International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, May 14, 2008

3نومبر کا اقدام اسمبلی کی منظوری کے بغیر کس طرح آئین کا حصہ بن گیا؟ن لیگ تحریک پیش کریگی

پیرس: پاکستان کی دو بڑی سیاسی جماعتوں پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے درمیان صدر پرویز مشرف کی رخصتی کے طریقہ کار پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ حد درجہ معتبرذرائع نے بتایا ہے کہ پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری وطن واپسی پر اس حوالے سے اپنے دیگر اتحادیوں کو اعتماد میں لیں گے۔ ذرائع کے مطابق دبئی اور بعد ازاں لندن میں دونوں سیاسی جماعتوں کی قیادت کے درمیان مذاکرات کا مقصد یہی تھا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک کے اندر صدر پرویز مشرف کی رخصتی کا طریقہ کار طے کرنے میں کئی تحفظات تھے اور خدشہ تھا کہ کہیں یہ راز فاش نہ ہو جائے اسی لئے دبئی اور لندن کا انتخاب کیا گیا۔ کے مطابق ضمنی انتخابات کے کاغذات نامزدگی کے تمام مرحلے مکمل ہونے کے بعد صدر کے مواخذے کے فارمولے پر عملدرآمد شروع ہوجائے گا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی طرف سے قومی اسمبلی میں تحریک پیش کی جائے گی جس میں یہ سوال اٹھایا جائے گا کہ اسمبلی کی منظوری کے بغیر 3نومبر کا اقدام کس طرح آئین کا حصہ بن گیا ہے ، اسمبلی ان اقدام پر بحث کرے اسے منظور یا مسترد کیا جائے۔ذرائع کے مطابق اسمبلی فورم پر3نومبر کے اقدامات کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیئے جانے کے ساتھ ہی عدلیہ کے معزول ججز خود بخود بحال ہوجائیں گے۔ادھر فرانس میں مقیم شریف برادران کے انتہائی قریبی اور قابل اعتماد ذرائع نےانکشاف کیا کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان لندن میں یہ فارمولا تیار کرنے کی ضرورت اس وجہ سے پیش آئی کہ مخصوص ہاتھ نے اچانک ضمنی انتخابات ملتوی کرانے کی سازش کر کے سیاسی اتحاد میں اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کی تھی۔ تاہم لندن مذاکرات میں دونوں جماعتوں کے سربراہ اس سازش کی تہہ تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے جس کے بعد صدر پرویز مشرف کی رخصتی کا فارمولا وضع کیا گیا۔

No comments: