کراچی۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر منیر اے ملک نے کہا ہے کہ ججوں کو اعلان مری کے مطابق فی الفور بحال کیا جائے، وکلاء جمہوری قوتوں کو کمزور کرنا نہیں چاہتے، عدلیہ کی بحالی کا معاملہ آئینی پیکیج سے علیحدہ ہے ۔ جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے منیر اے ملک نے کہا کہ ہم جمہوری قوتوں سے تصادم نہیں چاہتے اور نہ ہی جمہوری قوتوں کا آپس میں تصادم ہونے دیں گے کیونکہ اس کا فائدہ سازش کرنے والوں کو ہو گا۔انہوں نے کہا کہ وکلاء تحریک کا مقصد انصاف پر مبنی معاشرے کا قیام ہے تا کہ آنے والا کل آج سے بہتر ہو۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ میں اصلاحات کی بات کی جا رہی ہے اور پارلیمنٹ کو آئین میں ترامیم کا حق ہے مگر اصل مسئلہ نیتوں کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ آئین میں ترمیم تو کر سکتی ہے مگر اس کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل نہیں کر سکتی تا ہم ججوں کے معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کرنا ارکان اسمبلی کا حق ہے۔انہوں نے کہا کہ الٹی گنتی ہم نے نہیں سیاستدانوں نے خود شروع کی ہے لہذا اعلان مری کے مطابق فی الفور ججوں کو بحال کیا جائے اور حکومت اس ڈیڈ لائن کے اندر ہی ججوں کو بحال کر دے تو ہمارے خدشات دور ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف وکلاء کی نہیں سب کی مشترکہ جدوجہد ہے اور بھرپور تحریک چلانے پر وکلاء سول سوسائٹی، مزدور، کسان، عام شہری اور سیاستدانوں کے مشکور ہیں جنہوں نے وکلاء کا بھرپور ساتھ دیا۔ منیر اے ملک نے الزام لگایا کہ ایوان صدر سازشوں کا گڑھ بن چکا ہے اور ججوں کی بحالی کے خلاف وہاںسازشیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ ایک جمہوری وزیر اعظم کو حلف اٹھائے ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر گیا ہے مگر جمہوریت کے خلاف سازش کرنے والا اٹارنی جنرل آج بھی حکومت کا وکیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کسی بیرونی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ منیر اے ملک نے کہا کہ منزل بہت قریب ہے مگر ججوں کی بحالی سے جدوجہد ختم نہیں ہو گی بلکہ اس کی شکل بدل جائے گی۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment