International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Thursday, April 24, 2008
قومی اسمبلی :رکن کے ریمارکس پر ایم کیو ایم کا احتجاج، شدید ہنگامہ
اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں کراچی اور پنجاب کے سابق حکمرانوں کے حوالہ سے رکن اسمبلی کے ریمارکس پر شدید ہنگامہ آرائی بھی ہوئی ۔ ایم کیو ایم کے ارکان نے شدید احتجاج کیا۔ تاہم اسپیکر فہمیدہ مرزا نے متنازع ریمارکس حذف کردیئے لیکن ایم کیو ایم کے ارکان احتجاج کرتے رہے ۔ قومی اسمبلی میں پانی و بجلی کی قلت پر بھی بحث ہوئی اور ارکان نے سندھ طاس معاہدے پر تنقید کی جبکہ اتفاق رائے کے بغیر کالا باغ ڈیم بنانے کی مخالفت کی ۔ تفصیلات کے مطابق سید فیصل صالح حیات نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ قائد حزب اختلاف اور قائد تحریک ایم کیوا یم کے حوالہ سے غیر پارلیمانی الفاظ کے استعمال سے گریز کیا جائے ۔اسپیکر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ صحت مند روایات قائم کرنا ہیں۔ لہٰذا تمام ارکان سے گزارش ہے کہ کسی کے خلاف ایسے الفاظ استعمال نہ کئے جائیں ۔ ایم کیوا یم کے رکن اقبال محمد علی نے کہا کہ ہمارے کارکنوں نے ملک کیلئے خون کی قربانی دی ہے ۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ ایوان میں کسی ایسے لیڈر سے متعلق بات نہ کرنا ہی پارلیمانی روایات ہیں جو موجود نہ ہوں ہمارے ارکان نے جو ریمارکس دیئے اس پر معذرت خواہ ہوں ۔ بدھ کے روز توانائی بحران پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ پانی کی کمی کا مسئلہ دن بدن شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ ڈاکٹر ایوب شیخ نے کہا کہ تین صوبے کالا باغ ڈیم کی مخالفت کر رہے ہیں ۔ لہٰذا اس ڈیم کی بات نہ کی جائے چھوٹے چھوٹے ڈیم بنانے پر توجہ دی جائے ۔ میر منور تالپور نے کہا کہ کالا باغ ڈیم بنانے کی بات کر کے پاکستان توڑنے کے مترادف ہے یہ متنازع مسئلہ ہے اس کا جو بھی نام رکھیں گے اس کی متنازع حیثیت کو نہیں بدلا جاسکتا ہے ۔ اخوندزادہ پٹھان نے کہا کہ پانی کی کمی اور توانائی کا بحران مستقبل میں مزید بڑھے گا ۔ کالا باغ ڈیم کی اصطلاح آمریت کی پیداوار ہے اس کی وجہ سے قوم میں پھوٹ پڑتی ہے لہٰذا اس کو ترک کردیا جائے ۔ محمد عثمان ایڈووکیٹ نے کہا کہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں بجلی ایران سے درآمدکی جارہی ہے انہوں نے کہا دریائے مولا ہنگور اور گولاچی کے مقامات پر بجلی حاصل کرنے کے منصوبے شروع ہوسکتے ہیں ۔ بیگم شکیلا خانم نے کہا کہ واپڈا کے اعلیٰ آفیسرز کو مخصوص کوٹہ سے بڑھ کر بجلی دی جارہی ہے ان کو 500 میگاواٹ بجلی استعمال کرنے کی اجازت ہے جن کی پابندی نہیں کی جارہی ہے ۔ بیگم عطیہ عنایت نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ سے توانائی کا بحران شدت اختیار کررہا ہے ۔ میاں عبدالحق نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے چھوٹے ڈیمز بنانے کی تجویز کی حمایت کی ۔ بلوچستان میں گیس کی تلاش کیلئے پرکشش مراعات کا اعلان کیا جائے تاکہ ملکی اور غیر ملکی کمیٹیاں توجہ ہوسکیں ۔ آزاد کشمیر میں کیسل کے مقام پر پانی اونچائی سے گرتا ہے جس سے ایک ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment