اور اس کے نیچے امریکی قومی پرچم جلتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔ امریکہ میں انتہائی دائیں بازو کے نظریات رکھنے والے لوگوں نے اوبامہ کو ’اوسامہ‘ کہہ کر، اور انہیں مسلمان قرار دیکر، یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی ہے کہ صدارتی انتخاب میں باراک اوبامہ کی کامیابی براہ راست دہشت گردوں کی کامیابی ہوگی۔ اوبامہ کے والد مسلمان تھے اور وہ اب بھی اپنا پورا نام باراک حسین اوبامہ لکھتے ہیں۔ لیکن وہ متعدد بار یہ واضح کرچکے ہیں کہ وہ مسلمان نہیں عیسائی ہیں۔ اوبامہ اور ان کے رپبلکن حریف جان مکین، دونوں نے ہی نیو یارکر کی جانب سیاس کارٹون کی اشاعت پر سخت تنقید کی ہے۔ اوبامہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ یہ کارٹون ’توہین آمیز اور غیر شائستہ‘ ہے۔لیکن میگزین کا کہنا ہے کہ یہ کارٹون دراصل بائیں بازو کی جانب سے سینیٹر اوبامہ پر کیے جانے والے حملوں پر ایک ’طنزیہ کمینٹ‘ ہے۔ ایک بیان میں نیو یارکر میگزین نے کہا کہ کارٹون میں، جو میگزین کے کور پر شائع کیا گیا ہے، اوبامہ اور ان کی اہلیہ کے بارے میں کہی جانے والی بے بنیاد باتوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ میگزین کا دعوی ہے کہ اس نے سینیٹر اوبامہ پر لگائے جانے والے بے بنیاد الزامات کی اس کارٹو کے ذریعہ تنقید کی ہے اور اسی لیے اسے ’خوف کی سیاست ‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔ نیو یارکر کے مطابق اس جریدے میں مسٹر اوبامہ کے بارے میں دو انتہائی سنجیدہ مضامین شامل ہیں۔لیکن مسٹر اوبامہ کے ترجمان نے کہا کہ نیو یارکر کا یہ خیال ہوسکتا ہے کہ اس نے مسٹر اوبامہ کی اس شبیہہ پر طنز کیا ہے جو ان کے دائیں بازو کے مخالفین پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن زیادہ تر قارئین اسے غیر شائستہ اور توہین آمیز تصور کریں گے اور ہم بھی اس سے اتفاق کرتے ہیں۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment