اسلام آباد…وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے قومی اسمبلی میں اپنی پالیسی تقریر میں انقلابی اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ گندم کی امدادی قیمت510 روپے سے بڑھا کر 625 روپے فی چالیس کلو گرام کر دی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ طلبہ اور ٹریڈ یونیز پرسے پابندی اٹھا لی گئی ہے جب کہ پیمرا کو اتھارٹی کے بجائے وزارت اطلاعات کا ذیلی ادارہ بنایا جائے ۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے آغاز میں مسلم لیگ قاف ،ایم کیو ایم ،پیپلز پارٹی شیر پاؤ اور مسلم لیگ فنکشنل نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی حمایت کا اعلان کیا ۔اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ اس ماہ مبارک میں میں اپنے انتخاب پر اللہ کے شکر گزار ہیں۔انہوں نے اس موقع پر قائد عوام شہید ذوالفقارعلی بھٹو،بے نظیر بھٹو شہید ،پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری ، شریک چیرمین آصف زرداری اور پارٹی کارکنوں کا شکریہ اداکیا۔وزیراعظم نے نواز شریف ،اسفندیار ولی خان،الطاف حسین ،پیر صاحب پگارا ،آزاد امیدوار اور دیگر جماعتوں کے قائدین کا اپنے اوپر اعتماد پر شکر یہ اد اکیا ۔وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہمارے ایک عظیم رہنما کو عدالتی قتل کے ذریعے راستے سے ہٹا گیااور دوسرے رہنما کو ان طاقتوں نے قتل کیا جو قانون کی حکمرانی نہیں چاہتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ تمام اداروں کو مستحکم بنائیں گے تاکہ ملک میں استحکام ہو۔وہ اے پی ڈی ایم کی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ان کی حکومت کو قوم تمام صوبوں کا اعتماد حاصل ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں امن او امان کی بحالی اوردہشت گردی کا خاتمہ اولین ترجیح ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی اپنی جنگ ہے۔حکومت ان تمام لوگوں کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے جو ہتھیار پھینک کر امن کا راستہ اختیار کریں گے۔انہوں نے کہا کہ قبائیلی علاقوں میں معاشی اور سیاسی اصلاحات کی ضرورت ہے۔دولت کی غیر منصفانہ تقسیم پر گز برداشت نہیں کی جائے گی۔وزیراعظم نے بے روز گاری ، مہنگائی اور غربت کو دوسرا بڑا مسئلہ قرار دیا ۔انہوں نے چیف آف آرمی اسٹاف کی جانب سے سول اداروں سے فوجی افسران کی واپسی کے اعلان کوخوش آیند قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ جن چند سول اداروں میں فوجی افسروں کی ضرورت ہے وہاں فوجی افسران کو تعینات کیا جا سکتا ہے۔سول اداروں سے فوجی افسروں کی واپسی دو ہفتوں میں مکمل ہو جانی چاہیے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ بائیس سو میگا واٹ بجلی پیداکرنے کے لیے نئے یونٹس لگائیں جائیں گے۔پانچ سو میگا واٹ بجلی بچانے کے لئے عوامی سطح پر مہم شروع کریں گے۔ملک میں چھوڑے ڈیم بنا کر پانی اور بجلی کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کریں گے۔واپڈا کو بڑے ڈیموں کی تعمیر کے لیے فزیبلیٹی بنانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔کیٹی بندر منصوبے پر کام شروع کرنے کے لیے سرمایہ کاری کی دعوت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ وزرا اکانومی پلس میں سفر کریں گے۔وزیر اعظم ہاؤس کے بجٹ میں چالیس فیصد کمی کی جائے گی اور وزرا سولہ سو سی سی سے زائد گاڑی استعمال نہیں کریں گے۔قومی اسمبلی میں پہلی بار وزیر اعظم سے وقفہ سوالات شروع کیا جائے گا۔ ائیر پورٹ پروی آئی پیز کے لیے خصوصی کاؤنٹر ختم کیے جائیں گے۔سرکاری عمارتوں پر غیر ضروری چراغاں ختم کر دیا جائے ۔۔نجی اور سرکاری شعبوں میں ملازمتیں پید اکرنے کے لیے منصوبہ بندی کی جائے گی۔ملک بھر میں نیشنل ایپلائمنٹ اسکیل شروع کی جائے گی۔مدارس میں یکساں نصاب اور دی جانے والی رقوم کا آڈٹ کیا جائے گا۔ملک میں ہر سال دس لاکھ نئے ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر کے لیے اسکیم شروع کی جائے گی۔دیہی علاقوں میں بے گھر لوگوں کے لیے پانچ مرلہ گھروں کی اسکیل شروع کی جائے گی۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مزدوروں کی کم سے کم اجرت چھ ہزار روپے ماہانہ کی جا ئے گی اور جہوریت کی راہ میں قربانی دینے والوں کے اہل کانہ کو وظائف دیے جائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت عدلیہ کی آزادی اور ججز کی بحالی کے لیے کردار ادا کرتی رہے گی ۔سی این جی بسوں کو عام کیا جائے گا تاکہ ماحول میں بہتری لائی جائے۔کسانوں کے لیے انشورنس اسکیمیں شروع کی جائیں گی۔نہری کھالوں کو پختہ کیا جائے گا ۔وزیراعظم نے کہا کہ پیمرا کو اتھارٹی کے بجائے وزارت اطلاعات کا زیلی ادارہ بنایا جائے گا۔ میڈیا کی آزادی کے مفافی تمام قوانین کا جائزہ لے کر منسوخ کیا جائے گا ۔موجودہ قانون انتہائی ناقص ہے۔فریڈم آف انفارمیشن کے قانون کا خاکہ حکومت کے پاس موجود ہے۔آئی آر او 2002کا فوری خاتمہ کیا جائے گا۔وزیراعظم نے طلبہ اور ٹریڈ یونینز پر ر عائد پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں سیاسی کارکنوں کی رہائی حکومت کی اولین ترجیح ہو گی۔وہ جیو اور جینے دو کے اصول پر یقین رکھتے ہیں ۔وزیراعطم نے کہا کہ وہ کشمیری بھائی بہنوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کی قربانیاں رائیگان نہیں جائیں گے ۔مضبوط اور پر امن افغانستان ہی پاکستان کے مفاد میں ہے۔اسلامی دنیا کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم بنائیں گے، چین سے تعلقات کو پاکستان کی خارجہ پالیسی میں بہت اہمیت حاصل ہے ۔اقلیتوں کے تمام قانونی ،سیاسی ،معاشی اور معاشرتی حقوق کو یقینی بنائیں گے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Saturday, March 29, 2008
قومی اسمبلی:وزیراعظم کا پالیسی تقریر میں انقلابی اقدامات کا اعلان
اسلام آباد…وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے قومی اسمبلی میں اپنی پالیسی تقریر میں انقلابی اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ گندم کی امدادی قیمت510 روپے سے بڑھا کر 625 روپے فی چالیس کلو گرام کر دی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ طلبہ اور ٹریڈ یونیز پرسے پابندی اٹھا لی گئی ہے جب کہ پیمرا کو اتھارٹی کے بجائے وزارت اطلاعات کا ذیلی ادارہ بنایا جائے ۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے آغاز میں مسلم لیگ قاف ،ایم کیو ایم ،پیپلز پارٹی شیر پاؤ اور مسلم لیگ فنکشنل نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی حمایت کا اعلان کیا ۔اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ اس ماہ مبارک میں میں اپنے انتخاب پر اللہ کے شکر گزار ہیں۔انہوں نے اس موقع پر قائد عوام شہید ذوالفقارعلی بھٹو،بے نظیر بھٹو شہید ،پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری ، شریک چیرمین آصف زرداری اور پارٹی کارکنوں کا شکریہ اداکیا۔وزیراعظم نے نواز شریف ،اسفندیار ولی خان،الطاف حسین ،پیر صاحب پگارا ،آزاد امیدوار اور دیگر جماعتوں کے قائدین کا اپنے اوپر اعتماد پر شکر یہ اد اکیا ۔وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہمارے ایک عظیم رہنما کو عدالتی قتل کے ذریعے راستے سے ہٹا گیااور دوسرے رہنما کو ان طاقتوں نے قتل کیا جو قانون کی حکمرانی نہیں چاہتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ تمام اداروں کو مستحکم بنائیں گے تاکہ ملک میں استحکام ہو۔وہ اے پی ڈی ایم کی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ان کی حکومت کو قوم تمام صوبوں کا اعتماد حاصل ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں امن او امان کی بحالی اوردہشت گردی کا خاتمہ اولین ترجیح ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی اپنی جنگ ہے۔حکومت ان تمام لوگوں کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے جو ہتھیار پھینک کر امن کا راستہ اختیار کریں گے۔انہوں نے کہا کہ قبائیلی علاقوں میں معاشی اور سیاسی اصلاحات کی ضرورت ہے۔دولت کی غیر منصفانہ تقسیم پر گز برداشت نہیں کی جائے گی۔وزیراعظم نے بے روز گاری ، مہنگائی اور غربت کو دوسرا بڑا مسئلہ قرار دیا ۔انہوں نے چیف آف آرمی اسٹاف کی جانب سے سول اداروں سے فوجی افسران کی واپسی کے اعلان کوخوش آیند قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ جن چند سول اداروں میں فوجی افسروں کی ضرورت ہے وہاں فوجی افسران کو تعینات کیا جا سکتا ہے۔سول اداروں سے فوجی افسروں کی واپسی دو ہفتوں میں مکمل ہو جانی چاہیے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ بائیس سو میگا واٹ بجلی پیداکرنے کے لیے نئے یونٹس لگائیں جائیں گے۔پانچ سو میگا واٹ بجلی بچانے کے لئے عوامی سطح پر مہم شروع کریں گے۔ملک میں چھوڑے ڈیم بنا کر پانی اور بجلی کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کریں گے۔واپڈا کو بڑے ڈیموں کی تعمیر کے لیے فزیبلیٹی بنانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔کیٹی بندر منصوبے پر کام شروع کرنے کے لیے سرمایہ کاری کی دعوت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ وزرا اکانومی پلس میں سفر کریں گے۔وزیر اعظم ہاؤس کے بجٹ میں چالیس فیصد کمی کی جائے گی اور وزرا سولہ سو سی سی سے زائد گاڑی استعمال نہیں کریں گے۔قومی اسمبلی میں پہلی بار وزیر اعظم سے وقفہ سوالات شروع کیا جائے گا۔ ائیر پورٹ پروی آئی پیز کے لیے خصوصی کاؤنٹر ختم کیے جائیں گے۔سرکاری عمارتوں پر غیر ضروری چراغاں ختم کر دیا جائے ۔۔نجی اور سرکاری شعبوں میں ملازمتیں پید اکرنے کے لیے منصوبہ بندی کی جائے گی۔ملک بھر میں نیشنل ایپلائمنٹ اسکیل شروع کی جائے گی۔مدارس میں یکساں نصاب اور دی جانے والی رقوم کا آڈٹ کیا جائے گا۔ملک میں ہر سال دس لاکھ نئے ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر کے لیے اسکیم شروع کی جائے گی۔دیہی علاقوں میں بے گھر لوگوں کے لیے پانچ مرلہ گھروں کی اسکیل شروع کی جائے گی۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مزدوروں کی کم سے کم اجرت چھ ہزار روپے ماہانہ کی جا ئے گی اور جہوریت کی راہ میں قربانی دینے والوں کے اہل کانہ کو وظائف دیے جائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت عدلیہ کی آزادی اور ججز کی بحالی کے لیے کردار ادا کرتی رہے گی ۔سی این جی بسوں کو عام کیا جائے گا تاکہ ماحول میں بہتری لائی جائے۔کسانوں کے لیے انشورنس اسکیمیں شروع کی جائیں گی۔نہری کھالوں کو پختہ کیا جائے گا ۔وزیراعظم نے کہا کہ پیمرا کو اتھارٹی کے بجائے وزارت اطلاعات کا زیلی ادارہ بنایا جائے گا۔ میڈیا کی آزادی کے مفافی تمام قوانین کا جائزہ لے کر منسوخ کیا جائے گا ۔موجودہ قانون انتہائی ناقص ہے۔فریڈم آف انفارمیشن کے قانون کا خاکہ حکومت کے پاس موجود ہے۔آئی آر او 2002کا فوری خاتمہ کیا جائے گا۔وزیراعظم نے طلبہ اور ٹریڈ یونینز پر ر عائد پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں سیاسی کارکنوں کی رہائی حکومت کی اولین ترجیح ہو گی۔وہ جیو اور جینے دو کے اصول پر یقین رکھتے ہیں ۔وزیراعطم نے کہا کہ وہ کشمیری بھائی بہنوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کی قربانیاں رائیگان نہیں جائیں گے ۔مضبوط اور پر امن افغانستان ہی پاکستان کے مفاد میں ہے۔اسلامی دنیا کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم بنائیں گے، چین سے تعلقات کو پاکستان کی خارجہ پالیسی میں بہت اہمیت حاصل ہے ۔اقلیتوں کے تمام قانونی ،سیاسی ،معاشی اور معاشرتی حقوق کو یقینی بنائیں گے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment