International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Tuesday, July 15, 2008

ہنگو:جرگہ اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ، فریقین نے مذاکرات کو مثبت قرار دیا

ہنگو ۔ ہنگو میں امن جرگہ اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ہو گیا جبکہ طالبان نے شناوڑی قلعہ خالی کر دیا۔ ہنگو میں علماء کے پندرہ رکنی جرگہ اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ہو گیا ہے۔ جسے دونوں فریقین نے مثبت قرار دیا ہے۔ مذاکرات کا دوسرا دور بھی آج ہو گا۔ طالبان نے علما کو مذاکرات کے دوسرے دور کے لئے ان کی طرف سے فیصلے کرنے کا اختیار دے دیا ہے۔ جبکہ سرحد حکومت نے عوامی نیشنل پارٹی کے وفاقی وزیر پیر حیدر شاہ کو طالبان سے مذاکرات کی اجازت دے دی ہے۔اس سے پہلے جرگہ ارکان نے بتایا تھا کہ طالبان نے اپنے گرفتار ساتھیوں کی رہائی، دوآبہ سے کرفیو کے خاتمے اور متوقع فوجی آپریشن ختم کرنے کے مطالبات کئے ہیں۔ دوسری جانب شناوڑی میں مقامی طالبان نے امن جرگہ کی درخواست پر ایف سی کا قلعہ خالی کر دیا ہے۔ دوآبہ میں چھٹے روز بھی کرفیو بدستور نافذ ہے اور سیکورٹی فورسز علاقے میں گشت کر رہی ہیں۔ادھر جے یو آئی کے رہنما اور ثالثی جرگہ کے سربراہ شجاع الملک نے کہا ہے کہ 17 جولائی کے گرینڈ جرگہ میں وادی تیراہ کے فریقین سے معافی نامے حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ مردان میں ایک نجی ٹی وی چینل سے خصوصی بات چیت میں مولانا شجاع الملک نے کہا کہ فریقین نے وادی تیراہ میں فائر بندی کے لئے جرگہ کو مکمل اختیار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 17جولائی کو گرینڈ جرگے میں دونوں فریقین سے معافی نامہ حاصل کرنے کے لئے بات کی جائے گی۔ شجاع الملک کا کہنا تھا کہ بعض عناصر قبائلی علاقوں میں قیام امن کے خلاف ہیں جس کے باعث جرگہ کوششوں کے باوجود فائر بندی نہیں کرا سکا۔ انہوں نے کہا کہ ثالثی جرگہ کو مالانا فضل الرحمان کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

No comments: