International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Tuesday, July 15, 2008

شوہر کی فرمانبرداری ‘ ایک مسلم خاتون ‘ فرانسیسی شہریت کے حصول میں ناکام ہو گئی ، عدالت کی عجیب و غریب رولنگ ‘ کئی مقامی دانشوروں کی تنقید

پیرس ۔ فرانس کی ایک عدالت نے ایک برقعہ ( حجاب ) پوش مراقشی نثراد مسلم خاتون فیضہ مبشر ( 32 سالہ ) کو محض اس بنیاد پر فرانسیسی قومیت سے انکار کر دیا ہے کہ وہ ( خاتون ) اپنے شوہر کی ’’ حد درجہ ‘‘ فرمانبردار ہیں ۔ عدالت ( کونسل آف سٹیٹ ) نے اپنی رولنگ میں کہا ہے کہ مذکورہ خاتون کے مذہبی رسومات‘ فرانسیسی اقدار سے ’’ ہم آہنگ ‘‘ نہیں ہیں ۔ عدالت نے کہا کہ یہ خاتون اپنے مرد رشتہ داروں کی بالکل ہی مطیع ہیں ۔ ایسی اطاعت کو وہ اپنے معمول سمجھتی ہیں ۔ ان رشتہ داروں کو چیلنج کرنے کا کوئی خیال بھی ان کے گوشتہ ذہن میں نہیں آیا ۔ فیضہ مبشر ‘ 2000 سے فرانس میں مقیم ہیں ۔ انہوں نے ایک فرانسیسی شہری سے شادی کی ہے اور فرانسیسی زبان میں روانی سے بات چیت کر سکتی ہیں وہ تین بچوں کی ماں ہیں ۔ انہوں نے فرانسیسی قومیت کے لئے درخواست دی تھی لیکن 2005 ء میں اس بنیاد پر ان کی درخواست مسترد کر دی گئی کہ وہ ( فرانسیسی اقدار سے ) پوری طرح ’’ ہم آہنگ نہیں ہیں ۔ فیضہ مبشر نے اس فیصلہ کے خلاف کونسل آف سٹیٹ میں اپیل دائر کی اوراس کونسل میں بھی ان کی درخواست مسترد کر دی گئی ۔ فرانس میں تقریباً 70 لاکھ مسلمان رہتے ہیں یورپ کے کسی ملک میں یہ سب سے بڑی مسلم اکثریت ہے فرانسیسی معاشرہ کے دانشور طبقہ نے عدالت بالا ( کونسل آف سٹیٹ ) کی رولنگ کو افسوسناک قرار دیا ہے پروفیسر قانون دانیال لوچک اور ہیومن رائٹس لیگ ( فرانس کے صدر ) جین پیری دیوبوائز نے کہا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی رولنگ ہے کہ جس کے تحت کسی شخص کے مذہبی عمل کی بنیاد پر اس کو فرانسیسی شہریت دینے سے انکار کر دیا گیا ہے ۔

No comments: