International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Tuesday, July 15, 2008

یوسف رضا گیلانی ’’ایک اور نائن الیون ہونے والا ہے ‘‘کا بیان واپس لیں، وہ امریکہ کو قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کی ترغیب دے رہے ہیں

لاہور ۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی بش کی زبان بول رہے ہیں ۔ ایک اور نائن الیون کا بیان واپس لیں۔ عوام کی 18فروری کے بعد حکومت سے توقعات پوری نہیں ہوسکیں ۔حکومتی اتحاد ججوں کی بحالی اور صدر کے مواخذہ میں ناکام رہا ہے۔ جنرل (ر) پرویز مشرف ایک بار پھر مضبوط ہوگئے ہیں۔ مطالبات منظور کروائے بغیر مسلم لیگ (ن) وزارتوں میں واپس آئی تو عوام کو شدید مایوسی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان کے خلاف اتحادی فوجوں کی جارحیت کے خلاف ملتان چونگی چوک میں منعقدہ احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا۔ مظاہرین سے چماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل سید منور حسن، ڈپٹی سیکرٹری جنرل فرید احمد پراچہ، جماعت اسلامی لاہور کے قائم مقام امیر امیر العظیم اور جماعت اسلامی شعبہ خارجہ امور کے سربراہ عبدالغفار عزیز نے خطاب کیا۔ مظاہرین نے جماعت اسلامی کے پرچم، بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر امریکی دہشت گردی اور حکمرانوں کی پالیسیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین ’’ امریکہ کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے‘‘ اور ’’ امریکہ کی بربادی تک جنگ رہے گی‘‘ اور ’’ اللہ اکبر‘‘ کے نعرے لگاتے رہے۔ سید منور حسن نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی وفاقی اور صوبہ سرحد کی حکومتوں کو براہ راست امریکہ چلا رہا ہے۔ ملک میں آج بھی 18فروری کے الیکشن سے پہلے کی پالیسیاں جاری ہیں۔ حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے ’’ ایک اور نائن الیون‘‘ ہونے والا ہے بیان سے عوام کوسخت مایوسی ہوئی ہے ۔ وزیراعظم کو اپنا یہ بیان فوری واپس لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرحدوں کے اندر اتحادی فوجوں کی آئے دن مداخلت انتہائی قابل مذمت ہے۔ حکومت کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ 18فروری کے الیکشن کے بعد عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی لیکن حکمرانوں نے انتہائی مایوس کیا ہے نہ جنرل (ر)پرویز مشرف کا مواخذہ ہوسکا اور نہ ہی جج بحال ہوسکے جبکہ مہنگائی میں بھی کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ سب کچھ آئینی تقاضوں کے برعکس کیا جارہا ہے۔ پرویز مشرف جو الیکشن کے بعد آرمی ہاؤس میں چھپ گئے تھے آج کراچی سٹیڈیم میں جاکر عوام میں بیٹھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور اے پی ڈی ایم کا انتخابی بائیکاٹ کا فیصلہ بالکل درست ثابت ہوا ہے کیونکہ انتخابات میں عوامی توقعات کے مطابق نتائج حاصل نہیں کئے جاسکے ہیں۔ ہماری سرحدیں بھی مزید غیر محفوط ہوگئی ہیں۔ امریکہ اور اس کی اتحادی فوجوں کو صرف جذبہ جہاد کے ذریعے ہی شکست دی جاسکتی ہے۔ فرید احمد پراچہ نے کہاکہ وزیراعظم کو ایک اور نائن الیون ہونے والا ہے جیسا بیان دیتے ہوئے شرم آنی چاہئے۔ وہ خود امریکہ کو پاکستان کے سرحدی علاقوں میں نائن الیون جیسے اقدامات کرنے کی دعوت دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جنرل (ر) پرویز مشرف کو امریکہ کے حوالے نہیں کرنے دیا جائے گا بلکہ ان سے پاکستان کے ایک ایک شہری کے خون کا حساب لیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ صرف مشرف ہی نہیں ان کے درباری بھی ان کے ساتھ جائیں گے۔ ان کا مقدر اڈیالہ جیل ہے۔ امیر العظیم نے کہاکہ دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد بش ہے جس کے دونوں ادوار میں کوئی دن ایسا نہیں گذرا جب مسلم دنیا کو کوئی نیا زخم نہ ملا ہو۔ افغانستان اور عراق میں دہشت گردی کے بعد اب وہ ایران اور پاکستان کے قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کا پروگرام بنا رہا ہے۔ انہوں نے سوڈان کے صدر کو عالمی عدالت میں طلب کرنے کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ اقوام متحدہ ایسے اقدامات میں رکاوٹ ڈالنے کی بجائے بش کی ساتھی بنی ہوئی ہے۔ عبدالغفار عزیز نے کہا کہ عالمی عدالت میں سوڈان کے صدر کو نہیں بلکہ مشرف کو کٹہرے میں لانا چاہئے وہ عالمی مجرم بش کا ایجنٹ ہے۔

No comments: