مجوزہ قرار داد میں ٣ نومبر کے تمام اقدامات کو کالعدم قرار دے دیا گیا
اسلام آباد ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اعلان مری کے مطابق ججز کی بحالی کے حوالے سے پارٹی کی جانب سے وضع کی گئی مجوزہ قرار داد کے مسودے کو جاری کر دیا گیا ہے قرار دادمیں تین نومبر 2007ء کے تمام اقدامات واپس لئے جانے کا مطالبہ کیاگیا ہے۔ قرار داد کا مسودہ جمعرات کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سنیئرنائب صدر ظفر علی شاہ کی پارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کے دوران تقسیم کیاگیا۔ قرار داد میں کہاگیا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس متفقہ طور پر یہ فیصلہ کرتاہے اور اس بات کا اعلان کرتاہے کہ 3نومبر 2007ء کو جبکہ ملک میں آئین بحال تھا پارلیمنٹ موجود تھی اور صدر پاکستان بھی موجود تھے تو اس وقت کے آرمی چیف آف اسٹاف نے جس ایمر جنسی کا نفاذ کیا تھا وہ صریحاً غیر قانونی اور ماورائے آئین فعل تھا لہٰذا اجلاس اس ایمر جنسی کے نفاذ کو کالعدم قرار دیتا ہے۔ مجوزہ قرار داد میں مزید کہاگیا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس متفقہ طور پر فیصلہ کرتا ہے کہ تین نومبر 2007ء کو اس وقت کے چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے نام نہاد نافذ کردہ ایمرجنسی کے اعلان اور اس کے طاقت کے بل بوتے پر جو پی سی اونمبر 1- پاکستان 2007کے نفاد ، 3نومبر 2007ء کو ہی ججز آرڈرOath of Officeکے نفاد اور 15نومبر 2007ء کوProvisional Constution (Amendmnt)Order No 1 2007اور مورخہ 20نومبر2007ء کو صدارتی حکم نمبر2007-5ء کے ذریعےConstitution(Amendment Order Of 2007)کے نفاذ کو اور 14دسمبر 2007ء کو صدارتی حکم نمبر 6، 2007ء کے ذریعےConstitution (2nd Amendment Order 2007)کو اور صدارتی حکم نمبر 7، 2007کے ذریعےIslambad High Court Establishment Order 2007)کو اور اسی طرح 14دسمبر کو ہی صدارتی حکم نمبر9،2007ء کے تحتSuperme Court Judges (Pensionary Benefits Order,2007)کو اور پھر بالآخر 15دسمبر 2007 ء کو(Revocation of Pakistan of Emergency Order 2007کو قومی اسمبلی کا اجلاس متفقہ طور پر کالعدم قرار دیتا ہے-مسودہ قرار داد کے مطابق اجلاس تین نومبر 2007ء کی نافذ کردہ غیر آئینی ایمر جنسی کی کوکھ سے جنم لینے والی مندرجہ بالا قانون سازی کو بھی غیر قانونی ، غیر آئینی اور بغیر اختیار کے اس کے نفاذ کو کالعدم قرار دیتا ہے اس بات کا بھی اعلان کرتا ہے کہ 2002ء کے انتخابات کی آئینی مدت پوری ہونے کے بعد 2008ء کے عام انتخابات آئین کے تحت ہیں نیز یہ بھی فیصلہ کیاجاتاہے کہ ان انتخابات کی حیثیت کو کسی بھی فورم ،عدالت ، بشمول ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں کیاجا سکے گا۔ اجلاس وفاقی حکومت اور پاکستان کے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کو سفارش کرتا ہے کہ قومی اسمبلی کی اس قرار داد کی روشنی اور روح کے مطابق تین نومبر 2007ء کو سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں کام کرنے والے ججز کو ان کے عدالتی فرائض سرانجام دینے کیلئے انتظامات و سہولیات مہیا کی جائیں ۔ اجلاس حکومت پاکستان سے اس بات کی بھی سفارش کرتا ہے کہ تین نومبر 2007ء سے لے کر آج کے دن تک عدالتوں میں ہونے والے عام عوام کے درمیان ہونے والے مقدمات کے فیصلوں کو تحفظ بھی فراہم کیاجائے جبکہ اس دوران قومی اور سیاسی اہمیت کے ہونے والے فیصلوں کو تعصب سے بالا تر ہو کر بحال ہونے والی عدالتوں کو Reviewکرنے کا اختیار حاصل ہو گا۔ 3نومبر 2007 ء کی نام نہاد ایمر جنسی کے بعد ملک ایک بدترین آئینی ،عدالتی اور سیاسی بحران کا شکار چلا آرہاہے اٹھارہ فروری 2008ء کے عام انتخابات میں ملک کو جمہوریت کی پٹڑی پر چڑھانے کی کوشش کی گئی ہے اور مختلف پارلیمانی سیاسی جماعتوں بالخصوص پاکستان مسلم لیگ (ن) ، پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی نے اور ان کی قیادت میاں نواز شریف ، آصف علی زرداری اور اسفند یار ولی خان نے قومی مفاہمت کے فارمولے کے پیش نظر مرکز میں ایک اتحادی حکومت بھی تشکیل دے دی ہے اور جو اس وقت کلی طور پر اقتدار کی غلام گردشوں میں گھوم پھر رہی ہے ۔ مجوزہ قرار داد میں کہاگیا ہے کہ قوم اور وکلاء برادری جو 3نومبر 2007ء کی نام نہاد ایمر جنسی کے خلاف ایک مضبوط اور آئینی تحریک چلائے ہوئے ہیں مسلسل تذبذب کا شکار ہیں اور آئے دن’’ مختلف آپشنز پر عمل ہو رہا ہے‘‘ کی خبروں کی وجہ سے پوری قوم بمعہ وکلاء کے ایک عجیب کرب میں مبتلا ہے ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment