اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات شیری رحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے گزشتہ سال 12 مئی کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے استقبال کے موقع پر گولیاں کھائیں اور اب بھی ججوں کی بحالی کے حوالے سے قوم کے ساتھ کیے گئے وعدے پر آج بھی قائم ہیں، پیپلز پارٹی کے دور میں میڈیا پر پابندیاں لگانے کی بات کرنا ہماری پارٹی کے منشور کے خلاف ہے، مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہمارا اتحاد قائم ہے اور بہت جلد وہ دوبارہ کابینہ میں موجود ہوگی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جنرل ضیاء الحق کے دور میں 13 مئی کو صحافیوں کو سزا دیئے جانے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے سینٹ میں قائد ایوان سینیٹر رضا ربانی، مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر جاوید ہاشمی نے بھی خطاب کیا۔ شیری رحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ 30 سال قبل آمریت کے دور میں صحافیوں پر جو تشدد کیا گیا اس حوالے سے 13 مئی ایک یادگار دن ہے، اس حوالے سے ایک یاد گار بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ان قربانیوں کو زندہ رکھا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی نے ہردور میں صحافیوں کو تحفظ دیا ہے اور صحافت کے شعبے کو آزادیاں دی ہیں اور آئندہ بھی اس عمل کو جاری رکھیں گے۔ ویج بورڈ ایوارڈ کے حوالے سے ہماری کوششیں جاری ہیں اور بجٹ سے پہلے تمام اسٹیک ہولڈرز کی ایک کانفرنس بلائی جائے گی جس میں صحافیوں کے مسائل پر بحث کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ سے ہمارا اتحاد قائم ہے اور جلد (ن) لیگ دوبارہ ہمارے ساتھ کابینہ میں موجود ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پیمرا کے حوالے سے کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے صحافیوں کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لے سکتا، ہم سب نے مل جل کر ایسے مگرمچھوں کو نکال باہر کرنا ہے جو میڈیا کوپابند سلاسل کرنا چاہتے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینٹ میں قائد ایوان رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے راستے ہرگز جدا نہیں ہیں۔ رضا ربانی نے کہا دونوں جماعتوں کا مقصد اور منزل ایک ہے اور وہ منزل ایک خوش حال مضبوط اور جمہوری پاکستان ہے جس میں 2 نومبر کی عدلیہ سپریم کورٹ میں موجود ہو۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہم اپنے وعدے کے مطابق معزول ججوں کو بحال نہ کرنے پر عوام سے شرمندہ ہیں لیکن ججوں کی بحالی اور عدلیہ کی آزادی کا دن عنقریب آئے گا کیونکہ جب تک میڈیا موجود ہے اس وقت تک قوم کی آزادی کوئی نہیں چھین سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح بھی سمجھتے ہیں کہ جس طرح ایک ایگزیکٹو آرڈر سے جج رہا کر دئیے گئے اسی طرح جج ایک آرڈر سے بحال ہو سکتے ہیں اور وزیر اعظم کاایک آرڈر بھی پیمرا کو ختم کر سکتا ہے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Wednesday, May 14, 2008
ججوں کی بحالی کے وعدے پر قائم ہیں،ن لیگ جلد دوبارہ کابینہ میں موجودہوگی،وزیراطلاعات
اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات شیری رحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے گزشتہ سال 12 مئی کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے استقبال کے موقع پر گولیاں کھائیں اور اب بھی ججوں کی بحالی کے حوالے سے قوم کے ساتھ کیے گئے وعدے پر آج بھی قائم ہیں، پیپلز پارٹی کے دور میں میڈیا پر پابندیاں لگانے کی بات کرنا ہماری پارٹی کے منشور کے خلاف ہے، مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہمارا اتحاد قائم ہے اور بہت جلد وہ دوبارہ کابینہ میں موجود ہوگی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جنرل ضیاء الحق کے دور میں 13 مئی کو صحافیوں کو سزا دیئے جانے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے سینٹ میں قائد ایوان سینیٹر رضا ربانی، مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر جاوید ہاشمی نے بھی خطاب کیا۔ شیری رحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ 30 سال قبل آمریت کے دور میں صحافیوں پر جو تشدد کیا گیا اس حوالے سے 13 مئی ایک یادگار دن ہے، اس حوالے سے ایک یاد گار بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ان قربانیوں کو زندہ رکھا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی نے ہردور میں صحافیوں کو تحفظ دیا ہے اور صحافت کے شعبے کو آزادیاں دی ہیں اور آئندہ بھی اس عمل کو جاری رکھیں گے۔ ویج بورڈ ایوارڈ کے حوالے سے ہماری کوششیں جاری ہیں اور بجٹ سے پہلے تمام اسٹیک ہولڈرز کی ایک کانفرنس بلائی جائے گی جس میں صحافیوں کے مسائل پر بحث کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ سے ہمارا اتحاد قائم ہے اور جلد (ن) لیگ دوبارہ ہمارے ساتھ کابینہ میں موجود ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پیمرا کے حوالے سے کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے صحافیوں کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لے سکتا، ہم سب نے مل جل کر ایسے مگرمچھوں کو نکال باہر کرنا ہے جو میڈیا کوپابند سلاسل کرنا چاہتے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینٹ میں قائد ایوان رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے راستے ہرگز جدا نہیں ہیں۔ رضا ربانی نے کہا دونوں جماعتوں کا مقصد اور منزل ایک ہے اور وہ منزل ایک خوش حال مضبوط اور جمہوری پاکستان ہے جس میں 2 نومبر کی عدلیہ سپریم کورٹ میں موجود ہو۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہم اپنے وعدے کے مطابق معزول ججوں کو بحال نہ کرنے پر عوام سے شرمندہ ہیں لیکن ججوں کی بحالی اور عدلیہ کی آزادی کا دن عنقریب آئے گا کیونکہ جب تک میڈیا موجود ہے اس وقت تک قوم کی آزادی کوئی نہیں چھین سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح بھی سمجھتے ہیں کہ جس طرح ایک ایگزیکٹو آرڈر سے جج رہا کر دئیے گئے اسی طرح جج ایک آرڈر سے بحال ہو سکتے ہیں اور وزیر اعظم کاایک آرڈر بھی پیمرا کو ختم کر سکتا ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment