International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Thursday, April 24, 2008
وزیر اعلیٰ سند ھ نے نگراں دور کی تمام بھر تیاں منسوخ کر نے کا حکم دیدیا ،ارباب حکومت کی تقر ریوں کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت
کراچی . وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ہدایت کی ہے کہ نگراں حکومت کے دور میں کی گئی تمام بھرتیاں منسوخ کر دی جائیں اور ملازمین کی تنخواہیں روک دی جائیں۔ انہوں نے یہ ہدایت بدھ کو محکمہ خزانہ کی بریفنگ کے دوران دی ۔ وزیر اعلیٰ نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ وہ نگراں حکومت کے دور میں ہونے والی بھرتیوں کے ساتھ ساتھ سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کی حکومت کے آخری تین چار ماہ کے دوران ہونے والی بھرتیوں کی تفصیلات فراہم کریں۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کو بھی ہدایت کی کہ ارباب رحیم کے دور میں ہونے والی بھرتیوں کا جائزہ لینے کیلئے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے ۔ کمیٹی اس بات کا تعین کرے کہ ان بھرتیوں کیلئے مقررہ قواعد و ضوابط پر عمل کیا گیا یا نہیں۔ بریفنگ میں وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ سندھ کے مختلف محکموں میں 42886 اسامیاں خالی پڑی ہیں۔صوبائی سیکرٹری خزانہ نے مالی سال 2007-08 کیلئے سندھ حکومت کی مالی صورتحال کے بارے میں اجلاس کے شرکاء کو آگاہ کیا اور بتایا کہ بجٹ میں مجموعی وصولیوں کا تخمینہ 223.8 بلین روپے ہے جبکہ اخراجات کا اندازہ تقریباً 236.1 بلین روپے ہے اس طرح 12.3 بلین روپے کا خسارہ ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں مجموعی ریونیو کی وصولی 176.6 بلین روپے ہے جس میں فیڈرل ٹرانسفرز 130.9 بلین روپے ، ڈسٹرکٹ سپورٹ گرانٹس 20.4 بلین روپے جبکہ صوبائی وصولیاں 25.3 بلین روپے ہے ۔ سیکرٹری خزانہ نے مزید بتایا کہ فیڈرل ٹرانسفرز میں 14.5 بلین روپے کا شارٹ فال ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایریگیشن ڈیمز اور کینال کی تعمیر و مرمت اور تنخواہوں کی مد میں 3972.9 ملین روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔ ترقیاتی بجٹ کے سلسلے میں سیکریٹری خزانہ غلام علی پاشا نے کہا کہ صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 40 بلین روپے مختص کئے گئے ، 0.5 بلین روپے ڈراٹ ایمرجنسی ریلیف اسسٹینس ( ڈی ای آر اے ) کیلئے ، 1.1 بلین روپے ڈی ایس ایس پی کیلئے ، 5.6 بلین روپے فارن پروجیکٹ اسسٹینس اور 14.4 بلین روپے دیگر وفاقی گرانٹس کیلئے مختص کئے گئے جبکہ 10 بلین روپے ڈسٹرکٹ گورنمنٹس اے ڈی پی کیلئے فراہم کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ جاری اسکیموں کیلئے 28.00 بلین روپے جاری کئے گئے، 4.5 بلین روپے نئی اسکیموں کیلئے ، جبکہ 2.9 بلین روپے بجٹ سے باہر مختص کئے گئے ۔ اس کے ساتھ ساتھ 9361.30 ملین روپے آؤٹ سائیڈ بجٹ گرانٹ جاری کئے گئے جس میں 1688.8 ملین روپے محکمہ پولیس اور 1010.9 ملین روپے محکمہ صنعت اور معدنی ترقی کیلئے شامل ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ حکومت میں ملازمین کی تعداد 510665 ہے ( اس میں صوبائی حکومت کے 231495ملازمین اور 279170 ضلعی حکومتوں کے ہیں)۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ سندھ حکومت میں 42886 ملازمتیں خالی پڑیں ہیں، جس میں 23201 اسامیاں محکمہ تعلیم میں، 6152 ملازمتیں محکمہ صحت میں، 8430 ملازمتیں محکمہ داخلہ اور 1181 ملازمتیں محکمہ آبپاشی و بجلی میں خالی ہیں۔ سیکرٹری خزانہ سندھ نے بتایا کہ 1.7.2007) تک ) قرض کا تخمینہ 168.5 بلین روپے ہے جس میں 24.6 بلین روپے کا کیش ڈویلپمنٹ لون ( سی ڈی ایل ) بھی شامل ہے، غیر ملکی قرضہ 114.0 بلین روپے اور جی پی فنڈ کی مد میں قرضہ 29.9 بلین روپے ہے ۔ غیر ملکی امداد کے تحت جاری منصوبوں کے بارے میں وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ کراچی میگا سٹی کیلئے 50 بلین روپے کا قرضہ ہے ، سندھ سٹیز انویسٹمنٹ پروگرام کیلئے 18.75 بلین روپے، جاپان کے تعاون سے دیہی علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر کیلئے 5.38 بلین روپے اور کراچی کے نئے اسٹیل فلائی اوورز کیلئے 2.68 بلین روپے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ خزانہ کو مزید ہدایت کی کہ سندھ بینک کے قیام اور اس کی فیزبلیٹی کے سلسلے میں فوری کام شروع کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں جلد نمایاں کاروباری افراد کے ساتھ اجلاس منعقد کریں گے جبکہ بورڈ آف ڈائریکٹر تعینات کئے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ سینٹرل ریونیو اتھارٹی کے قیام کی تجویز پر بھی غور کیا جائیگا تا کہ ریونیو کلیکشن کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جاسکے۔ اجلاس میں دیگر کے علاوہ محکمہ خزانہ اور سی ایم سیکرٹریٹ کے افسران نے شرکت کی ۔دریں اثناء وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور انہیں زندگی کی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیلئے مکمل پروگرام دیا ہے ، جبکہ موجودہ حکومت نے ملک میں طلباء یونین اور ٹریڈ یونین کی سرگرمیوں کی بحالی کا اعلان کیا ہے ، اس سلسلے میں ضروری قانون سازی کی جارہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مزدور رہنماؤں خواجہ محمد اعوان اور حبیب جنیدی و دیگر سے بدھ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید جمہوریت محترمہ بینظیر بھٹو نے پارٹی منشور میں مزدوروں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کیلئے واضح پالیسی مرتب کی ہے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے وفد کو ان کے مسائل کے حل کی یقین دھانی کرائی اور کہا کہ اس سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی ۔ جس کی سفارشات پر حکومت عمل کرے گی ۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر دفاع احمد مختار نے بدھ کو وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہاؤ س میں ملاقات کی اور ان سے مختلف باہمی دلچسپی کے امور بالخصوص صنعتی ترقی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں گنجائش کی کمی کے بعد کراچی سے باہر اور دیگر شہروں میں صنعتی ترقی کیلئے منصوبہ بندی کی جائے گی تا کہ ملکی معیشت میں بہتری آئے اور نوجوانوں کو روز گار مل سکے۔ اس موقع پر صنعتی ترقی کیلئے زمین کی فراہمی اور دیگر امور پر بھی بات چیت کی گئی۔ ملاقات میں سابق مشیر خزانہ اسد علی شاہ اور دیگر نے شرکت کی ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment