International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Saturday, March 29, 2008

پیپلز پارٹی مسئلہ کشمیر کا پر امن حل چاہتی ہے اور اس کیلئے بات چیت پر یقین رکھتی ہے۔ ۔ ۔ آصف علی زرداری

ہم چاہتے ہیں بندوق کو زنگ لگ جائے ،سی بی ایم کے بجائے الیکشن ہوں
پیپلز پارٹی کشمیریوں کی اخلاقی سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کی پاکستان پالیسی پر قائم رہے گی
پاکستان کا پیغام امن و محبت ہے چاہتے ہیں آنے والی نسلیں وہ قربانیاں نہ دے جو موجودہ دے رہی ہیں
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کا مقبوضہ کشمیر پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

اسلام آباد ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ان کی جماعت مسئلہ کشمیر کا پر امن حل چاہتی ہے اور اس کیلئے بات چیت پر یقین رکھتی ہے۔ ہم چاہتے ہیں بندوق کو زنگ لگ جائے ۔ ہم چاہتے ہیں اعتماد سازی کے اقدامات کے بجائے الیکشن ہوں ، پیپلزپارٹی کشمیریوں کی اخلاقی سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کی پاکستان پالیسی پر قائم رہے گی پاکستان کا پیغام امن و محبت ہے ۔ ہم چاہتے ہیں آنے والی نسلیں وہ قربانیاں نہ دے جو موجودہ دے رہی ہیں ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کو مقبوضہ کشمیر پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ آصف علی زرداری نے کہاکہ ہم اعتماد سازی کاعمل نہیں الیکشن چاہتے ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ بندوقیں ہی ختم ہو جائیں اور انہیں زنگ لگ جائے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پاکستان کی مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کی پالیسی جاری رکھے گی ہم پارلیمنٹ میں کشمیر پالیسی کو آگے بڑھائیں گے، ہم مسئلہ کشمیر کا بات چیت کے ذریعہ پرامن حل چاہتے ہیں دونوں جانب کے کشمیریوں کو آپس میں ملنے دیا جائے، صرف اعتماد سازی کافی نہیں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتی ہے، ہم اپنی دوسری اتحادی جماعتوں کے ساتھ ملکر کشمیر پالیسی کو مضبوط بنائیں گے۔ آصف علی زردارنے کہا کہ سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کا خواب اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی باتیں یاد ہیں، ہم انہیں آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ ہم بات چیت پر یقین رکھتے ہیں، پیپلزپارٹی نے شملہ سے لیکر آج تک مسئلہ کشمیر کو اپنے ایجنڈے پر رکھا ہوا ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ مسئلہ کے حل کیلئے صرف اعتماد سازی ہی کافی نہیں ٹھوس اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا فوری حل نکالا جائے اس موقع پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر کے عوام نے امن کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، ہماری خواہش ہے کہ اعتماد سازی کے جو اقدامات کئے گئے ہیں، ان کو آگے بڑھایا جائے، ان پر دوبارہ عمل شروع ہو، مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے امن عمل کو ترک نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم واجپائی کے دور میں امن عمل شروع ہوا تھا اس کے بعد بھی اس سلسلہ میں کئی اقدامات کئے گئے، ہمیں امید ہے کہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری مسئلہ کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے اور اس مقصد کے حصول کیلئے پاکستان کی کشمیر پالیسی جاری رہنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے موزوں وقت ہے، نئی جمہوری حکومت امن عمل آگے بڑھائے کیونکہ جمہوری حکومتیں جنگ نہیں امن کیلئے کام کرتی ہیں۔اس موقع پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر کی اپنی انفرادیت ہے، جموں کشمیر کے حالات اب بدل رہے ہیں، بہت خون بہ چکا۔ انہوں نے کہا کہ امن عمل کو پس پشت نہیں ڈالا جا سکتا۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ وہ بے نظیر بھٹو شہید کی تعزیت کیلئے آئی ہیں انہوں نے کہاکہ آصف علی زرداری سے ملاقات کے دوران مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت مسئلہ کشمیر کو پش پشت ڈالا گیا تو سب کچھ دوبارہ صفر سے شروع کرنا ہو گا ان کاکہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر حل کرنے کا یہ مناسب وقت ہے محبوبہ مفتی کاکہنا تھا کہ امن کوششوں کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے دونوں طرف کے کشمیریوں کو ملنے دیا جائے ان کے درمیان سرحدوں کو بے معنی بنانے کی بھی ضرورت ہے۔

No comments: