کراچی ۔ امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی گرتی ہوئی قدر کے باعث کمپیوٹرز کی قیمتیں بھی آسمان کو جا پہنچیں۔پاکستان میں کمپیوٹرز کے بیشتر بڑے درآمدکنندگان نے صارفین کی جانب سے اضافی قیمتوں پر کمپیوٹرز نہ خریدنے کے باعث درآمدی سودے منسوخ کردئے ہیں۔روپے کی قدر میں کمی کے باعث کمپیوٹر کی قیمتوں میں مقامی مارکیٹ میں اوسطاً20فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔مقامی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ فی الحال کمپیوٹرز کے درآمدی سودوں کی بحالی کا کوئی امکان نہیں اور ڈیلرز کی کوشش ہوگی کہ پہلے سے خریدے گئے کمپیوٹرز کو اضافی قیمتوں پر فروخت کیا جائے۔مارکیٹ کے کلیدی درآمدکنندگان نے بتایا کہ ہم اوسطاً سالانہ 50ہزار کمپیوٹرز اور ان کے پرزہ جات درآمد کرتے ہیں تاہم روپے کے مقابلے میں ڈالر 70روپے کا ہوجانے سے ہمارے صارفین کمپیوٹرز خریدنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کررہے ہیں۔تائیوان، ملائیشیا اور دیگر جنوبی ایشیائی ممالک پاکستان کو کمپیوٹرز فراہم کرنے والے کلیدی ممالک ہیں تاہم ان ممالک سے پاکستانی تاجروں کے کوئی معاہدے جاری نہیں ہیں اور فی الحال کاروبار منجمد ہے۔پاکستان کمپیوٹر ایسوسی ایشن کراچی کے صدر فیروز علی کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں تنزلی کا اثر براہ راست صارفین پر پڑے گا۔ملک میں کمپیوٹر کی سب سے بڑی منڈی یونی سینٹر میں کوئی بھی کمپیوٹر ایک ہفتے قبل کی قیمتوں پر دستیاب نہیں ہے۔کراچی الیکٹرانک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے آئی ٹی سیکشن کے صدر ندیم ملک کے مطابق پینٹئیم فور کمپیوٹر کی قیمتوں میں اوسطاً4ہزارسے 5ہزار روپے تک کا اضافہ ہوچکا ہے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment