چکوال ۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر جسٹس(ر) طارق محمود نے کہاہے کہ ذوالفقار علی بھٹواور بے نظیر بھٹو کی لاش پر سیاست کرنے والوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ وہ ان دونوں لیڈران میں سے کسی ایک کے بھی اصولی موقف کی ترجمانی نہیں کر رہے اور اگر یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ان دو ناموں کے سہارے اس ملک پر پانچ سال حکومت کر جائیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے اور معزول ججوں کی بحالی کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور آصف علی زرداری کا جو کردار سامنے آرہا ہے وہ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے نظریات کی مکمل نفی ہے وہ اسلام آباد سے چکوال پریس کلب میں ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے انہوںنے کہاکہ اب جو کھیل شروع ہوا ہے اس میں میاں محمد نواز شریف کو کافی احتیاط سے کام لیناہوگا کیونکہ آصف علی زرداری نہ تو سیاستدان ہیں وہ ایک حادثاتی طورپر سامنے آئے ہیں اور ابھی تک اٹھارہ فروری کا جومینڈیٹ پاکستان پیپلز پارٹی کوملا ہے وہ اس کی ترجمانی کرنے سے قاصر ہیں ایک اور سوال کے جواب میں جسٹس (ر) طارق محمود نے کہاکہ چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کے جو موجودہ دورے ہیں ان کو پورے ملک میں کوئی اہمیت نہیں دی گئی جس سے یہ پتہ لگتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کی طرف سے وکلاء کو جو تقسیم کرنے کی کوشش ہے وہ کامیاب نہیں ہوئی ہے اور عبدالحمید ڈوگر اپنی سروائیول کیلئے ہاتھ پاؤں ماررہے ہیں اور وکلاء برادری میں ان کو جتنی پذیرائی ملی ہے وہ سب نے دیکھ لیا ہے انہوں نے کہاکہ انیس جولائی کو لاہور میں کل پاکستان وکلاء کنونشن ہو گا جس میں مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان ہو گا انہوں نے کہاکہ وکلاء نے اپنے آپ کو ایک طویل جدوجہد کیلئے تیار کرلیاہے اوروکلاء کی جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوتے انہوں نے کہاکہ صدرضیاء الحق مرحوم نے پیپلز پارٹی کو ختم کرنے کی کوشش کی مگر وہ کامیاب نہیں ہوئے مگر اب پیپلز پارٹی کو ان کے اپنوں کے ذریعے ہی ختم کرنے کی جو کوشش شروع ہوئی ہے اس میں اسٹیبلشمنٹ اور ایجنسیاں کامیاب دکھائی دیتی ہیں انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ کامیاب رہا ہے اور اس سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ پوری قوم ایک آزاد عدلیہ اور معزول ججوں کی بحالی چاہتی ہے انہوں نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو کا نام آج اس وجہ سے زندہ ہے کہ انہوں نے ایک فوجی ڈکٹیٹر کے ساتھ سمجھوتہ کرنے سے انکار کر دیا تھا مگر موجودہ پیپلز پارٹی نے کوئی اصول اور دستور ابھی تک سامنے دیکھنے کو نہیں ملا ہے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Tuesday, July 15, 2008
ذوالفقار علی بھٹواور بے نظیر بھٹو کی لاش پر سیاست کرنے والے ان میں سے کسی ایک کے بھی اصولی موقف کی ترجمانی نہیں کر رہے۔ جسٹس (ر) طارق محمود
چکوال ۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر جسٹس(ر) طارق محمود نے کہاہے کہ ذوالفقار علی بھٹواور بے نظیر بھٹو کی لاش پر سیاست کرنے والوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ وہ ان دونوں لیڈران میں سے کسی ایک کے بھی اصولی موقف کی ترجمانی نہیں کر رہے اور اگر یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ان دو ناموں کے سہارے اس ملک پر پانچ سال حکومت کر جائیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے اور معزول ججوں کی بحالی کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور آصف علی زرداری کا جو کردار سامنے آرہا ہے وہ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے نظریات کی مکمل نفی ہے وہ اسلام آباد سے چکوال پریس کلب میں ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے انہوںنے کہاکہ اب جو کھیل شروع ہوا ہے اس میں میاں محمد نواز شریف کو کافی احتیاط سے کام لیناہوگا کیونکہ آصف علی زرداری نہ تو سیاستدان ہیں وہ ایک حادثاتی طورپر سامنے آئے ہیں اور ابھی تک اٹھارہ فروری کا جومینڈیٹ پاکستان پیپلز پارٹی کوملا ہے وہ اس کی ترجمانی کرنے سے قاصر ہیں ایک اور سوال کے جواب میں جسٹس (ر) طارق محمود نے کہاکہ چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کے جو موجودہ دورے ہیں ان کو پورے ملک میں کوئی اہمیت نہیں دی گئی جس سے یہ پتہ لگتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کی طرف سے وکلاء کو جو تقسیم کرنے کی کوشش ہے وہ کامیاب نہیں ہوئی ہے اور عبدالحمید ڈوگر اپنی سروائیول کیلئے ہاتھ پاؤں ماررہے ہیں اور وکلاء برادری میں ان کو جتنی پذیرائی ملی ہے وہ سب نے دیکھ لیا ہے انہوں نے کہاکہ انیس جولائی کو لاہور میں کل پاکستان وکلاء کنونشن ہو گا جس میں مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان ہو گا انہوں نے کہاکہ وکلاء نے اپنے آپ کو ایک طویل جدوجہد کیلئے تیار کرلیاہے اوروکلاء کی جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوتے انہوں نے کہاکہ صدرضیاء الحق مرحوم نے پیپلز پارٹی کو ختم کرنے کی کوشش کی مگر وہ کامیاب نہیں ہوئے مگر اب پیپلز پارٹی کو ان کے اپنوں کے ذریعے ہی ختم کرنے کی جو کوشش شروع ہوئی ہے اس میں اسٹیبلشمنٹ اور ایجنسیاں کامیاب دکھائی دیتی ہیں انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ کامیاب رہا ہے اور اس سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ پوری قوم ایک آزاد عدلیہ اور معزول ججوں کی بحالی چاہتی ہے انہوں نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو کا نام آج اس وجہ سے زندہ ہے کہ انہوں نے ایک فوجی ڈکٹیٹر کے ساتھ سمجھوتہ کرنے سے انکار کر دیا تھا مگر موجودہ پیپلز پارٹی نے کوئی اصول اور دستور ابھی تک سامنے دیکھنے کو نہیں ملا ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment