International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Tuesday, July 15, 2008

شمالی وزیرستان سے ملحقہ پاک افغان سرحد پر اتحادی افواج کی نقل و حرکت میں اضافہ ، آئی ایس پی آر کی تردید

اسلام آباد+ وانا، میرانشاہ ۔ شمالی وزیرستان میں بیرل اور لوازہ منڈی کے قریب نقل و حرکت بڑھ گئی اور مزید سینکڑوں اتحادی فوجی علاقے میں پہنچ گئے ہیں۔ ابتدائی اطلاع کے مطابق ٹینکوں اور جدید ہتھیاروں سے لیس مسلح اتحادی فوج کی تعداد تین سو کے قریب ہے ۔ اتحادی فوج کی موجودگی سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیاہے۔ اس سے پہلے شمالی وزیرستان پر امریکی جاسوس طیاروں کی پروازیں مسلسل کئی ماہ سے جاری ہیں ۔دوسری طرف پاک فوج نے شمالی وزیرستان سے ملحق پاک افغان سرحد پر نیٹو افواج کے تازہ دم دستوں کی بھاری ہتھیاروں کے ساتھ پیش قدمی کی خبر کی تردید کر دی ہے ۔ادھر قبائلیوں نے خبردار کیا ہے کہ نیٹوافواج نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ پاکستان کے فوجی ذرائع کے مطابق اتحادی فوج کو پاکستان میں کارروائی کی اجازت نہیں دی جائے گی اور سرحدی حدود کی خلاف ورزی کا موثر جواب دیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستانی حدود میں کارروائی کا اختیار صرف پاک فوج کے پاس ہے۔ ادھر اطلاعات کے مطابق شمالی وزیرستان سے ملحق پاک افغان سرحدی علاقوں میں نیٹوافواج نے بھاری توپ خانے اور ٹینکوں کے ہمراہ پیش قدمی کی ہے۔ ڈورچھپر، ڑاوڑ اور سیدگی کے سرحدی علاقوں میں پانچ سو اتحادی فوجی پہنچا دیئے گئے ہیں جبکہ شوال، الواڑہ منڈی اور غلام خان کے سرحدی علاقوں میں اتحادی فوج گزشتہ دس ماہ سے موجود ہے۔نیٹوافواج کے تازہ دم دستوں کے پاس اپاچی اور کوبرا ہیلی کاپٹرز کے علاوہ ٹینک، بکتر بند گاڑیاں اور بھاری توپ خانہ ہے۔ اتحادی فوج نے ڈیورنڈ لائن پار نہیں کی ہے تاہم فوجی دستے سرحد کے قریب تعینات کر کے سرحد پر گشت میں اضافہ کر دیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں سخت خوف پیدا ہو گیا ہے۔ دوسری جانب آئی ایس پی آر نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ افغان سرحد پر غیر معمولی فوجی نقل و حرکت نہیں ہوئی ۔

No comments: