٭۔ ۔ ۔ زرداری آمر کو تحفظ دینے والے جج کو الٹا لٹکانے کی خواہش رکھتے ہیں تو عوام اور وکلاء کو آمر کے اقدامات کی توثیق کرنے والے سیاستدانوں کو بھی الٹا لٹکانے کا استحقاق ہے
٭۔ ۔ ۔ مائنس ون کا فارمولہ نا منظور، حکومت چیف جسٹس کی معیاد کم کرنے کا اقدام نہ دہرائے ورنہ خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔ وکلا ء ریلی سے حامد خان انور کمال اور منظور قادر کا خطاب، سیاسی رہنماؤں و کارکنوں کی شرکت
لاہور ۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری معزول ججوں کی بحالی کیلئے الٹی یا سیدھی گنتی کو مانے یا نہ مانے 30 اپریل تک جج بحال نہ ہوئے تو حکومت کو مزید مہلت نہیں دیں گے ۔ آمر کو تحفظ دینے والے جج کو آصف علی زرداری الٹا لٹکانے کی خواہش رکھتے ہیں تو آمر کے غیر آئینی اقدامات کی توثیق آنے والے سیاستدانوںکو الٹا لٹکانے کا حق عوام اور وکلاء کو بھی ہے ۔ اس امر کا اظہار عدلیہ کی آزادی کیلئے جاری وکلاء تحریک کے سلسلہ میں وکلاء کی ہفتہ وار ریلی کے اختتام پر وکلاء رہنماؤں نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وکلاء ریلی میں سیاسی جماعتوں مسلم لیگ (ن) جماعت اسلامی ، خاکسار تحریک ، تحریک انصاف اور دیگر سوک تنظیموں کے قائدین و کارکنوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ سیاسی کارکنوں کی کارکنوں کی قیادت ڈپٹی سیکرٹری جماعت اسلامی فرید احمد پراچہ ، خاکسار تحریک کے سربراہ حمید الدین المشرقی ، یو پی نفاذ شریعت کے سربراہ انجینئر سلیم اللہ خان اور تحریک انصاف کے رہنما شبیر سیال نے کی جبکہ شرکاء سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر حامد خان ، لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر انور کم ال ، لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر منظور قادر اور دیگر نے خطاب کیا ۔ قبل ازیں وکلاء کی بڑی تعداد نے ایوان عدل سے اپنے قائد منظور قادر اور سیکرٹری لطیف سرا کی قیادت میں ریلی کا آغاز کیا ۔ سیاسی جماعتوں کے کارکن بھی ریلی کے ہمراہ تھے ۔ ریلی کے شرکاء اپنے مخصوص روٹ سے ہوتے ہوئے جی پی او چوک پہنچا تو لاہور ہائیکورٹ سے وکلاء کی کثیر تعداد بھی اپنے رہنماؤں کی قیادت میں ریلی میں شامل ہو گئی ۔ ریلی کے شرکاء ’’ گو مشرف گو ، چیف تیرے جانثار بے شمار بے شمار ، مائنس ون کا فارمولا نا منظور نا منظور ،لگاتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے سامنے فیصل چوک پہنچے ۔ جہاں وکلاء رہنماؤں نے شرکاء سے خطاب کیا ۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حامد خان نے کہا کہ کچھ عناصر جمہوریت کی گاڑی کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی 30 دن کی بحالی کا اعلان خود آصف علی زرداری اور میاں نواز شریف نے کیا تھا ۔ یہ الٹی یا سیدھی گنتی 30 اپریل کو مکمل ہو رہی ہے اس سے آگے حکومت کو مہلت نہیں دی جائے گی ۔ وکلاء پہلے ہی 14 ماہ سے انتظار کر رہے ہیں ۔ مری ڈیکلریشن سے کسی کو بھی بھاگنے نہیں دیں گے ۔ عام نے ان جماعتوں کو ججوں کی بحالی کا مینڈیٹ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت کم کر نے کی کوشش 1976 میں بھی آئین میں پانچویں ترمیم کے موقع پر کی گئی جس کا خمیازہ حکومت کو بھگتنا پڑا ۔ موجودہ حکمران اس غلطی کو نہ دوہرائیں ۔ انہوں نے حکومت میں شامل جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ مشرف اور اس کے مشیروں کو فارغ کرنے پر توجہ دیں ۔ عوام ان کا بھرپور ساتھ دیں گے ۔ انور کال نے کہا کہ پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس تین مئی کو اسلام آباد میں ہو گا ۔ جس میں حالات کا جائزہ لینے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ معزول ججوں کی بحالی کیلئے کسی کمیٹی کی ضرورت نہیں ہے کل ہی قومی اسمبلی میں قرار داد پیش کی جائے اور ججوں کو ان کے منصب پر بٹھانے کا اہتمام کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی کیلئے جن وکلاء نے اپنے خون کا نذرانہ دیا ہے ان کی اس قربانی کو کسی بھی صورت رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا ۔ منظور قادر نے کہا کہ ججوں کی بحالی کیلئے صرف سات روز باقی رہ گئے ہیں اس میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو طاقت کا گھمنڈ ہے تو ذہن سے نکال دے ۔ وکلاء نے مشرف کو بھی وردی اتارنے پر مجبور کردیا تھا ۔ اگر جج بحال نہ ہوئے تو حکومت بھی باقی نہیں رہ سکے گی ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment