International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Saturday, March 29, 2008

آباد گاروں سے گندم کی خریداری کیلئے فی ٤٠ کلوگرام نرخ ٥١٠ روپے سے بڑھا کر٦٢٥ روپے کرنے کا اصولی فیصلہ،وزیراعظم کا قومی اسمبلی کے اجلاس میں اعلان

خریداری کیلئے نرخوں میں اضافے کا فیصلہ آباد گاروں کی جانب سے مجوزہ سرکاری نرخوں پر اعتراضات کے باعث کیا گیا ہے
مقامی خریداروں کی جانب سے آبادگاروں کو گندم کی خریداری کیلئے پرکشش قیمتوں کی پیشکش اسکی ذخیرہ اندوزی سے ناجائز منافع حاصل کرنے کیلئے کیاجارہا ہے
مقامی مارکیٹ سے گندم کی خریداری کا ہدف پورا نہیں ہوسکا تو قیمتیں مستحکم رکھنے کیلئے حکومت کو گندم درآمد کروانا پڑے گی

کراچی۔ وزارت خوراک زراعت و مال مویشی (منفال)کی جانب سے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے حکم پر آباد گاروں سے گندم کی خریداری کیلئے گندم کی امدادی قیمت فی 40کلوگرام نرخ 510روپے سے بڑھا کر625روپے کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔وزیراعظم پاکستان کی جانب سے اس بات کا اعلان ہفتے کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیا گیا جبکہ انہوں نے اجلاس میں کسانوں کیلئے بہترین بیجوں کی فراہمی اور فصل کے بیمے کیلئے بھی پالیسی کا اعلان کیا۔امدادی قیمت میں اضافے کا فیصلہ آباد گاروں کی جانب سے وزارت منفال کے مجوزہ نرخوں پراعتراضات پر کیا گیا ہے دوسری جانب آباد گاروں کو مقامی تاجروںکی جانب سے گندم کی خریداری کیلئے پرکشش نرخ پیش کئے جارہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق وزارت خوراک، زراعت و مال مویشی کی جانب سے آباد گاروںسے گندم کی خریداری کیلئے نرخ میں فی 40کلوگرام115روپے اضافے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے جس کے بعد آباد گاروںسے گندم 625روپے فی 40کلوگرام پر خریدی جائے گی۔منفال وزارت کی جانب سے اوپن مارکیٹ سے کم نرٖخ دئے جانے کے باعث آباد گار مقامی تاجروں کو گندم کی فروخت کررہے تھے جبکہ وزارت کی جانب سے گندم کی خریداری کے نرخ میںاضافہ کا فیصلہ اسکی ذخیرہ اندوزی سے بچنے کیلئے عوامی مفاد میں کیا گیا ہے۔ملک میںگندم کی نئی فصل صرف سندھ میں تیار ہوئی ہے جبکہ مقامی مارکیٹ میں گندم 15سے16روپے فی کلو گرام پر فروخت کی جارہی ہے جبکہ سرکاری قیمت 12.75روپے فی کلوگرام مقرر کی گئی ہے۔اس صورتحال میں مقامی خریداروں کی جانب سے آبادگاروں کو گندم کی خریداری کیلئے پرکشش قیمتوں کی پیشکش اسکی ذخیرہ اندوزی سے ناجائز منافع حاصل کرنے کیلئے کیاجارہا ہے۔ وزارت منفال ذرائع کے مطابق مارچ میں سندھ سے محض 10ٹن گندم خریدی گئی ہے جبکہ ماہرین کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ اگر آباد گاروںکو پیش کئے جانے والے نرخوں میں نظر ثانی نہیں کی گئی تو حکومت کیلئے گندم کی خریداری کا کوٹہ حاصل کرنا مشکل ہوجائے گا اور پنجاب میں بھی گندم کی کٹائی میں خاصا وقت ہے۔ذرائع کے مطابق گندم کی خریداری کیلئے پیش کردہ نرخوں میں اضافے کیلئے حتمی سمری تیار کی جاچکی ہے جو جلد ہی کابینہ میں معاشی رابطہ کمیٹی کو بھجوائی جائے گی جبکہ گندم کی خریداری کیلئے نئی قیمتوں کا اعلان اپریل کے پہلے ہفتے میں متوقع ہے۔وزارت خوراک و زراعت کے مطابق اگر مقامی مارکیٹ سے گندم کی خریداری کا ہدف پورا نہیں ہوسکا تو قیمتیں مستحکم رکھنے کیلئے حکومت کو گندم درآمد کروانا پڑے گی۔

No comments: