اسلام آباد ۔ ملک کی سیاسی جمہوری ور پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ نو متنخب وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی پر پوری قومی اسمبلی نے اعتماد کا ووٹ دیا ہے ۔ اتفاق رائے سے منتخب سیاسی جماتوں کی جانب سے نو منتخب وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے اس ضمن میں قرارداد کو اتفاق رائے سے منظور کیا گیا ہے ۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے آغاز میں اپنے خطاب میں کہا ملکی سالمیت، استحکام اور مثبت جمہوری پیغام کے لیے اپوزیشن اعتماد کے ووٹ میں ان کا ساتھ دیں ۔ منتخب سیاسی جماعتوں نے وزیراعظم کا ساتھ دینے کا اعلان کیا پاکستان مسلم لیگ(ق) کے پارلیمانی لیڈر فیصل صالح حیات نے کہا کہ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے جو بات کی ہے کہ اعتماد کے ووٹ میں اپوزیشن ان کوووٹ دیں ۔ اپوزیشن اراکین بالخصوص مسلم لیگ(ق) سے مشاورت کے بعداتفاق رائے سے فیصلہ کیا ۔ اعتماد کے ووٹ میں وزیراعظم کا ساتھ دیں گے مسلم لیگ(ق) کے اٹھارہ فروری کے بعدقومی یکجہتی کے لیے جمہوری سفر کے آغاز کے حوالے سے اس وقت بھی پہل کی اور قوم کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا ۔ انتخابات کے بارے میں تحفظات بھی نہیں منقسم مینڈیٹ تھا۔ ہم نے کھلے دل سے نتائج کو تسلیم کیا ۔گزشتہ کئی دنوں سے قومی مفاہمت کی بات ہو رہی ہے ایوان میں بھی اس کی آواز سنی گئی پاکستان کو درپیش مسائل اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے وزیراعظم کو قوم کی مکمل حمایت محسوس کی جا رہی ہے ۔ جذبہ خیر سگالی اورنئی جمہوری پارلیمانی روایت کے فروغ کے لیے اپوزیشن نے مثبت طرز عمل کا فیصلہ کیا ۔ انتخاب کے وقت بھی حکومت کے مثبت اقدامات ، جمہوریت کے استحکام اور اسے فروغ کے لیے مسلم لیگ(ق) اعتماد کے ووٹ میں وزیراعظم کا ساتھ دے گی۔ پاکستان مسلم لیگ(فنکشنل ) کے پارلیمانی لیڈر جہانگیر ترین نے کہا کہ صاف شفاف انتخابات ہوئے۔ قوم کے فیصلے کا احترام کرنا چاہیے ۔ عوام کایہی مینڈیٹ ہے ۔ کہ سیاستدان ایک دوسرے سے محاذآرائی اور مقابلے میں نہ گزاریں انتخابات ختم ہو گئے اب ملک کو چلانا ہے ۔ عوام کا مینڈیٹ یہ ہے کہ مل جل کر کام کریں عوام کے معاسی اقتصادی مسائل کو حل کریں اس طرح ملک کامیاب رہے گا عوام جلد از جلد معاشی ترقی اور اس کے ثمرات چاہتے ہیں مسلم لیگ(فنکشل) نے بھی سید یوسف رضا گیلانی کو اعتماد کے ووٹ کا فیصلہ لیا ۔ انہیں پوری اسرائیکی ویب کی جانب سے مبارکباد دیتا ہوں ۔ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ خیر سگالی کے جذبے کے تحت انتخاب میں وزیراعظم کی حمایت کی طرح اعتماد کے ووٹ کا فیصلہ کیا ہے ہم بھی قرار داد میں محرک ہیں یہ تاریخی موقع ہے کہ نیا جمہوری سفر شروع ہو رہا ہے یہی وسیع البنیاد اشتراک عمل کا بین ثبوت ہے ۔ پی پی پی ( شیر پاؤ) کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے کہا کہ صوبہ سرحد میں بھی یہی جذبہ سامنے آیا ہے صوبے سپیکر و ڈپٹی سپیکر بلا مقابلہ متنخب ہوچکے ہیں ۔ مل جل کر عوام کی توقعات پر پورا اتر سکتے ہیں ۔ ایوان کی بالادستی کے لیے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی حمایت کرتے ہیں ۔ ایوان میں احسن اقدام ہوا ۔ نئی تاریخی پارلیمانی روایت قائم ہوئی ہے پارلیمانی لیڈر ز کی تقاریر کے بعدپی پی پی کے رہنما نوید قمر نے قرار داد پیش کی یہ ایوان اسلامی جمہوری پاکستان کے دستور آرٹیکل 91 کی شق کے تحت وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی پر اعتماد کرتا ہے۔ محرکین میں نوید قمر سمیت ، احسن اقبال ، اسفند یار ولی خان ، ڈاکٹر فاروق ستار ، منیر خان اورکزئی ، میاں منظور وٹو ، مولانا قاسم شامل ہیں ۔ سپیکر نے گنتی کا اعلان کیا جس پر اسفند یار ولی خان نے کہا کہ گنتی کی کیا ضرورت ہے بلا مقابلہ قرارداد منظور ہو چکی ہے جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے اتفاق رائے سے قرار داد کی منظوری کا اعلان کیا ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Saturday, March 29, 2008
پوری قومی اسمبلی نے یوسف رضا گیلانی کو اعتماد کا ووٹ دیدیا ، قرار داد منظور
اسلام آباد ۔ ملک کی سیاسی جمہوری ور پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ نو متنخب وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی پر پوری قومی اسمبلی نے اعتماد کا ووٹ دیا ہے ۔ اتفاق رائے سے منتخب سیاسی جماتوں کی جانب سے نو منتخب وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے اس ضمن میں قرارداد کو اتفاق رائے سے منظور کیا گیا ہے ۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے آغاز میں اپنے خطاب میں کہا ملکی سالمیت، استحکام اور مثبت جمہوری پیغام کے لیے اپوزیشن اعتماد کے ووٹ میں ان کا ساتھ دیں ۔ منتخب سیاسی جماعتوں نے وزیراعظم کا ساتھ دینے کا اعلان کیا پاکستان مسلم لیگ(ق) کے پارلیمانی لیڈر فیصل صالح حیات نے کہا کہ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے جو بات کی ہے کہ اعتماد کے ووٹ میں اپوزیشن ان کوووٹ دیں ۔ اپوزیشن اراکین بالخصوص مسلم لیگ(ق) سے مشاورت کے بعداتفاق رائے سے فیصلہ کیا ۔ اعتماد کے ووٹ میں وزیراعظم کا ساتھ دیں گے مسلم لیگ(ق) کے اٹھارہ فروری کے بعدقومی یکجہتی کے لیے جمہوری سفر کے آغاز کے حوالے سے اس وقت بھی پہل کی اور قوم کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا ۔ انتخابات کے بارے میں تحفظات بھی نہیں منقسم مینڈیٹ تھا۔ ہم نے کھلے دل سے نتائج کو تسلیم کیا ۔گزشتہ کئی دنوں سے قومی مفاہمت کی بات ہو رہی ہے ایوان میں بھی اس کی آواز سنی گئی پاکستان کو درپیش مسائل اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے وزیراعظم کو قوم کی مکمل حمایت محسوس کی جا رہی ہے ۔ جذبہ خیر سگالی اورنئی جمہوری پارلیمانی روایت کے فروغ کے لیے اپوزیشن نے مثبت طرز عمل کا فیصلہ کیا ۔ انتخاب کے وقت بھی حکومت کے مثبت اقدامات ، جمہوریت کے استحکام اور اسے فروغ کے لیے مسلم لیگ(ق) اعتماد کے ووٹ میں وزیراعظم کا ساتھ دے گی۔ پاکستان مسلم لیگ(فنکشنل ) کے پارلیمانی لیڈر جہانگیر ترین نے کہا کہ صاف شفاف انتخابات ہوئے۔ قوم کے فیصلے کا احترام کرنا چاہیے ۔ عوام کایہی مینڈیٹ ہے ۔ کہ سیاستدان ایک دوسرے سے محاذآرائی اور مقابلے میں نہ گزاریں انتخابات ختم ہو گئے اب ملک کو چلانا ہے ۔ عوام کا مینڈیٹ یہ ہے کہ مل جل کر کام کریں عوام کے معاسی اقتصادی مسائل کو حل کریں اس طرح ملک کامیاب رہے گا عوام جلد از جلد معاشی ترقی اور اس کے ثمرات چاہتے ہیں مسلم لیگ(فنکشل) نے بھی سید یوسف رضا گیلانی کو اعتماد کے ووٹ کا فیصلہ لیا ۔ انہیں پوری اسرائیکی ویب کی جانب سے مبارکباد دیتا ہوں ۔ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ خیر سگالی کے جذبے کے تحت انتخاب میں وزیراعظم کی حمایت کی طرح اعتماد کے ووٹ کا فیصلہ کیا ہے ہم بھی قرار داد میں محرک ہیں یہ تاریخی موقع ہے کہ نیا جمہوری سفر شروع ہو رہا ہے یہی وسیع البنیاد اشتراک عمل کا بین ثبوت ہے ۔ پی پی پی ( شیر پاؤ) کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے کہا کہ صوبہ سرحد میں بھی یہی جذبہ سامنے آیا ہے صوبے سپیکر و ڈپٹی سپیکر بلا مقابلہ متنخب ہوچکے ہیں ۔ مل جل کر عوام کی توقعات پر پورا اتر سکتے ہیں ۔ ایوان کی بالادستی کے لیے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی حمایت کرتے ہیں ۔ ایوان میں احسن اقدام ہوا ۔ نئی تاریخی پارلیمانی روایت قائم ہوئی ہے پارلیمانی لیڈر ز کی تقاریر کے بعدپی پی پی کے رہنما نوید قمر نے قرار داد پیش کی یہ ایوان اسلامی جمہوری پاکستان کے دستور آرٹیکل 91 کی شق کے تحت وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی پر اعتماد کرتا ہے۔ محرکین میں نوید قمر سمیت ، احسن اقبال ، اسفند یار ولی خان ، ڈاکٹر فاروق ستار ، منیر خان اورکزئی ، میاں منظور وٹو ، مولانا قاسم شامل ہیں ۔ سپیکر نے گنتی کا اعلان کیا جس پر اسفند یار ولی خان نے کہا کہ گنتی کی کیا ضرورت ہے بلا مقابلہ قرارداد منظور ہو چکی ہے جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے اتفاق رائے سے قرار داد کی منظوری کا اعلان کیا ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment